یوم سیاہ۔۔۔16 دسمبر
قوموں کی تاریخ میں اچھے اور برے دونوں طرح کے دن ہوتے ہیں۔14اگست 1947ء ایک اچھا،خوبصورت، چمکدار، خوشگوار، مبارک دن تھا جب ہمیں قائداعظمؒ کی بے مثال قیادت کی بدولت غاصب، ظالم، قاتل اور قابض انگریز سے آزادی ملی، مگر اس آزادی کی خوشی زیادہ دن نہیں رہی پہلے قائداعظمؒ کو اللہ پاک نے بُلالیا اور پھر قائد ملت نوابزادہ لیاقت علی خان کو سازشیوں اور ملک دشمنوں نے قتل کر ڈالا۔ وہ مملکت خدا داد جو لاکھوں مہاجرین کے قتل عام سے سنبھلنے کی کوشش کر رہی تھی، ان بھاری بھرکم ”جنازوں“کے بوجھ تلے دب گئی ترقی کہاں سے ہونی تھی، انہی مشکل حالات میں نوزائیدہ ملک کا پہلا آئین نو سال کی محنتوں سے بنا اور 23مارچ 1956ء کو یہ نوزائیدہ مملکت اسلامی جمہوریہ پاکستان بن گئی یہ آئین چوتھے وزیراعظم چودھری محمد علی نے اپوزیشن جماعتوں سے مل کر بنایا تھا، مگر جمہوریت ”دشمنوں“ کو پسند نہیں آیا اور ”آمریت پسندوں“نے7اکتوبر 1958ء کو جمہوریت کو قتل کر کے مارشل لا لگا دیا۔(سیاہ دن گنتے جائیں)۔ سکندر مرزا نے جس جنرل ایوب خان کے لئے مارشل لا لگایا تھا اس نے سکندر مرزا کو اقتدار ہی نہیں ملک سے نکال باہر کیا، پھر جنرل ایوب خان نے8مارچ 1962ء کو اپنا آئین بنایا جسے ”ایوبی آمریتی آئین“ کہا جا سکتا ہے۔ اس آئین کو بھی ایوب خان کے بعد آنے والے آمر جنرل یحیی خان نے رخصت کر دیا (سیاہ دن گنتے جائیں۔ سرزمین پاکستان پھر بے آئین ہو گئی)۔ اقتدار کے اس سارے کھیل میں ہم مغربی........
© Daily Pakistan (Urdu)
visit website