مریم نواز پنجاب کی پہلی خاتون وزیراعلیٰ منتخب ہو گئی ہیں اور گورنر پنجاب نے اُن سے اِس منصب کا حلف بھی لے لیا ہے۔ مریم نواز پُرعزم ہیں اور اپنا حلف اُٹھانے کے بعد وہ سرگرم عمل ہو گئیں۔اِس سے قبل بھی ہمارے یہاں خواتین حکومتوں کی رکن رہی ہیں۔ محترمہ بے نظیر بھٹو پاکستان کی وزیراعظم رہی ہیں۔ محترمہ فاطمہ جناحؒ ایک اہم سیاسی لیڈر رہی ہیں وفاقی و صوبائی وزیر اور سپیکر بھی رہی ہیں۔ مریم نواز بڑی سپیڈ سے کام کر رہی ہیں اور پہلے ہی دن وزیراعلیٰ ہاؤس میں اپنے دفتر سے ہو کر شالیمار تھانہ پہنچ گئیں اور عملہ کی کارکردگی کا جائزہ لیا، وہاں قیدیوں سے بھی ملیں۔ اگلے دن بروز منگل اُنہوں نے اپنے لائحہ عمل کا اعلان کرتے ہوئے بتایا کہ وہ میرٹ پر کام کریں گی اور کوئی سیاسی بھرتی نہیں ہو گی۔وہ پنجاب میں صحت کارڈ کا دوبارہ اجراء کریں گی۔انہوں نے ٹریفک حکام کو سختی سے ہدایت کی کہ ٹریفک کا انتظام بہتر کیا جائے۔انہوں نے یہ بھی کہا کہ کوئی غیر قانونی کام برداشت نہیں کیا جائے گا۔ مریم نواز نے متعلقہ حکام کو ہدایت کی کہ مہنگائی کم کرنے کے لئے اقدامات کئے جائیں بعدازاں انہوں نے مہنگائی اور بجلی کی قیمتوں میں کمی کرنے کے لئے کمیٹیاں بنا دی ہیں۔ لگتا ہے وہ اپنے چچا شہباز شریف کے نقش قدم پر چل رہی ہیں۔میاں شہباز شریف بھی بڑے فعال وزیراعلیٰ رہے ہیں۔پنجاب میں ان کی حکومت میں اُن کے ترقیاتی منصوبے اور عوام کے لئے ٹرانسپورٹ کی فراہمی ان کی گراں قدر خدمات ہیں۔محترمہ مریم نواز کو سب سے پہلے مہنگائی، صحت، تعلیم اور امن و امان کی طرف توجہ دینی چاہئے۔ بڑھتی ہوئی مہنگائی سے عوام بلبلا اُٹھے ہیں۔

ٹک ٹاک سے پیسے کمانا اب زیادہ آسان ہوگیا

مریم نواز سے پہلے پنجاب کے سکھ حکمران رنجیت سنگھ کی سب سے چھوٹی بیوی مہارانی جندر کور یہاں کی پہلی خاتون حکمران بنیں وہ1843ء سے1846ء تک پنجاب کی سربراہ رہی۔ مہاراجہ رنجیت سنگھ کے بیٹے کھڑک سنگھ کو اپنے بیٹے کی نافرمانی کا دُکھ تھا اُس نے اپنے باپ (کھڑک سنگھ) کے بڑے قریبی دوست کو قتل کر دیا تھا، کھڑک سنگھ نے اس کا بڑا غم کیا تھا۔اُس کی جلد وفات اور کچھ اور اموات کے بعد راجندر کور کے پانچ سالہ بیٹے دلیپ سنگھ کو سکھ سلطنت کا مہاراجہ اور ان کی ماں راجندر کو اُن کا سرپرست بنایا گیا تھا۔انہوں نے پنجاب پر انگریزوں کے خلاف جدوجہد کی۔مریم نواز نے بھی کافی سیاسی جدوجہد کی ہے۔اُن کے والد میاں نواز شریف بیرون ملک تھے تو انہوں نے عمران خان اور ان کی حکومت کے خلاف بھرپور تحریک چلائی اور جلسوں میں پُرجوس تقریریں بھی کرتی رہیں اور کپتان کو للکارتی رہی ہیں۔ انہوں نے قید و بند کی صعوبتیں بھی برداشت کی ہیں۔ممتاز مزاح نگار مشتاق احمد یوسفی نے اپنی ایک کتاب میں ایک جگہ لکھا ہے کہ جیل میں پندرہ بیس دن رہنے سے آدمی کے علم اور مشاہدے میں اتنا اضافہ ہو جاتا ہے کہ کسی یونیورسٹی میں کئی سال تعلیم حاصل کرنے سے بھی نہیں ہوتا۔

نیشنل سٹیڈیم کےقریب خاتون نے سڑک پر بچےکو جنم دے دیا

راقم کے خیال میں محترمہ عثمان بزدار سے زیادہ کامیاب رہیں گی کہ ایک بڑے لیڈر کا خون اُن کی رگوں میں ہے اور وہ اپنے باپ کی تربیت یافتہ ہیں اور زیادہ پُروقار، زیادہ پُرجوش ہیں۔اُن کے والد محترم میاں نواز شریف سیاست کے پرانے کھلاڑی ہیں۔انہوں نے مختلف ادوار دیکھے ہیں،مختلف نشیب و فراز سے گزرے ہیں۔وہ پنجاب کے دو دفعہ وزیراعلیٰ اور اسلامی جمہوریہ پاکستان کے تین دفعہ وزیراعظم رہ چکے ہیں،پھر اُنہیں اپنے چچا میاں شہباز شریف سے بھی رہنمائی ملے گی۔وہ بھی پنجاب کے دو دفعہ کامیاب وزیراعلیٰ ہے ہیں۔ کہتے ہیں وہی حکمران کامیاب ہوتا ہے، جس کے مشیر لائق اور اُس کے ساتھ مخلص ہوں۔محترمہ مریم اورنگزیب بڑی تجربہ کار سیاست دان ہیں۔ وہ مسلم لیگ(ن) کی وفادار بھی ہیں اور مریم نواز کے ساتھ مخلص بھی۔اس لئے تو وہ قومی اسمبلی کی سیٹ چھوڑ کر صوبائی اسمبلی کی رکن بنی ہیں کہ مریم بی بی کے ساتھ کام کر سکیں۔اب مریم بی بی کو مریم اورنگزیب کی معاونت بھی حاصل ہو گی اور وہ ان سے مشاورت بھی کر سکیں گی۔

کینیڈا میں فائرنگ، ایک ہی گھر کے4 بچوں سمیت 6 افراد ہلاک

محترمہ وزیراعلیٰ بننے کے اعلان کے بعد ایوان میں بڑا اچھا بولیں،انہوں نے اپنے پروگرام کے متعلق بتایا اور عوامی بہبود کے مختلف منصوبوں کا بھی ذکر کیا۔ انہیں جدید ٹیکنالوجی سے بھی آگاہی حاصل ہے۔اس ایوان میں اور گفتگو میں انگریزی کے بڑے خوبصورت الفاظ استعمال کرتی ہیں اور وہ برمحل ہوتے ہیں۔ انگریزی کیا، عثمان بزدار تو ویسے بھی کم ہی بولتے تھے۔

ماضی میں نامساعد حالات میں بھی وہ ڈٹی رہی ہیں اور مردانہ وار تندی بادِ مخالف کا مقابلہ کیا ہے اب تو وہ خود ماشاء اللہ برسر اقتدار ہیں۔ امید ہے کہ وہ پنجاب کے بارہ کروڑ عوام کی مشکلات کم کر دیں گی اور اُن کے لئے آسانی پیدا ہوں گی۔

سوئیڈن نے نیٹو میں باضابطہ شمولیت اختیار کرلی

QOSHE -          ملکی تاریخ میں پہلی خاتون وزیراعلیٰ - محمد ہمایوں
menu_open
Columnists Actual . Favourites . Archive
We use cookies to provide some features and experiences in QOSHE

More information  .  Close
Aa Aa Aa
- A +

         ملکی تاریخ میں پہلی خاتون وزیراعلیٰ

8 0
08.03.2024

مریم نواز پنجاب کی پہلی خاتون وزیراعلیٰ منتخب ہو گئی ہیں اور گورنر پنجاب نے اُن سے اِس منصب کا حلف بھی لے لیا ہے۔ مریم نواز پُرعزم ہیں اور اپنا حلف اُٹھانے کے بعد وہ سرگرم عمل ہو گئیں۔اِس سے قبل بھی ہمارے یہاں خواتین حکومتوں کی رکن رہی ہیں۔ محترمہ بے نظیر بھٹو پاکستان کی وزیراعظم رہی ہیں۔ محترمہ فاطمہ جناحؒ ایک اہم سیاسی لیڈر رہی ہیں وفاقی و صوبائی وزیر اور سپیکر بھی رہی ہیں۔ مریم نواز بڑی سپیڈ سے کام کر رہی ہیں اور پہلے ہی دن وزیراعلیٰ ہاؤس میں اپنے دفتر سے ہو کر شالیمار تھانہ پہنچ گئیں اور عملہ کی کارکردگی کا جائزہ لیا، وہاں قیدیوں سے بھی ملیں۔ اگلے دن بروز منگل اُنہوں نے اپنے لائحہ عمل کا اعلان کرتے ہوئے بتایا کہ وہ میرٹ پر کام کریں گی اور کوئی سیاسی بھرتی نہیں ہو گی۔وہ پنجاب میں صحت کارڈ کا دوبارہ اجراء کریں گی۔انہوں نے ٹریفک حکام کو سختی سے ہدایت کی کہ ٹریفک کا انتظام بہتر کیا جائے۔انہوں نے یہ بھی کہا کہ کوئی غیر قانونی کام برداشت نہیں کیا جائے گا۔ مریم نواز نے متعلقہ حکام کو ہدایت کی کہ مہنگائی کم کرنے کے لئے اقدامات کئے جائیں بعدازاں انہوں نے مہنگائی اور بجلی کی قیمتوں میں کمی کرنے کے لئے کمیٹیاں بنا دی ہیں۔........

© Daily Pakistan (Urdu)


Get it on Google Play