بنگلہ دیش فارمولا
یہ اتنی بڑی کمزوری تھی، جس نے بنگلہ دیش کی حکومت کواپنے استحکام کے لئے بھی ہندوستان کا محتاج بنا کر رکھ دیا ہے۔ بلا شبہ یہ ایک سنگین معاملہ ہے، جس کی طرف توجہ دلاتے ہوئے ڈاکٹر عادل اپنی کتاب میں لکھتے ہیں کہ دستیاب شہادتوں کے مطابق نہ صرف طاقت کی تمام کنجیاں شیخ حسینہ کی گرفت میں ہیں،بلکہ انہیں نادیدہ قوتوں کی مدد بھی حاصل ہے، جس کی بنا پر انہیں سوائے آزادانہ اور منصفانہ انتخابات کے جو وہ ہونے نہیں دیتیں کسی اور طریقے سے اقتدار سے ہٹانا ممکن نہیں۔ ڈاکٹر عادل ان نادیدہ قوتوں کی وضاحت نہیں کرتے البتہ ان کی کتاب پر اپنے تبصرے میں طارق محمود ہندوستان کے معروف صحافی شیکھر گپتا کی اس رائے کا حوالہ دیتے ہوئے یہ بھی بخوبی کھولتے ہیں کہ مالدیپ سری لنکا و نیپال سے ہندوستان کے تعلقات اچھے نہ ہونے اور چین و پاکستان سے پرانی مخاصمت کی بنا اکیلا رہ جانے کے باعث ہندوستان شیخ حسینہ کو ہر صورت اپنے ہاتھ میں رکھنا چاہے گا،جنہوں نے اپنا اقتدار قائم رکھے جانے کی ضمانت کے عوض اسے اپنی بندرگاہ تک رسائی اوراس تک پہنچنے کے لئے گزرگاہ جیسی رعایتیں فراہم کی ہوئی ہیں۔ ڈاکٹر عادل اپنی کتاب میں بنگلہ دیش کی پچاس سالہ تاریخ کو پانچ ادوار میں تقسیم کرتے ہیں جن میں سے پہلا دور شیخ مجیب کا ہے،........
© Daily Pakistan (Urdu)
visit website