پاکستانی وومن ڈے
ایک زمانہ تھا جب خواتین کا کوئی ایک دن نہیں منایا جاتا تھا بلکہ ہر دن خواتین کا ہوا کرتا تھا۔ لڑکیاں نماز فجر کے بعد تعلیمی درسگاہوں کو روانہ ہو جایا کرتیں۔ تعلیمی اور اخلاقی میدان میں خود کو منوانے کے لیئے اپنی شخصیت نکھارنے کی کوشش کرتیں۔ گھر سے سیدھی سکول کالج اور چھٹی کے بعد سیدھی گھر لوٹ آیا کرتیں۔ یونیفارم تبدیل کرکے کھانا کھاتیں اور نماز ظہر ادا کرنے کے بعد پڑھائی لکھائی میں مصروف ہو جاتیں۔متوسط طبقہ کو ٹی وی اور ٹیلی فون کی سہولت نہ ہونے کی وجہ سے فرصت کے لمحات میسر تھے جو باورچی خانہ میں گزارے جاتے۔ نمازوں کی پابندی کے علاوہ فارغ وقت بہن بھائیوں کے ساتھ گپ شپ اور معصوم شرارتوں میں گزارا جاتا۔ سہیلیوں کے گھروں میں جانے کی اجازت نہ تھی۔ خوشحال گھرانوں میں ٹی وی سیٹ کی رونق میسر تھی، شام پانچ سے رات بارہ بجے تک ٹی وی پروگرام نشر ہوا کرتے، تمام وقت ٹی وی بند رکھا جاتا البتہ من پسند پروگرام دیکھنے کے شوق میں گھر کے کام نمٹانے کی جلدی ہوتی۔ جن گھروں میں ٹیلی........
© Nawa-i-Waqt
visit website