چوراہے کی ہنڈیا
ساجھے کی ہنڈیا چوراہے پر پھوٹنے کا قصہ نیا نہیں لیکن بیانات کی کھلبلی اور شہرت کے لالچ سے اب ہر گھر کی ہنڈیا سوشل میڈیا پر اپلوڈ ہے۔ عجیب سی ہانڈیوں کا زمانا ہے،ہر چیز ان کے پیندے سے چپکی رہتی ہے اور کبھی تو اتنا جل جاتی ہے کہ کھانے کے قابل ہی نہیں رہتی۔ٹک ٹاکر اپنی ہانڈی کو بڑے برتن کی کھرچن قرار دے کر خوب بیچ رہے ہیں۔ سوشل میڈیا پر جب بھی کوئی نیا معاملہ شروع ہو، سب اپنی اپنی ہنڈیا پھوڑ کر پرانے برتن بھی قلعی کروانے لگتے ہیں۔سب سے پہلے وہ چوراہے والی دیگچی کو ہی پالش کرواتے ہیں۔اس دیگچی میں عجیب رمز ہے کہ ہر بار نئی پالش سے اس کا زنگ مزید نمایاں ہو جاتا ہے لیکن سب اسے یہ سوچ کر پالش کرواتے ہیں کہ کہیں کھرچن ضائع نہ چلی جائے۔شہرت کی یہ کھرچن لوگوں کے لیے نعمت ہے۔عمرو عیار کی زنبیل کی طرح دیگچی میں بھی کھرچن امڈے چلے آتی ہے۔ پورے میڈیا کے لیے یہ کھرچن وبال جان بھی ہے لیکن دل کی خوشی!!!!۔روٹی کے لقموں کو ترسنے والے بھی اس کھرچن سے جان نہیں چھڑانا چاہتے۔ یہ کھرچن کمبل کی طرح لپٹ گئی ہے........
© Daily Pakistan (Urdu)
visit website