اسلام آباد کا ایک غیرسیاسی مسئلہ
دارالخلافہ میں رہائش کسی بھی شہری کیلئے وجہئ افتخار ہوتی ہے۔ اسلام آباد میں رہنے والے کو کئی Advantages حاصل ہوتے ہیں۔ اسلام آباد نسبتاً نیا شہر ہے اور باقاعدہ منصوبہ بندی سے آباد کیا گیا ہے۔ منصوبہ بندی میں کچھ ایسی چیزیں شامل کر دی گئی ہیں جو کسی اور شہر میں نہیں مثلاً اسلام آباد میں تانگا ریڑھا اور رکشہ چلانا ممنوع ہے، ٹرک بھی شہر کے اندر نہیں آ سکتا، مویشی پالنا بھی ممنوع ہے حتیٰ کہ مرغیاں رکھنے کی بھی اجازت نہیں پھر شہر کو ایک قدرتی Edge بھی حاصل ہے کہ پہاڑی علاقہ ہونے کی وجہ سے زمین اونچی نیچی ہے اور پانی کیلئے نالے ہیں لہٰذا جتنی بارش آ جائے۔ لاہور اور کراچی کی طرح اس کی گلیاں پانی سے نہیں بھرتیں بلکہ چند گھنٹوں میں پانی نالوں میں بہہ جاتا ہے۔ ڈسٹ بھی دوسرے شہروں سے کم ہے۔ حکومت سے جغرافیائی قرب کے بھی کچھ فائدے ہیں لیکن یہاں ایک مسئلے نے شہریوں کی ”ناک میں دم“ کر رکھا ہے وہ ہے پولن الرجی۔
جرمنی نے سٹوڈنٹ ویزے کا حصول آسان کردیابہار آتی ہے تو اسلام آباد کے راستے پھولوں سے اور ہسپتال الرجی کے مریضوں سے بھر جاتے ہیں۔ نیا شہر تھا اِسے سرسبز بنانے کے عمل میں فیصلہ سازوں نے ایک ایسی غلطی کی جس کی سزا پورا شہر ہر سال بھگت رہا ہے اور لگتا ہے یہ عمل جاری........
© Daily Pakistan (Urdu)
visit website