یہ بات تو طے ہے کہ ممکنہ طور پر مستقبل میں لانچ ہونیوالے کسی بھی ”پراجیکٹ“ کے لئے Looks بہت Matter کریں گی۔اگرچہ اس بنیاد پر لانچ کیا گیا پراجیکٹ عمران خان بُری طرح ناکامی سے دو چار ہوا ہے،لیکن اس کے باوجود سوشل میڈیا کے اس دور میں Looks کے بغیر گزارہ نہیں ہے۔ اس بات کی گواہی خود شاہد خان آفریدی نے اپنے اس حالیہ بیان میں دی ہے، جس میں اُن کا کہنا تھا کہ افسوس کا مقام ہے کہ پاکستان کے دیہاتوں اور قصبوں میں تعلیم سے پہلے سوشل میڈیا اوروائی فائی پہنچ گیا،حالانکہ سوشل میڈیا کے استعمال کے لئے بنیادی تعلیم لازمی ہے۔

بدبو دار پودے کے سبب پارک عوام کے لیے بند کردیا گیا

میں سمجھتا ہوں کہ سوشل میڈیا کے ڈسے ہوئے لالہ کا یہ بیان ایک دُکھی دِل سے نکلی ہوئی ”آہ“ ہے جس نے سمندر کوزے میں بند کر دیا ہے۔شاہد آفریدی کے تنقید کی زد میں آنے کی وجہ ایک غلط خبر ہے جسے بنیاد بنا کر پی ٹی آئی کی سوشل میڈیا ٹیمیں ان پر چڑھ دوڑی تھیں۔خبر کے مطابق ایک بیان کو شاہد آفریدی سے منسوب کیا گیا جس میں انہوں نے کہا کہ 9 مئی کے کرداروں کو کیفر کردار تک پہنچایا جانا چاہئے چاہے وہ عمران خان ہوں یا پھر کوئی اور۔بس پھر کیا تھا، عمران خان کی کی اندھی تقلید میں مبتلا ہجوم نے سوشل میڈیا پر شاہد آفریدی کی اینٹ سے اینٹ بجا دی اور سماجی رابطوں کے مختلف پلیٹ فارمز پر ایسی یلغار ہوئی کہ کئی دن تک یہ معاملہ ٹاپ ٹرینڈ بنا رہا۔سوشل میڈیا صارفین نے شاہد آفریدی کی کمپنیوں اور دبئی میں چلنے والے ریستوران سمیت دیگر پراجیکٹس کا بائیکاٹ کرنے کی ایک منظم مہم چلائی، غلیظ مہم کے دوران ان کے خاندان کو کڑی تنقید کا نشانہ بھی بنایا گیا۔ یہاں تک کہ شاہد آفریدی کو اس معاملے پر اپنی خاموشی توڑتے ہوئے سامنے آنا پڑا۔

اگر کوئی دہشت گرد ہمارے ملک میں کارروائی کے بعد سرحد پار کرجاتا ہے تو پاکستان میں داخل ہو کر اس کو مار دیں گے: بھارتی وزیر دفاع

23 مارچ کو ہونے والی یوم پاکستان پریڈ میں شرکت سے ایک روز قبل تین منٹ اور 32 سیکنڈکا ویڈیو کلپ بظاہر عمران خان اور نئی سیاسی حکومت سے متعلق ان کے خیالات بارے میں تھا جس میں انہوں نے یہ کہہ کر ”زومبیز“ سے جان چھڑانے کی ناکام کوشش بھی کی کہ کرکٹ میں عمران خان میرے آئیڈیل رہے ہیں اور میں نے کبھی ان کی ذات پر تنقید نہیں کی لیکن پھر بھی عمران خان کی کی پالیسی یا سوچ سے اختلاف کا حق مجھے حاصل ہے جسے نفرت میں نہیں بدلنا چاہئے۔شہباز شریف کو وزیراعظم بننے پر مبارکباد دی جس میں کوئی سیاسی یا ذاتی مفاد شامل نہیں تھا۔ لالہ کا کہنا تھا کہ ہمارے ملک کا جو بھی سربراہ ہو وہ ہمارے لئے قابل احترام ہے جو پوری دنیا میں پاکستان کی نمائندگی کرتا ہے۔ اگر ہم اپنے ملک کی عزت بنانا چاہتے ہیں تو ہمیں اپنے بر سر اقتدار حکمرانوں کی عزت کرنی چاہئے تا کہ دنیا بھی ان کی عزت کرے۔تاہم اس کے باوجود شاہد آفریدی پر ہونیوالی تنقید کا سلسلہ تھمنے کا نام نہیں لے رہا ہے اب مجبوراً انہوں نے یہ تازہ بیان دیا ہے کہ دیہاتوں میں تعلیم سے پہلے سوشل میڈیا پہنچ گیا جس نے تباہی مچا ئی ہوئی ہے۔

مبینہ طور پر رشوت لے کر 5 رکنی ڈکیت کے قاتل سرغنہ کو چھوڑ دیاگیا

نیشنل اور سوشل میڈیا پر گزشتہ کئی برس سے یہ چرچے زبان زدِ عام ہیں کہ شاہد آفریدی کو سیاست کے رموز و اسرار سکھا کر مستقبل میں کسی بڑے سیاسی عہدے پر ذمہ داری سونپی جا سکتی ہے، کیونکہ روایتی سیاستدانوں کی موجودہ کھیپ کے تمام مرکزی کردار اس وقت اپنی عمروں کے ان حصوں میں ہیں جو بمشکل سے اگلی ایک یا دو ٹرمز کے بعد حکومت کے مرکزی عہدے سنبھالنے کے قابل نہیں رہیں گے۔ اس کے لئے ضروری ہے کہ کوئی ایسی کھیپ بھی تیار کی جائے جنہیں مستقبل میں حسب ِ ضرورت استعمال کیا جا سکے۔ شاہد آفریدی اس لحاظ سے ایک بہترین پبلک فگر ہیں، جنہیں بے پناہ عوامی مقبولیت حاصل ہے۔ کرکٹ سٹار کے ساتھ ساتھ شاہد خان آفریدی ایک غیور پاکستانی ہیں،جو اسلامی شعار کی مکمل پاسداری کرتے ہیں اور ان کا طرزِ زندگی پاکستانی روایات کے عین مطابق ہے۔ سوشل میڈیا پر موجود ان کی نجی زندگی کی جھلک دیکھیں تو اس میں وہ مختلف سرگرمیوں میں یوم آزادی اور یوم پاکستان وغیرہ مناتے نظر آتے ہیں، جن سے یہ تاثر ابھرتا ہے کہ وہ خالصتاً اس دھرتی کے سپوت ہیں۔ ان کے خاندان کی خواتین بھی روایتی پٹھان کلچر کے مطابق مکمل پردہ دار ہیں۔ سب سے بڑھ کر یہ کہ وہ ایک خوش شکل، خوش لباس اور ہینڈ سم شخصیت ہیں۔

فواد چوہدری کو اڈیالہ جیل سے رہا کر دیا گیا، جیل ذرائع

اِس وقت سوشل میڈیا پر سابق ہینڈ سم عمران خان اور موجودہ ہینڈ سم شاہد آفریدی کے فالورز کے درمیان ایک جنگ چھڑی ہوئی ہے،جس میں دونوں شخصیات کا آپس میں تقابل کیا جا رہا ہے۔ دونوں شخصیات کے کرکٹ ریکارڈ بھی سامنے لائے جا رہے ہیں جس میں شاہد آفریدی کو ہر لحاظ سے عمران خان کے کرکٹنگ کیئریئر پر برتری حاصل ہے۔اگر ہینڈسم ہونے کی بات کی جائے تو اس میں بھی لالہ کا کوئی ثانی ہے، جس کی گواہی برصغیر کے میگا سٹار اور بالی وڈ انڈسٹری کے کنگ شاہ رخ خان ایک تقریب میں شاہد آفریدی کی موجودگی میں سامعین کو کہہ رہے ہیں کہ میں جتنا مرضی بڑا سپر سٹار بن جاؤں پھر بھی لڑکیاں مجھے کہتی ہیں تم شاہد آفریدی نہیں بن سکتے۔

ستاروں کی روشنی میں آپ کا آج (ہفتے) کا دن کیسا رہے گا؟

خیر، ایک زمانہ تھا جب عوام کی نمائندگی کرنے والے رہنماؤں کے لئے اخلاق، کردار، تہذیب اور شائستگی ضروری تھی، تاہم سابق ہینڈ سم عمران خان نے اپنے فیس کٹ، وضع قطع، چال ڈھال اور سٹارڈم کا اس قدر غلط استعمال کیا ہے کہ اخلاق اور کردار بہت ”آؤٹ ڈیٹڈ“ سی چیز بن گئی ہے، جبکہ بات سے پھرنا، مکرنا، یوٹرن اور ڈھٹائی عمومی سیاست کا چلن بن چکا ہے، جو جتنا زیادہ بد تمیز ہے اتنا ہی بڑے عہدے پر ہے۔ یوٹیوب، ٹک ٹاک اور انسٹا گرام جیسے پلیٹ فارمز پر جو کچھ ہو رہا ہے وہ بک رہا ہے۔ لالہ البتہ کرکٹ سٹار ہونے کے باوجود عمران خان سے مکمل طور پر ایک مختلف شخصیت ہے، جس کی سب سے بڑی خوبی یہ ہے کہ وہ ایک غیرت مند انسان ہے، جس نے خود کو مکمل طور اسلامی شعار اور پاکستانی روایات کے مطابق ڈھالا ہوا ہے۔ تاہم اِس وقت ان کا پالا ایسی سوشل میڈیا بریگیڈ سے پڑ گیا ہے، جنہوں وزیر اعظم شہباز شریف کو مبارکباد دینے پر ایک طوفان بد تمیزی برپا کر رکھا ہے۔لہٰذااگر وہ مستقبل میں سیاسی میدان میں آنا چاہتے ہیں تو اس بات کے لئے خود کو تیار کر لیں کہ سوشل میڈیا پر بہت ”رگڑا“ لگتا ہے، جبکہ دیہاتوں میں الف ب سے پہلے وائی فائی کا پہنچ جانا اصل تباہی کا باعث ہے۔

وزیر اعظم کا دورہ سعودیہ،سفر کے پیسے کون دے گا؟ جانیے

QOSHE -   بُوم بُوم آفریدی - صبغت اللہ چودھری
menu_open
Columnists Actual . Favourites . Archive
We use cookies to provide some features and experiences in QOSHE

More information  .  Close
Aa Aa Aa
- A +

  بُوم بُوم آفریدی

12 0
06.04.2024

یہ بات تو طے ہے کہ ممکنہ طور پر مستقبل میں لانچ ہونیوالے کسی بھی ”پراجیکٹ“ کے لئے Looks بہت Matter کریں گی۔اگرچہ اس بنیاد پر لانچ کیا گیا پراجیکٹ عمران خان بُری طرح ناکامی سے دو چار ہوا ہے،لیکن اس کے باوجود سوشل میڈیا کے اس دور میں Looks کے بغیر گزارہ نہیں ہے۔ اس بات کی گواہی خود شاہد خان آفریدی نے اپنے اس حالیہ بیان میں دی ہے، جس میں اُن کا کہنا تھا کہ افسوس کا مقام ہے کہ پاکستان کے دیہاتوں اور قصبوں میں تعلیم سے پہلے سوشل میڈیا اوروائی فائی پہنچ گیا،حالانکہ سوشل میڈیا کے استعمال کے لئے بنیادی تعلیم لازمی ہے۔

بدبو دار پودے کے سبب پارک عوام کے لیے بند کردیا گیا

میں سمجھتا ہوں کہ سوشل میڈیا کے ڈسے ہوئے لالہ کا یہ بیان ایک دُکھی دِل سے نکلی ہوئی ”آہ“ ہے جس نے سمندر کوزے میں بند کر دیا ہے۔شاہد آفریدی کے تنقید کی زد میں آنے کی وجہ ایک غلط خبر ہے جسے بنیاد بنا کر پی ٹی آئی کی سوشل میڈیا ٹیمیں ان پر چڑھ دوڑی تھیں۔خبر کے مطابق ایک بیان کو شاہد آفریدی سے منسوب کیا گیا جس میں انہوں نے کہا کہ 9 مئی کے کرداروں کو کیفر کردار تک پہنچایا جانا چاہئے چاہے وہ عمران خان ہوں یا پھر کوئی اور۔بس پھر کیا تھا، عمران خان کی کی اندھی تقلید میں مبتلا ہجوم نے سوشل میڈیا پر شاہد آفریدی کی اینٹ سے اینٹ بجا دی اور سماجی رابطوں کے مختلف پلیٹ فارمز پر ایسی یلغار ہوئی کہ کئی دن تک یہ معاملہ ٹاپ ٹرینڈ بنا رہا۔سوشل میڈیا صارفین نے شاہد آفریدی کی کمپنیوں اور دبئی میں چلنے والے ریستوران سمیت دیگر پراجیکٹس کا بائیکاٹ کرنے کی ایک منظم مہم چلائی، غلیظ مہم کے دوران ان کے خاندان کو کڑی تنقید کا........

© Daily Pakistan (Urdu)


Get it on Google Play