کرکٹ کی دنیا میں بہت سے ریکارڈ اور تاریخ ساز اننگز گزری ہیں لیکن آسٹریلین ٹٰیم کے میکسویل کی افغانستان کے خلاف کی گئی بیٹنگ ناقابل یقین ہونے کے ساتھ ساتھ ان مٹ نقوش پردۂ ذہن پر چھوڑ گئی۔جن لوگوں نے یہ بیٹنگ دیکھی اس میں کرکٹ کی سمجھ بوجھ رکھنے والے جانتے ہیں کہ میکسویل کی اس طوفانی بیٹنگ کے پیچھے اگر اس کے کپتان پٹ کمنز کی دوسرے اینڈ پر روکی گئی 70 سے زائد گیندیں نہ ہوتیں تو شائقین کرکٹ اس یادگار جادوئی اننگز کو دیکھنے سے محروم رہتے کیونکہ ٹیم کی 7وکٹیں پویلین واپس جا چکی تھیں اور رنز کا پہاڑ سامنے تھا۔ یہ جیت دراصل دونوں کی کامیاب شراکت کی بدولت تھی جس میں دونوں نے اپنی اپنی حیثیت میں اپنا بھرپور کردار خوب نبھایا۔بالکل اسی طرح جیسے شارجہ میں جاوید میانداد کے چھکے کے پیچھے توصیف احمد کا لیا گیا اہم موقع پر ایک رن بھی اسی اہمیت کا حامل ہے۔ اسی لیے کہا جاتا ہے کہ کرکٹ بائی چانس کھیل ہے کہ کسی بھی وقت کچھ بھی ہو سکتا ہے۔ چھ گیندوں پر چھ چھکے بھی جڑے جا سکتے ہیں اور چھ وکٹیں بھی گر سکتی ہیں۔آسٹریلیا دنیائے کرکٹ کا چھٹی بار عالمی چیمپئن بن کر سامنے آیا ہے جو اس کی پروفیشنل اپروچ اورحقیقی کمٹمنٹ کا آئینہ دار ہے۔فائنل میں ابتدائی تین وکٹ جلد گرنے کے بعد ٹراویس مائیکل ہیڈ نے جس انداز سے بیٹنگ کی اور اپنی ٹیم کو جیت تک لے کرآئے وہ نہ صرف تمام دنیائے کرکٹ بلکہ ہمارے لیے خصوصاً سبق آموز ہے کہ کھلاڑی کے اعصاب بڑے میچوں میں کتنے مضبوط ہونے چاہئیں۔

عام انتخابات، ایم کیوایم نے ن لیگ کو صاف انکار کر دیا

بلاشبہ یہ کسی بھی ورلڈ کپ کے فائنل میں کھیلی جانے والی بہترین اننگز میں شمار ہو گی جس نے آسٹریلیا کو ایک بار پھر ورلڈ چیمپئین بنانے میں بنیادی کردار ادا کیا۔ ورلڈ کپ جیتنا کسی بھی ملک کا خواب ہو سکتا ہے اور اسے چھ بار جیتنا سکھاتا ہے کہ مسلسل محنت اور لگن کے راستے میں کوئی چیز ناممکن نہیں ہوتی۔ اس ورلڈ کپ کی حیران کن بات اپنے دور کی خطرناک ٹیم اور ورلڈ چیمپئن ویسٹ انڈیز کا اس کے لیے کوالیفائی نہ کر سکنا بھی ہے کہ جیت کسی کی میراث نہیں بلکہ یہ صرف لگن، جستجو اور محنت سے ہی حاصل کی جا سکتی ہے۔ انڈیا کے ناقابل شکست ہونے کا بھانڈا بھی بیچ چوراہے پھوٹا۔ ہوم کنڈیشنز،ٹاس اور پچز کے حوالے سے سکینڈلز اپنی جگہ لیکن یہ ماننا پڑے گا کہ یہ ایک مضبوط اور مکمل ٹیم ہے جس نے اس ورلڈ کپ میں اپنی پچھلی بہت سے خامیوں پر حیرت انگیز طور پر قابو پایا ہے جس میں باؤلنگ سر فہرست ہے۔ مین آف دی ٹورنامنٹ ویرات کوہلی بڑا پلئیر ہے جس کی بیٹنگ ٹیکنیک اور سٹروکس خود اس کی مہارت اور محنت کا ثبوت ہیں۔ اس کے علاوہ بھی ٹیم میں اپنی اپنی جگہ پر انفرادی کردار ادا کرنے والے کھلاڑی موجود ہیں جن میں ورلڈ کپ کے دوران نمبر1پوزیشن حاصل کرنے والاشبمن گل بھی ہے جس نے یہ پوزیشن پاکستانی کپتان بابر اعظم سے 951 دنوں بعد چھینی جس نے یہ اعزاز ویرات کوہلی سے چھینا تھا جس کے پاس یہ اعزاز 1258 دن رہا جوآسٹریلیا کے مائیکل بیون سے ایک دن پیچھے رہ کر ا ن کا ریکارڈ نہ توڑ سکے جو اس پر 1259 روز رہے۔ کرکٹ میں بطور بیٹسمن نمبر 1پر زیادہ دن رہنے کا عالمی ریکارڈ ابھی تک ویسٹ انڈیز کے لیجنڈ پلیئر ویون رچرڈ کے پا س ہے جو اس پوزیشن پر 1748 دن رہے۔ بابراعظم ویسٹ انڈیز کے ہی سٹائلش پلیئربرائن لارا کے بعد زیادہ دنوں تک رہنے والے کھلاڑی ہیں جن کے پاس 1049 دن نمبر 1 رہنے کا اعزاز رہا۔

حکومت نے پٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں کا اعلان 15 دن کی بجائے کتنے دن بعد کرنے کا فیصلہ کر لیا ؟ بڑی خبر

پاکستانی کرکٹ کی بات کریں تو ٹیم کی کارکردگی کو دیکھتے ہوئے کوئی بھی کرکٹ کی ہلکی پھلکی سمجھ بوجھ رکھنے والا بھی ا ن سے کسی قسم کے غیر معمولی نتیجے کی توقع نہیں کر رہا تھا لیکن قوم کا کیا کریں کہ ہم ہر وقت کسی غیبی مدد اور معجزے کے انتظار میں ہوتے ہیں اور اس بار بھی پاکستانی ٹیم کی بری کارکردگی میں بھارتی پنڈتوں کے منتروں کو ذمہ دار ٹھہرا رہے ہیں۔ورلڈ کپ سے ہم اسی دن آؤٹ ہو گئے تھے جس دن افغانستان سے میچ ہارے لیکن کے اس کے باوجود ہم نیوزی لینڈ کے میچ میں بارش اور انگلینڈ سے ٹاس جیت کر انھیں 400 سکور مارنے کے بعد بڑے مارجن سے آؤٹ کر کے سیمی فائنل میں پہنچنے کی بات کر رہے تھے۔ جس طرح نیوزی لینڈ اور ساؤتھ افریقہ کی ٹیمیں سیمی فائنل تک دھواں دار ٹیم کے طور پر سامنے آتی ہیں اور اس کے بعد اہم میچ میں حوصلہ ہار جاتے ہیں اسی طرح ہم ہمیشہ برے طریقے سے آغاز کرتے ہوئے آہستہ آہستہ ردہم پکڑتے ہیں لیکن اس بار تو وہ بھی ایک دو میچز کے علاوہ ہاتھ نہیں آیا۔1992 میں بھی ایک یقینی ہارے ہوئے میچ میں بارش سے ملنے والا ایک پوائنٹ حاصل نہ ہوتا تو ہم آگے نہیں جا سکتے تھے اور اس بار بھی ہم یہ سوچ رہے تھے کہ نیوزی لینڈ کے میچ میں بارش کے سبب ملنے و الی جیت ہمیں کھیل کر بھی مل سکتی تھی تو اسے دیوانے کا خواب ہی کہا جا سکتا ہے۔پاکستانی ٹیم میں گروپنگ کی بیماری پھر نمایاں ہو گئی ہیں جس کے واضح اثرات ان میچز میں دیکھے جا سکتے ہیں۔ پاکستان کو تاریخ میں پہلی بار دنیا کی نمبر 1 ٹیم بنانے والے دنیا کے نمبر1 کھلاڑی بابر اعظم کو چاروں شانے چت کرنے والے اندر اور باہر کے لوگ بغلیں بجانے میں لگے ہیں اور اسے اپنی کامیابی قرار دینے والوں نے یہ کھیل دراصل ملکی وقار کے ساتھ کھیلا ہے۔جب تک کرکٹ بورڈ کے انتطامی عہدوں پر سیاسی پشت پناہی اور نان پروفیشنل لوگ آتے رہیں گے تبدیلی نہیں آ سکتی۔ پاکستانی کرکٹ کا المیہ یہی ہے کہ جس کی ٹیم میں بطور کھلاڑی جگہ نہ بنتی ہو وہ کپتان، ڈائریکٹر یا پھر چیف سلیکٹر بنا دیا جاتا ہے۔

قلات اور گرد و نواح میں زلزلے کے جھٹکے

QOSHE -           کرکٹ ورلڈ کپ 2023 اور پاکستانی ٹیم  - سرور حسین
menu_open
Columnists Actual . Favourites . Archive
We use cookies to provide some features and experiences in QOSHE

More information  .  Close
Aa Aa Aa
- A +

          کرکٹ ورلڈ کپ 2023 اور پاکستانی ٹیم 

12 0
25.11.2023

کرکٹ کی دنیا میں بہت سے ریکارڈ اور تاریخ ساز اننگز گزری ہیں لیکن آسٹریلین ٹٰیم کے میکسویل کی افغانستان کے خلاف کی گئی بیٹنگ ناقابل یقین ہونے کے ساتھ ساتھ ان مٹ نقوش پردۂ ذہن پر چھوڑ گئی۔جن لوگوں نے یہ بیٹنگ دیکھی اس میں کرکٹ کی سمجھ بوجھ رکھنے والے جانتے ہیں کہ میکسویل کی اس طوفانی بیٹنگ کے پیچھے اگر اس کے کپتان پٹ کمنز کی دوسرے اینڈ پر روکی گئی 70 سے زائد گیندیں نہ ہوتیں تو شائقین کرکٹ اس یادگار جادوئی اننگز کو دیکھنے سے محروم رہتے کیونکہ ٹیم کی 7وکٹیں پویلین واپس جا چکی تھیں اور رنز کا پہاڑ سامنے تھا۔ یہ جیت دراصل دونوں کی کامیاب شراکت کی بدولت تھی جس میں دونوں نے اپنی اپنی حیثیت میں اپنا بھرپور کردار خوب نبھایا۔بالکل اسی طرح جیسے شارجہ میں جاوید میانداد کے چھکے کے پیچھے توصیف احمد کا لیا گیا اہم موقع پر ایک رن بھی اسی اہمیت کا حامل ہے۔ اسی لیے کہا جاتا ہے کہ کرکٹ بائی چانس کھیل ہے کہ کسی بھی وقت کچھ بھی ہو سکتا ہے۔ چھ گیندوں پر چھ چھکے بھی جڑے جا سکتے ہیں اور چھ وکٹیں بھی گر سکتی ہیں۔آسٹریلیا دنیائے کرکٹ کا چھٹی بار عالمی چیمپئن بن کر سامنے آیا ہے جو اس کی پروفیشنل اپروچ اورحقیقی کمٹمنٹ کا آئینہ دار ہے۔فائنل میں ابتدائی تین وکٹ جلد گرنے کے بعد ٹراویس مائیکل ہیڈ نے جس انداز سے بیٹنگ کی اور اپنی ٹیم کو جیت تک لے کرآئے وہ نہ صرف تمام دنیائے کرکٹ بلکہ ہمارے لیے........

© Daily Pakistan (Urdu)


Get it on Google Play