ماڈل 2024ء
اللہ تعالیٰ کے لفظ کن کی ہر چیز محتاج ہوتی ہے، لیکن رب السموات والارض نے ویسے پوری کائنات کے نظام کو فطرت کے تابع کردیا ہے۔ بادل برسیں گے تو مردہ زمین زندہ ہو جائے گی۔ طرح طرح کی فصلیں اُگیں گی تو انسان مستفید ہو گا۔ جانوروں کو چارہ ملے گا دودھ اور گوشت کی فراوانی ہوگی دودھ سے پندرہ سو مزید چیزیں بن جائیں گی اِسی طرح گوشت کا استعمال کر کے اَن گنت ڈشیں تیار ہوں گی۔انسان، چرند اور پرند سب فائدہ اٹھائیں گے۔ پھر وہ جسمانی حاجت کے لئے فضلہ کریں گے اور یہ کھاد کا کام دے گا اوپر سے سرکار کی مداخلت کے سبب سونا یوریا مارکیٹ میں آجائے گا اور زمینیں سونا اُگلیں گی۔ یہ سونا بشکل فصلات ملوں تک پہنچے گا اور ملیں ریشم کے ڈھیر بننا شروع ہو جائیں گی اور پھر ریشم کا استعمال۔ تم اللہ کی کون کون سی نعمت کو جھٹلاؤ گے۔ انسان ناشکرا ہے۔ جلد باز ہے، ظالم ہے اور شاید اسی لئے خسارے میں ہے۔ اللہ نے آنکھیں دی ہیں اور ہم سیرو فی الارض کے حکم پر عمل نہیں کرتے۔ ہاتھ اور پاؤں دیئے گئے ہیں اور ہم ہاتھ اور پاؤں نہیں مارتے، بلکہ پاؤں پہ پاوں رکھ کر حقہ پیئے جارہے ہیں۔ زبان رکھتے ہیں، لیکن زبان کا بلاوجہ استعمال کر کے اپنے ارد گرد آگ لگا دیتے ہیں۔ دماغ اتنی بڑی نعمت ہے کہ جس کا شکر ادا کرنا ممکن نہیں ہے اور ہم ہیں کہ اس کو استعمال کرنا بالکل ضروری نہیں سمجھتے۔ کتنی ہٹ دھرمی، نالائقی اور سستی ہے اتنا کچھ رکھنے کے باوجود روئے دھوئے جارہے ہیں۔روئیں دھوئیں ہمارے دشمن۔ ایک وقت تھا جب یہ بھی ایک بیانیہ تھا، لیکن اس وقت ہوش سے کام لیا جاتا تھا اور بہتر حکمت عملی سے معاملات کو بہتر انداز میں چلایا جاتا تھا اورانسان دنیا میں آنے کے مقصد سے پوری........
© Daily Pakistan (Urdu)
visit website