ایک ووٹر کا نوازشریف کے نام کھلا خط
الیکشن شیڈول کا اعلان ہو چکا ہے اور الیکشن کی گہما گہمی زوروں پر ہے،لیکن آپ ابھی تک اپنے امیدواروں کے انٹرویو ز میں ہی مصروف ہیں۔یہ وقت انٹرویوز کا ہر گز نہیں ہے،بلکہ امیدواروںکو عملی طور پر اپنے اپنے حلقوں میں ڈور ٹو ڈور مہم کا آغاز کردینا چاہئے۔ اگر آپ چوتھی مرتبہ وزیراعظم بننے کی خواہش رکھتے ہےں تو آپ کو اپنا ڈرائنگ روم چھوڑ کر چاروں صوبائی دارلحکومتوں میں جانا ہو گا جس طرح آپ نے مولانا فضل الرحمن کی جماعت سے اشتراک کیا ہے اسی طرح بطور خاص پنجاب اور سندھ میں جماعت اسلامی کا تعاون بھی آپ کو کامیابی کے زینے تک پہنچا سکتا ہے ۔ اس وقت بلاول زرداری بہت تیزی دکھارہے ہیں جبکہ آپ کی جماعت کے تمام سیاسی رہنما جاتی عمرہ تک محدود ہو کر محفلیں سجائے بیٹھے ہیں،جس دن میں یہ کالم لکھ رہا ہوں اس دن کی اس خبر نے مجھے مزید پریشان کردیا کہ آپ ( نواز شریف ) لاہور ،قصور اور گوجرانولہ کے امیدوارں کے خودانٹرویو کریں گے ۔ یہاں یہ عرض کرتا چلوں کہ یہ وقت انٹرویوز کا ہرگز نہیں ہے،بلکہ عملی طور پر ہر قومی اور صوبائی حلقوں میں اپنے کارکنوں کا لہو گرمانے کا وقت ہے ۔یاد رہے کہ عوامی جلسے اور کارنر میٹنگ رائے عامہ کو ہموار کرنے کا بڑا ذریعہ سمجھے جاتے ہیں ۔جو سیاسی لیڈر رائے عامہ زیادہ ہموار کرلیتا ہے ، کامیابی بھی اسی کے قدم چومتی ہے ۔ سندھی عوام سے چونکہ کسی قومی جماعت نے ممبر شپ اور رابطہ قائم نہیں کیا۔ اس لئے پچھلے دس پندرہ سالوں سے سندھی عوام پیپلزپارٹی کی مٹھی میں بند ہیں ان کو بھٹو کے نام پر بہلا لیا جاتا ہے اور وہ آسانی سے بہل بھی جاتے ہیں، کیونکہ ان کے پاس دوسری جماعت کا آپشن ہی نہیں ہے۔بلاول زرداری کو پنجاب،خیبرپختونخوا اور........
© Daily Pakistan (Urdu)
visit website