پاکستان بنانے میں جن شخصیات کی جدوجہد زریں حروف سے لکھے جانے کے قابل ہے ان میں ایک نام اوکاڑہ کی دھرتی کے سپوت میاں عبدالحق کا ہے، جو 1933ء سے اگلے چار سال تک پاکستان نیشنل کانگریس کے منتخب صدر رہے۔انہوں نے پاکستان کے خواب کو حقیقت بنانے کے لئے شبانہ روز کام کیا۔ علامہ اقبالؒ سے ان کے دورہ لندن پر ملاقات کرنے والوں میں میاں عبدالحق بھی شامل تھے۔اِس ملاقات میں علامہ محمد اقبالؒ کے تصورِ پاکستان کو صحیح معنوں میں صحیفہ دِل پر لکھنے کا موقع ملا۔ اس ملاقات کے موقع پر میاں عبدالحق جوانی کی دہلیز پر قدم رکھ چکے تھے اور ایسے نوجوان تھے،جنہیں دیکھ کر علامہ محمد اقبالؒ نے کہا ہوگا کہ

ستاروں کی روشنی میں آپ کا آج (بدھ) کا دن کیسا رہے گا؟

محبت مجھے ان جوانوں سے ہے

ستاروں میں جو ڈالتے ہیں کمند

میاں عبدالحق 1907ء میں برج جیوے خان تحصیل اوکاڑہ ضلع منٹگمری میں پیدا ہوئے، انہوں نے ابتدائی تعلیم گورنمنٹ ہائی سکول منٹگمری اور ایف سی کالج لاہور سے حاصل کی اور بعد ازاں اسلامیہ کالج لاہور سے گریجویشن کیا۔ بعد ازاں لنکنز ان اینڈ سکول میں اعلیٰ تعلیم کے لئے لندن چلے گئے۔ اورینٹل اسٹڈیز لندن یونیورسٹی۔

میاں عبدالحق نے اپنے سیاسی کیریئر کا آغاز 1930ء کی دہائی کے وسط میں اُس وقت کیا جب انہوں نے چودھری رحمت علی مرحوم کے زیر اہتمام کیمبرج میں پاکستان نیشنل کانگریس میں شمولیت اختیار کی۔

ملک بھر میں عید الفطر آج منائی جائے گی

میاں عبدالحق 1937ء میں 30 سال کی عمر میں برطانیہ سے وطن واپس آئے۔ جدید تقاضوں کے مطابق پڑھے لکھے اِس نوجوان نے 1938ء میں ڈسٹرکٹ مسلم لیگ منٹگمری کو منظم کیا اور 1948ء تک اس کے صدر رہے۔ 1946ء میں پنجاب اسمبلی انڈیا کے لئے مسلم لیگ کے ٹکٹ پر الیکشن لڑا اور 21 مارچ 1946ء سے اس کے ممبر رہے۔ 4 جولائی 1947ء میاں عبدالحق نے 1946ء میں سول نافرمانی کی تحریک کی قیادت کی اور وہ پہلے شخص تھے جو اپنے خاندان کے افراد میاں غلام محمد ایم ایل اے، میاں عبدالوہاب زیلدار، میاں احمد یار اور میاں عبدالخالق کے ساتھ گرفتار ہوئے۔ اگست 1947ء سے 1949ء تک پہلی پنجاب اسمبلی کے رکن رہے اور اس کے پارلیمانی سیکرٹری ہوم بھی رہے۔ وہ 1947ء میں مسلم مہاجروں کو متروکہ املاک الاٹ کرنے والی اتھارٹی تھے۔ میونسپل کمیٹی اوکاڑہ نے 1949ء میں حق بازار کا نام ان کے نام پر رکھنے کی قرارداد پاس کی۔ اس حیثیت میں ان کی غیر معمولی خدمات کے باعث وہ 1951ء سے اکتوبر 1955ء تک مسلم لیگ کے ٹکٹ پر دوبارہ صوبائی اسمبلی کے رکن منتخب ہوئے، وہ 1962-65ء تک دوبارہ مغربی پاکستان کی صوبائی اسمبلی کے رکن منتخب ہوئے اور پارلیمانی سیکرٹری داخلہ رہے۔ وہ 1965ء سے 1969ء تک رکن قومی اسمبلی منتخب ہوئے، وہ 1965ء سے 1969ء تک ضلع کونسل ساہیوال کے چیئرمین بھی رہے۔ تحریک پاکستان میں ان کی بے شمار خدمات کی وجہ سے انہیں صدارتی ستارہ قائد اعظم سے نوازا گیا۔ 14 اگست 1964ء۔ وہ منٹگمری سنٹرل کوآپریٹو بینک کے 1948ء سے 1968ء تک ڈائریکٹر رہے۔ وہ مسلم کوآپریٹو ایسوسی ایشن لمیٹڈ کے اعزازی سکریٹری بھی رہے جس نے 1938ء کے بعد سے ضرورت مند مسلم طلباء کی مدد کی۔ وہ اسلامیہ ہائی سکول کے منیجر بھی رہے۔ ساہیوال اور اس کے قیام سے لے کر اب تک اس کی دوڑ میں اہم کردار ادا کرتے رہے انہیں 1989ء میں اُس وقت کے وزیر اعلیٰ میاں نواز شریف نے تحریک پاکستان گولڈ میڈل سے نوازا جو ان کے صاحبزادے نے وصول کیا۔

وزیر اعلیٰ بلوچستان کا ننھے ٹک ٹاکر ’بابا چے‘ کے تمام تعلیمی اخراجات اٹھانے کا اعلان

QOSHE - تحریک پاکستان میں اوکاڑہ کے میاں عبدالحق کا کردار - انور خان لودھی
menu_open
Columnists Actual . Favourites . Archive
We use cookies to provide some features and experiences in QOSHE

More information  .  Close
Aa Aa Aa
- A +

تحریک پاکستان میں اوکاڑہ کے میاں عبدالحق کا کردار

10 0
10.04.2024

پاکستان بنانے میں جن شخصیات کی جدوجہد زریں حروف سے لکھے جانے کے قابل ہے ان میں ایک نام اوکاڑہ کی دھرتی کے سپوت میاں عبدالحق کا ہے، جو 1933ء سے اگلے چار سال تک پاکستان نیشنل کانگریس کے منتخب صدر رہے۔انہوں نے پاکستان کے خواب کو حقیقت بنانے کے لئے شبانہ روز کام کیا۔ علامہ اقبالؒ سے ان کے دورہ لندن پر ملاقات کرنے والوں میں میاں عبدالحق بھی شامل تھے۔اِس ملاقات میں علامہ محمد اقبالؒ کے تصورِ پاکستان کو صحیح معنوں میں صحیفہ دِل پر لکھنے کا موقع ملا۔ اس ملاقات کے موقع پر میاں عبدالحق جوانی کی دہلیز پر قدم رکھ چکے تھے اور ایسے نوجوان تھے،جنہیں دیکھ کر علامہ محمد اقبالؒ نے کہا ہوگا کہ

ستاروں کی روشنی میں آپ کا آج (بدھ) کا دن کیسا رہے گا؟

محبت مجھے ان جوانوں سے ہے

ستاروں میں جو ڈالتے ہیں کمند

میاں عبدالحق 1907ء........

© Daily Pakistan (Urdu)


Get it on Google Play