کموڈ والے انکل کا نالہء درد۔
آئیے، ایک خوش قسمت فلسطینی بچے سے ملئے۔ یہ بچہ اپنے باپ کے ساتھ امدادی سنٹر گیا تھا جہاں سے دونوں کو پانی کی آدھی بوتل ملی۔ باپ نے بوتل بچے کو دی، اس نے ایک گھونٹ پیا اور پوچھا، بابا، ایک اور گھونٹ پی لوں؟۔ باپ نے اجازت دے دی۔ ’’اْس کی پہلی خوش قسمتی ہے، اسے پانی کا ایک نہیں دو دو گھونٹ پینے کو مل گئے۔ غزہ کے بچوں کی اکثریت ایک گھونٹ پانی کی عیاشی سے بھی محروم ہے۔
اس کی دوسری خوش قسمتی یہ ہے کہ اس کا باپ زندہ ہے۔ پچھلی بمباری میں اس کی ماں مر گئی تھی اور اس سے پچھلی بمباری میں اس کے تین بھائی بہن چھن گئے تھے۔ یہ خوش قسمت ہے کہ اس کا باپ زندہ ہے۔ بہت سے بچوں کا تو کوئی بھی نہیں رہا۔ اس بچے کی تیسری خوش قسمتی ہے کہ اس کے خیمے میں کچھ جگہ اونچی ہے۔ باقی حصہ بارش کے پانی سے بھرا ہوا ہے۔ یوں سوتے ہوئے اس کا آدھا جسم خشک (اگرچہ ٹھنڈ ی) مٹی پر ہوتا ہے، صرف ٹانگیں کیچڑ میں ہوتی ہیں۔ بہت سے بچے اس آرام سے بھی محروم ہیں۔ تین تین خوش قسمتی کی باتیں۔ دیکھنا یہ ہے کہ اگلی بمباری میں اس کی یہ خوش قسمتی برقراررہتی ہے یا نہیں۔
_____
اردن میں امریکی اڈے پر حملہ بہت بڑا واقعہ بن گیا۔ عراق میں امریکی اڈوں پر حملے ہوتے رہتے ہیں لیکن کبھی ان میں کوئی امریکی فوجی مرا نہیں، یہاں اکٹھے 27 فوجی مر گئے (امریکہ نے صرف 3 کا اعتراف کیا)۔........
© Nawa-i-Waqt
visit website