سیاست وحکومت کی لڑ کھڑاتی سانسیں
حکومتیں پالیسی سازی کرتی ہیں۔ عوام کی بہتری اور بھلائی کے لئے ملکی تعمیرو ترقی کے لئے دیرپا ویژن دیتی ہیں، منصوبہ سازی کرتی ہیں، منصوبوں کوعملی شکل دینے کے لئے پلاننگ کی جاتی ہے، سوچ و بچار کی جاتی ہے، عوام کے فوری مسائل حل کرنے کی راہیں تلاش کی جاتی ہیں۔ وسط مدتی منصوبے تشکیل دیتی ہیں، طویل مدتی پلاننگ کرتی ہیں اس طرح ملک و قوم کو تعمیرو ترقی کی شاہراہ پر گامزن کرکے عظیم بنایاجاتا ہے۔ دوسری جنگ عظیم (45-1939ء)تباہی و بربادی کا پیغام لے کر آئی۔ یورپ کھنڈرات میں تبدیل کردیا گیا۔ طویل جنگ میں انسانیت سوز مظالم ڈھائے گئے کروڑوں انسان ہلاک ہوئے، کروڑوں مجروح ہوئے کروڑوں بے گھر ہوئے، ایک پوری نسل جنگ کے صدمے کا شکار ہوئی۔ انسان نے خود اپنے ہاتھوں سے انسان کو برباد کیا۔ سفید انسان نے سفید انسان کا خون بہایا۔ تہذیب یافتہ اقوام ایک دوسرے سے ٹکرائیں اور بے تہذیبی کے ریکارڈ قائم کر دیئے گئے۔ پھر تباہی و بربادی کی اس خاک سے جدید یورپ اُٹھا۔ اقوام مغرب نے مل جل کر رہنے کا سلیقہ سیکھا۔ عام انسان عام شہری، اپنی قوم کے باسیوں کی فلاح و بہود کاایسا نظام ترتیب دیا کہ دیکھتے ہی دیکھتے گل وگلزار کھلنے لگے۔آج ہم دیکھتے ہیں کہ اقوام مغرب ہی نہیں، بلکہ کئی اقوام مشرق بھی تہذیبی ومعاشی ترقی کی منازل طے کر رہی ہیں۔ جاپان کو دیکھ لیں دوسری جنگ عظیم کا سب سے بڑا شکار تھا۔ دو ایٹم بموں نے نہ صرف ہیروشیما اور ناگا ساقی کو برباد کر دیا تھا، بلکہ جاپانی تہذیب کا حلیہ بگاڑ دیا تھا۔ ہم نے........
© Daily Pakistan (Urdu)
visit website