آج کی تراویح میں پڑھے جانے والے قرآن ِ پا ک کی تفہیم
دوسری تراویح
سورۃ آل عمران:تیسری سورت
سورہ آل عمران، سورہ بقرہ کے بعد بڑی سورۃ ہے۔ اس سورۃ میں حضرت مریم علیہا السلام کے والد عمران کے خاندان کا ذکر ہوا ہے اس لئے اس سورت کو اس نام سے موسوم کیا گیا ہے۔ اس سورت کا شان نزول اہل نجران کے وفد کی مدینہ آمد کا واقعہ ہے۔ 9 ھ اور 10 ھ میں عرب کے مختلف علاقوں سے وفود قبول اسلام یا اسلام کو سمجھنے کیلئے مدینہ منورہ آ رہے تھے، انہی میں نجران کا بھی ایک وفد تھا۔ اہل نجران عیسائی مذہب کے حامل تھے۔ نجران کے عیسائیوں کا وفد رسول پاک ﷺ نے اپنی مسجد نبوی میں ٹھہرایا تاکہ یہ اسلام کو قریب سے دیکھ اور سمجھ سکیں۔ اس سورت میں عیسائیوں کے مروجہ عقائد کے حوالے سے گفتگو کی گئی ہے۔
15 روزے سے مہنگائی بڑھے گی، جمہوری مرچوں سے آنکھوں سے پانی اور کانوں سے دھواں نکلے گا، بڑا دعویٰسورۃ آل عمران مدنی ہے، اس میں 200 آیات اور 20رکوع ہیں، یہ تیسرے پارے کے نصف سے شروع ہو کر چوتھے پارے کے آخر تک جاتی ہے۔
اس میں سب سے پہلے قرآن کی صداقت کا ذکر ہے کہ تورات اور انجیل کا انکار کرنے والے دنیا میں ذلیل ہو گئے، قرآن کا انکار کرنے والوں کی بھی یہی سزا ہو گی۔ قرآن کی آیات محکمات یعنی جن میں صاف صاف احکامات ہیں ان پر عمل کرنے کی ہدایت ہے اور متشابہات میں غلطاں ہونے کی ممانعت ہے۔ پھر غزوہ بدر کا ذکر ہے جس میں مسلمانوں کی تعداد کافروں کی نظر میں دو چند دکھلائی گئی۔ کافروں کا مال اور اولاد کچھ بھی کام نہ آیا۔ آل اولاد، مال ودولت، سواریاں اور کھیتیاں وغیرہ دنیوی زندگی کا سامان ہیں اورپرکشش ہیں لیکن اصل ٹھکانا اللہ کے پاس ہے اور وہ جنت ہے جو مومنوں کیلئے ہے۔ ان یہودیوں کا ذکر ہے جو انبیاء علیہم السلام کو اور ان علماء کو قتل کرا دیتے تھے جو صحیح دین پیش کرتے تھے، ایسے لوگوں کے اعمال دین ودنیا میں ضائع کر دیئے جائیں گے اور ان کا یہ خیال کہ وہ (یہود) کچھ دن کیلئے دوزخ میں جائیں گے غلط ہے۔ آخرت میں عمل کے لحاظ سے جزا اور سزا ملے گی۔ اورخدا جس کو چاہے حکومت دیتا ہے اور جس سے........
© Daily Pakistan (Urdu)
visit website