
خطاب جاندار یا خودکش حملے کا اعلان
اب دیکھیں ناں ہم پسند کریں یا نہ کریں یہ حقیقت ہے کہ ہمارے ممدوح کپتان پر مخلوقِ خدا فریفتہ ہے، وہ جب جب جہاں جہاں پکارتا ہے اک ہجوم کھنچا چلا آتا ہے، ناقدین لاکھ اس کی ناکامیوں کی فہرست گنوائیں اس کی محبوبیت میں فرق آتا دکھائی نہیں دیتا، پتہ نہیں اس کو کس کی دعا ہے کہ وہ رد و قبولیت کے عام پیمانوں سے ماؤرا نظر آتا ہے۔ آپ اندازہ لگائیں کہ ٹیریان سے توشہ خانہ تک کتنے ہی الزامات اس پر لگے لیکن یہ ایسے ایسے الزامات ہیں کہ اگر ان میں سے ایک الزام کا دھبہ کسی سیاستدان کے دامن پر لگ جائے تو وہ عوام کی نظروں سے گر جائے، راندہ درگاہ ہو جائے مگر اس کے چاہنے والے کسی بھی الزام کو لفٹ نہیں کراتے۔ حالانکہ خود وہ کسی الزام کی تردید کرنے کی زخمت بھی گوارا نہیں کرتا۔ گزشتہ سات ماہ کے دوران اس نے علم سیاسیات کی مبادیات الٹا کر رکھ دی ہیں۔ جوں جوں الزامات کی فہرست طویل ہوتی گئی توں توں اس کی عوامی مقبولیت میں اضافہ ہوتا چلا گیا۔ حکومت اس کے خلاف، بیشتر سیاستدان اور سیاسی جماعتیں اس کی مخالف، میڈیا کا معتدبہ حصہ اس کا ناقد، پھر بھی وہ ملک کا مقبول ترین لیڈر ہے اور بدستور ہے۔ آزادی لانگ مارچ کو ناکام قرار دینے والے بھی بہت ہیں اور آخری جلسے کو جلسی کہنے والے بھی یہاں موجود ہیں مگر چشم........
© Daily Pakistan (Urdu)


