سیاست کے میدان میں اپنی منفرد حیثیت منوانا بہت کم لوگوں کو نصیب ہوا ہے۔ اکثر سیاست دان اور ان کے چشم و چراغ بھی اس کوشش میں ہوتے ہیں کہ وہ سیاست میں ایک منفرد شناخت پیدا کرپائیں۔ اس خواہش کو پورا کرنے کے لئے مختلف اقدامات اٹھاتے ہیں، مگر چند شخصیات ضرور ایسی ہوتی ہیں جو خلوص دِل، محنت،دیانت داری اور عجز و انکساری سے عوام کے دلوں میں سچی لگن پیدا کر لیتی ہیں، انہیں میں سے ایک نام سابق نگران وزیراعلیٰ پنجاب سید محسن رضا نقوی کا بھی ہے۔13ماہ کے قلیل سیاسی کیریئر میں وفاقی وزیر داخلہ، چیئرمین پاکستان کرکٹ بورڈ، سابق نگران وزیراعلیٰ پنجاب کے عہدے پر فائز ہونا اس بات کو ظاہر کرتا ہے کہ محسن نقوی نے وقت کم اور مقابلہ سخت کے اصول کو مد نظر رکھتے ہوئے،سیاسی سفر انتہائی برق رفتاری سے طے کیا۔ نگران وزیراعلیٰ کے طور پر عوام کے مسائل حل کرنے کے لئے ہمہ تن گوش رہے۔ اپنے کام کی لگن اور عجزو انکساری، بلند ہمت اور حوصلے کی بناء پر”محسن نقوی سپیڈ“ کے القاب سے نوازے گئے۔ کم عمری میں والدین کی شفقت پدری سے محروم سید محسن رضا نقوی بچپن سے ہی محنت، جدوجہد، دیانتداری اور فرمانبرداری کے اصول پر کارفرما رہتے ہوئے کامیابیاں سمیٹتے رہے۔

آئل ٹینکرز اونر ایسوسی ایشن کا پٹرول اور ڈیزل کی سپلائی بند کرنے اعلان

محسن نقوی 1978ء کو لاہور میں سید گھرانے میں پیدا ہوئے۔ ان کے بزرگوں کا تعلق ضلع جھنگ سے ہے۔ انہو ں نے ابتدائی تعلیم کریسنٹ ماڈل سکول لاہور سے حاصل کی۔ گورنمنٹ کالج لاہور سے گریجوایشن کرنے کے بعد اعلیٰ تعلیم کے حصول کے لئے اوہائیو یونیورسٹی امریکہ چلے گئے۔ صحافت میں ڈگری حاصل کی۔ اپنی قابلیت کے بل بوتے پر دنیا کے سب سے بڑے میڈیا ہاؤس سی این این میں بطور سینئر پروڈیوسر برائے ساؤتھ ایشیا اور ریجنل ہیڈ کے طور پر کام کرنے کا اعزاز حاصل ہوا۔ پاکستان آکر صحافت کو جدید خطوط پر استوار کرتے ہوئے پہلی مرتبہ سٹی جنرنلزم کا آغاز کیا اور سٹی نیوز نیٹ ورک کے نام سے 2008ء میں ایک منفرد انداز کی صحافت کی داغ بیل ڈالی۔ نگران وزیراعلیٰ کے لئے پیپلز پارٹی کی طرف سے محسن نقوی کا نام سامنے آیا۔ سیاسی و صحافتی حلقوں میں کسی کو بھی اس نامزدگی کی توقع نہ تھی۔ ہر ایک نے محسن نقوی کی نامزدگی پر اپنے اپنے انداز میں تجزیئے اور تبصرے کئے۔ اگرچہ نگران وزیراعلیٰ کی نامزدگی کا فیصلہ دونوں بڑی جماعتیں متفقہ طور پر کرنے سے قاصر رہیں، الیکشن کمیشن کو نگران وزیراعلیٰ کی نامزدگی کا فیصلہ کرنا پڑا۔

غزہ کے الشفا ہسپتال اور بیت لاحیہ میں اجتماعی قبریں دریافت

محسن نقوی کی نامزدگی پر سیاسی و سماجی حلقوں میں اِس امر پر تحفظات کا اظہار ہوتا رہا ہے کہ پنجاب صوبے کو بے شمار مسائل کا سامنا ہے۔ عوام بیروزگاری اور مہنگائی کے ہاتھوں تنگ ہیں۔ امن و امان کی صورتحال ابتر ہے۔ بڑھتا ہوا معاشی بحران اور سیاسی عدم استحکام یہ پہاڑ جیسے مسائل ایک ناتجربہ کار غیر سیاسی شخصیت کیسے حل کر پائے گی، مگر وقت نے ثابت کیا کہ نیت صاف ہو اور عوام کے لئے کچھ کر گزرنے کا عزم ہو تو راستے میں حائل رکاوٹیں دور ہو جاتی ہیں۔ سید محسن رضا نقوی نے پنجاب میں گڈگورننس کا جو معیار قائم کیا اور صوبے کی ترقی اور خوش حالی کے لئے جس طرح آپ کی ٹیم کے وزراء سید اظفر علی ناصر، ڈاکٹر جاوید اکرم، ڈاکٹر جمال ناصر، جناب عامر میر، بلال افضل اور منصور قادر نے اپنے اپنے شعبوں میں نگران وزیراعلیٰ کی جانب سے دیئے گئے ٹاسک کو ذمہ داری سے نبھایا۔ حتیٰ کہ پنجاب کے چیف سیکرٹری، آئی جی پولیس، سی سی پی او لاہور، ڈی آئی جی علی ناصر رضوی، کمشنر لاہور محمد علی رندھاوا، ڈی جی پی آر روبینہ افضل، ڈپٹی کمشنر لاہور رافعہ حیدر نے بھی اپنے فرائض منصبی عوام کو بہتر سہولیات فراہم کرنے کے لئے شب و روز محنت کی اور گڈ گورننس کی کی شاندار مثال صوبے میں قائم ہوئی۔

ایرانی حملہ اسرائیل سمیت خطے کے دیگر ممالک کی حدود کی خلاف ورزی تھی، امریکی محکمہ خارجہ

حکومت کا کوئی ادارہ یا شعبہ ایسا نہیں جو نگران وزیراعلیٰ پنجاب کے دور میں ترقی سے محروم رہا ہو۔ تعلیم اور صحت کے شعبے میں محسن نقوی کی ناقابل ِ فراموش خدمات کا ان کے ناقدین بھی اعتراف کرتے ہیں۔ محسن نقوی کے 13 ماہ کے دور حکومت میں جو ترقیاتی کام ہوئے ہیں سابقہ 40 سال کی حکومتوں سے موازنہ کریں تو سب سے بڑھ کر قابل ِ فخر بات یہ ہے کہ سابق نگران وزیراعلیٰ پنجاب کے دور حکومت میں ترقیاتی کام صاف شفاف انداز میں بروقت مکمل ہوئے اور بہت سے بڑ ے بڑے ترقیاتی منصوبے مقررہ مدت سے قبل از وقت مکمل کرانے کا اعزاز بھی نگران حکومت کو جاتا ہے۔ سید محسن نقوی کی عوام میں بے پناہ پذیرائی سے حاسدین پریشان ہوگئے اور وہ نگران وزیراعلیٰ کی عوام میں ساکھ متاثر کرنے کے لئے ان کے ترقیاتی منصوبوں میں کرپشن، بدعنوانی کے ثبوت دور بین اورخورد بین لگا کر تلاش کرتے رہے تاکہ نگران حکومت پر تنقید کا جواز بن سکے،مگر انہیں بُری طرح ناکامی کا سامنا کرنا پڑا۔ محسن نقوی نے پنجاب کے عوام میں جو مقبولیت اور قبولیت حاصل کی وہ کسی دوسرے کو نصیب نہیں ہوئی۔

ستاروں کی روشنی میں آپ کا آج (منگل) کا دن کیسا رہے گا؟

اب پنجاب میں موجودہ مسلم لیگ(ن) کی حکومت بھی مریم نواز شریف کی قیادت میں محسن نقوی کے نقش قدم پر چلنے کی بھرپور کوشش کررہی ہے۔ محسن نقوی کا بلامقابلہ سینیٹر منتخب ہونا اور وزارت داخلہ کا قلم دان سنبھالنا بہت سے سیاسی جگادریوں کو ہضم نہیں ہورہا۔ بلاوجہ تنقید کررہے ہیں،انہیں اصل خطرہ یہ محسوس ہو رہا ہے کہ محسن نقوی پنجاب میں اپنی کارکردگی سے جس طرح عوام میں پذیرائی حاصل کرچکے ہیں؟ اب مرکز میں بھی اپنی صلاحیتوں کا لوہا منوا کر بلند مرتبہ اور نیک نامی حاصل کرلیں گے۔ سید محسن نقوی نے عوامی خدمت کا جو معیار اپنایا ہوا ہے اور عوام میں انہیں جس طرح پذیرائی مل رہی ہے اسے دیکھتے ہوئے وراثتی اور روایتی سیاست دانوں کو اپنا سیاسی مستقبل تاریک ہوتا نظرآرہا ہے۔ الغرض مستقبل قریب کی سیاست کے اْفق پر محسن رضا نقوی ایک درخشندہ ستارہ ثابت ہوں گے۔

پٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں اضافے کا نوٹی فکیشن جاری

QOSHE -  محسن نقوی: سیاست کا درخشندہ ستارہ! - محبوب عالم
menu_open
Columnists Actual . Favourites . Archive
We use cookies to provide some features and experiences in QOSHE

More information  .  Close
Aa Aa Aa
- A +

 محسن نقوی: سیاست کا درخشندہ ستارہ!

13 0
16.04.2024

سیاست کے میدان میں اپنی منفرد حیثیت منوانا بہت کم لوگوں کو نصیب ہوا ہے۔ اکثر سیاست دان اور ان کے چشم و چراغ بھی اس کوشش میں ہوتے ہیں کہ وہ سیاست میں ایک منفرد شناخت پیدا کرپائیں۔ اس خواہش کو پورا کرنے کے لئے مختلف اقدامات اٹھاتے ہیں، مگر چند شخصیات ضرور ایسی ہوتی ہیں جو خلوص دِل، محنت،دیانت داری اور عجز و انکساری سے عوام کے دلوں میں سچی لگن پیدا کر لیتی ہیں، انہیں میں سے ایک نام سابق نگران وزیراعلیٰ پنجاب سید محسن رضا نقوی کا بھی ہے۔13ماہ کے قلیل سیاسی کیریئر میں وفاقی وزیر داخلہ، چیئرمین پاکستان کرکٹ بورڈ، سابق نگران وزیراعلیٰ پنجاب کے عہدے پر فائز ہونا اس بات کو ظاہر کرتا ہے کہ محسن نقوی نے وقت کم اور مقابلہ سخت کے اصول کو مد نظر رکھتے ہوئے،سیاسی سفر انتہائی برق رفتاری سے طے کیا۔ نگران وزیراعلیٰ کے طور پر عوام کے مسائل حل کرنے کے لئے ہمہ تن گوش رہے۔ اپنے کام کی لگن اور عجزو انکساری، بلند ہمت اور حوصلے کی بناء پر”محسن نقوی سپیڈ“ کے القاب سے نوازے گئے۔ کم عمری میں والدین کی شفقت پدری سے محروم سید محسن رضا نقوی بچپن سے ہی محنت، جدوجہد، دیانتداری اور فرمانبرداری کے اصول پر کارفرما رہتے ہوئے کامیابیاں سمیٹتے رہے۔

آئل ٹینکرز اونر ایسوسی ایشن کا پٹرول اور ڈیزل کی سپلائی بند کرنے اعلان

محسن نقوی 1978ء کو لاہور میں سید گھرانے میں پیدا ہوئے۔ ان کے بزرگوں کا تعلق ضلع جھنگ سے ہے۔ انہو ں نے ابتدائی تعلیم کریسنٹ ماڈل سکول لاہور سے حاصل کی۔ گورنمنٹ کالج........

© Daily Pakistan (Urdu)


Get it on Google Play