اولاد فتنہ ہے یا آزمائش ؟
والدین کی قدر نہیں کی جاتی تا وقتکہ جب خود والدین نہ بن جائیں اور اپنی اولاد کے مسائل وامتحانات سے نہ گزریں ، پھر انہیں ہر قدم پر اپنے والدین کے اس جملہ کی بازگشت سنائی دیتی ہے ‘‘ جب تم باپ بنو گے تو پتہ لگے گا کہ اولاد کس آزمائش کا نام ہے ، جب تم ماں بنو گی تب علم ہو گا بیٹی کا نصیب کس چیز کو کہتے ہیں ، اور اولاد آگے سے بے نیازی سے کہہ دیتی ہے ، ساری دنیا کے ماں باپ اپنی اولاد کے لئے محنت کرتے ہیں۔ آپ کون سا احسان کرتے ہیں۔ پھر جب اولاد خود ماں باپ بن جاتی ہے اور یہی جملے ان کو سننے کو ملتے ہیں تو دل پھٹ جاتا ہے۔ ہائے کاش میں نے اپنے والدین کی محنت مشقت تکالیف کا احساس کیا ہوتا۔ اس سے بھی دلچسپ مرحلہ تب آتا ہے جب اولاد اپنی بیماریوں کی فہرست گنواتے ہوئے بتاتی ہے کہ شوگر ماں سے ملی بلڈ پریشر اور معدے کی تیزابیت باپ سے ملی وغیرہ۔ مگر کتنی جائیدادپلاٹ دوکان مکان وغیرہ باپ سے ملے، کتنے زیورات نقدی تحائف ماں دیتی رہی۔ یہ سب دوستوں رشتیداروں سے چھپایا جاتا ہے۔ اور تو اور ازدواجی زندگی اچھی گزرے تو اپنی عقل کو داد دی جاتی ہے بری گزرے تو ذمہ دار والدین کو ٹھہرایا جاتا ہے کہ انہوں نے اپنی مرضی کا رشتہ کیا........
© Nawa-i-Waqt
visit website