امریکی خلانوردوں کے لئے یہ لازمی ہے کہ وہ روسی زبان سیکھیں۔اپنی حیرت کوچھپاتے ہوئے میں نے ناسامیں کام کرنے والے اپنے دوست سے اس امرکی وجہ درہافت کی،اس نے دووجوہات بیان کردیں۔پہلی وجہ تویہ ہے کہ خلا میں قائم اسٹیشنوں پرمقیم روسی خلابازوں کی تعدادکاتناسب بہت زیادہ ہے اگرہم سب سے زیادہ بھی کہہ لیں تواس میں کوئی مبالغہ آرائی نہیں ہوگی،بلکہ یہی حقیقت ہے،دوسری وجہ یہ ہے کہ روسی لوگ انگریزی سمیت کسی بھی غیر ملکی زبان کوسیکھنے کی زحمت عمومی طورپر گوارانہیں کرتے،اس صورتحال کے پیش نظرامریکی خلا بازی ادارہ ناسا، اپنے زیرتربیت خلابازوں کوخلائی شٹل میں سوار کروانے سے پہلے روسی زبان کاکورس مکمل کرواتا ہے،تاکہ کسی بھی ناگہانی صورت حال میں روسی خلابازوں کے ساتھ مکمل مکالمہ ممکن ہو سکے۔مجھے یہ جان کراس لئے خصوصی خوشی ہوئی کہ خلاکے سفرپرجانے کے لئے کم از کم ایک شرط تومیں نے پوری کررکھی ہے۔

ایک لاکھ گھروں کی تعمیر , مریم نواز نے جامع پلان طلب کر لیا

پاکستان میں اکثراردوزبان کوقومی سطح پر بزور طاقت مکمل رائج کرنے کی باتیں کانوں سے ٹکراتی رہتی ہیں،اسی طرح ہمارے بہت سارے دانشور اور اہلِ قلم دوست دیگرعلاقائی زبانوں کی ترویج اور ان کے فروغ کے لئے سرکاری اقدامات کامطالبہ کرتے رہتے ہیں۔ سچی بات تویہ ہے مجھے ذاتی طور پر اردوزبان سمیت پاکستان کی تمام زبانوں سے محبت ہے اورمیں انہیں سیکھنے کاہمیشہ خواہش مند بھی رہا ہوں،اس دنیا کے مگرکچھ تلخ حقائق ہیں۔ زبان ہمیشہ ضرورت کے تحت،عموماًمجبوری کے عالم میں ہی سیکھی جاتی ہے،چاہے وہ آپ کی مادری زبان ہی کیوں نہ ہو۔ایک سادہ ساسوال ہے کہ پوری دنیامیں انگریزی کی مقبولیت ہرآنے والے سال اوردہائی میں کیوں بڑھتی جارہی ہے؟حالانکہ دوسری جنگِ عظیم کے خاتمے کے ساتھ ہی انگریزکی عالمی حکمرانی اوراقتدارکاسورج توتقریباًغروب ہوچکا ہے،اب تو برطانیہ کاعالمی سطح پراثرونفوذنہ صرف کم ہورہاہے بلکہ اس کادائرہ اثربھی سکڑتا چلا جارہاہے۔پھرکیاوجہ ہے کہ انگریزی زبان بام عروج پرہے؟اس کی وجہ یہ ہے کہ ا س دنیا میں کاروبارکرنے کے لئے ایک مشترکہ زبان کی ضرورت ہے۔اس عالم رنگ وبوکی سب سے بڑی معیشت امریکہ اوردس بڑی معیشتوں میں شامل برطانیہ،کینیڈااورآسٹریلیامیں چونکہ انگریزی بولی جاتی ہے،اس لئے ان ممالک سے کاروبارکرنے کے لئے یہ زبان دنیاکے دیگرخطوں کے بسنے والوں کو بھی مجبورکردیتی ہے کہ رابطے بہتربنانے کے لئے یہ زبان سیکھ لیں۔

آرمی چیف کے ایک ہاتھ میں کمانڈ سٹک اور دوسرے ہاتھ میں بلاول کا ہاتھ، مسکراہٹوں کا تبادلہ، تصویر بھی سامنے آگئیں

اردو اور دیگرپاکستانی زبانوں کاالمیہ یہ ہے کہ یہ سائنس اور ٹیکنالوجی کی زبانیں نہیں ہیں۔ ان زبانوں میں متذکرہ مضامین وموضوعات کے بارے میں جوتحریریں بھی ملتی ہیں وہ تمام عموماًکسی اور زبان سے ترجمہ شدہ ہوتی ہیں۔اردوسائنس بورڈاورمقتدرہ قومی زبان کی کوششیں اپنی جگہ قابل تعریف ہیں مگرالمیہ یہ ہے کہ ہم کوئی بھی چیز ایجاد نہیں کررہے اورنہ ہی ہماری تحقیق اس قابل ہے کہ دنیااس کودرخورِاعتناسمجھے،باقی مقتدرہ قومی زبان کانام تبدیل کرکے ادارہ فروغ اردوکرنے سے کوئی فرق نہیں پڑتا۔ ہماری بدقسمتی یہ بھی ہے کہ ہم خوبصورت نام تجویز کرنے اور پھر رکھے گئے ناموں کو تبدیل کرنے پر ہی اپنی تمام تخلیقی صلاحیتیں بروئے کارلاتے ہیں اگر شعروسخن کی بنیاد پر زبانوں کی مقبولیت اور قبولیت کاتعین ہو سکتا تو پھر معذرت کے ساتھ فارسی ادب ہم سے بہت آگے ہے، اردو سمیت پاکستان کی کسی بھی مقامی زبان میں اس قدر ادبی سرمایہ موجودنہیں جتنافارسی زبان کے دامن میں ہے،مگرآپ جانتے ہیں کہ عالمی تناظر میں اس زبان کاحال بھی ہمارے جیساہی ہے، اس کی وجہ مشترک ہے کہ فارسی میں بھی ہماری زبان کی طرح سائنس اورٹیکنالوجی کے متعلق ایجادات نہیں ہورہی ہیں اور نہ ہی بین الاقوامی سطح پریہ کاروباری زبان ہے۔

سلمان خان کے باڈی گارڈ نے آننت امبانی کی فرمائش پوری کردی

یہ حقیقت اپنی جگہ اٹل ہے کہ مغلوب قوم کی ثقافت ونظریہ کبھی بھی نہیں پھیلتا،بلکہ وہ بھی مغلوب ہی رہتا ہے۔اس کے ساتھ ساتھ البیرونی کایہ قول بھی اس بابت قابل توجہ ہے کہ تمام دنیاکے غلاموں میں یہ عادت مشترکہ طورپرپائی جاتی ہے کہ وہ آقاؤں کی نقل کرنے کی کوشش کرتے ہیں۔اب نقل کے معاملے میں بھی آقاؤں کی ہرچیزتک رسائی ممکن نہیں ہوتی،یعنی آقاکی عقل اورسوچنے کے اندازکوتوشائدنقل کرنامشکل ہوتا ہے،لہٰذاوہ آسان چیزوں کی نقل کرتے ہیں،یعنی آقا کا لباس، زبان، نشست وبرخاست،چال ڈھال وغیرہ۔ آج توہم غلام نہیں ہیں،آزادملک کے آزادشہری ہیں۔ اس میں بھی مگرکیاشک ہے کہ ہمارے ہاں انگریزی زبان کا وجود ہمارے دور غلامی کی یادگار ہے۔ تلخ بات مگریہ ہے کہ ہماری زبان میں ایجاد کیا ہو رہاہے،جس کی وجہ سے دنیاکواس کی ضرورت محسوس ہونے لگے؟سائنس اور ٹیکنالوجی کی بابت کوئی ایک دریافت،کوئی ایک چیزایجادبھی تو یہاں نہیں ہو رہی،پھرکیسے ہم توقع کرسکتے ہیں کہ ہماری زبانیں ترقی کر جائیں گی؟ اردو زبان کے قیام اور عرج کی وجہ بھی یہ تھی کہ برصغیرپاک و ہند میں لوگوں کے باہمی رابطے کی کوئی اس سے بہترزبان موجودنہیں تھی، بازار میں کاروبار و تجارت کی ضرورت نے اس زبان کو فروغ دیا جو کہ چھاؤنیوں میں رہنے والے مختلف علاقوں کے فوجیوں کی آپسی رابطے کی زبان کے طورپروجودمیں آئی تھی۔

کچے میں آپریشن،ایک ٹھکانے سے دوسری جگہ منتقلی کے دوران چار مغوی کو بازیاب کرالیا گیا

زبان کی ایجادکاجوبنیادی نظریہ تھا،آدمؑ سے لے کرآج تک وہ تبدیل نہیں ہواہے،جوکہ فقط اتناہے کہ اپنی بات دوسرے لوگوں تک پہنچائی جا سکے اوردوسرے لوگوں کامافی الضمیر سمجھا جا سکے۔ ذاتی طورپرمیں ہفت زبان ہوں، اس عرض گزارنے کامقصدفقط یہ کہ میں کسی بھی زبان کو برتر یا کمتر نہیں سمجھتا۔ زبان کوئی بھی ہو فقط ذریعہ اظہار ہے، نہ اس سے زیادہ کوئی چیزہے اورنہ ہی اس سے کم ہے حالانکہ قوت گویائی اورسماعت سے محروم لوگوں کوآپس میں باتیں کرتے ہوئے دیکھ کریہ محسوس ہوتاہے کہ شائدمکالمے کے لئے الفاظ اورگفتگوبھی اضافی چیزیں ہیں۔زبان کی بابت میرا نقطہ نظرعمومی اورمقبول عام اعتقادات ونظریات سے ذرامختلف ہے۔میری نظرمیں زبان کسی بھی ثقافت اورسماج کاDNAہوتی ہے،ثقافتی رگوں میں گردش کرنے والاخون کہنابھی بے جانہ ہوگا۔ جب تک آپ کسی خطے کی مقامی زبان نہیں سمجھتے، معذرت کے ساتھ، آپ اس سماج اورثقافت کوبھی سمجھنے کادعویٰ نہیں کرسکتے۔زبان کوجانے سمجھے بغیرسماج کوسمجھنے کادعویٰ باطل ہے۔

بارشوں کے نئے سپیل کی پیش گوئی

حیرت اس وقت ہوتی ہے جب لوگ زبان کی بنیادپرتعصبات کی باتیں کرتے ہیں اوران تعصبات پرسیاست کرتے ہیں۔پاکستان لسانی اعتبارسے بہت ہی متنوع ملک ہے، اس کرہئ ارض پرچندہی ایسے ممالک ہوں گے جن میں اتنی زیادہ تعداد میں زبانیں مقامی طور پر بولی جاتی ہیں اگرہم مثبت انداز فکر اپنائیں تو یہ ایک بہترین موقع ہے کہ ہم ذرا سی کوشش سے، سرمایہ خرچ کئے بغیر،کئی زبانیں سیکھ سکتے ہیں۔ ہمارے اردگرد رہنے والے لوگ ہی کوئی نہ کوئی ایسی زبان بول رہے ہوتے ہیں جوہماری مادری زبان سے مختلف ہوتی ہے۔یہ ایک بہترین موقع ہے اورہمیں مفت دستیاب ہے۔بس ذراسی توجہ اس طرف مبذول کرنے کی ضرورت ہے۔ باقی جہاں تک پاکستانی زبانوں کی ترقی کاتعلق ہے، تو اس بارے میں تلخ حقیت یہ ہے کہ ہماری زبانیں اسی وقت ترقی کریں گی جب ہم بحیثیت پاکستانی قوم ترقی یافتہ ہوجائیں گے۔انسانی تاریخ بتاتی ہے کہ زبانوں کاعروج وزوال بھی قوموں کے عروج وزوال کے ساتھ جڑاہواہے۔جب ملک وقوم عروج پاتے ہیں توان کی زبان بھی اوج کمال پرپہنچ جاتی ہے۔

بٹ کوائن 65 ہزار ڈالر سے زائد کی ریکارڈ بلندی پر پہنچ گیا

QOSHE -        زبانِ یارکے اوجِ کمال کانسخہ - عامر بن علی
menu_open
Columnists Actual . Favourites . Archive
We use cookies to provide some features and experiences in QOSHE

More information  .  Close
Aa Aa Aa
- A +

       زبانِ یارکے اوجِ کمال کانسخہ

9 1
05.03.2024

امریکی خلانوردوں کے لئے یہ لازمی ہے کہ وہ روسی زبان سیکھیں۔اپنی حیرت کوچھپاتے ہوئے میں نے ناسامیں کام کرنے والے اپنے دوست سے اس امرکی وجہ درہافت کی،اس نے دووجوہات بیان کردیں۔پہلی وجہ تویہ ہے کہ خلا میں قائم اسٹیشنوں پرمقیم روسی خلابازوں کی تعدادکاتناسب بہت زیادہ ہے اگرہم سب سے زیادہ بھی کہہ لیں تواس میں کوئی مبالغہ آرائی نہیں ہوگی،بلکہ یہی حقیقت ہے،دوسری وجہ یہ ہے کہ روسی لوگ انگریزی سمیت کسی بھی غیر ملکی زبان کوسیکھنے کی زحمت عمومی طورپر گوارانہیں کرتے،اس صورتحال کے پیش نظرامریکی خلا بازی ادارہ ناسا، اپنے زیرتربیت خلابازوں کوخلائی شٹل میں سوار کروانے سے پہلے روسی زبان کاکورس مکمل کرواتا ہے،تاکہ کسی بھی ناگہانی صورت حال میں روسی خلابازوں کے ساتھ مکمل مکالمہ ممکن ہو سکے۔مجھے یہ جان کراس لئے خصوصی خوشی ہوئی کہ خلاکے سفرپرجانے کے لئے کم از کم ایک شرط تومیں نے پوری کررکھی ہے۔

ایک لاکھ گھروں کی تعمیر , مریم نواز نے جامع پلان طلب کر لیا

پاکستان میں اکثراردوزبان کوقومی سطح پر بزور طاقت مکمل رائج کرنے کی باتیں کانوں سے ٹکراتی رہتی ہیں،اسی طرح ہمارے بہت سارے دانشور اور اہلِ قلم دوست دیگرعلاقائی زبانوں کی ترویج اور ان کے فروغ کے لئے سرکاری اقدامات کامطالبہ کرتے رہتے ہیں۔ سچی بات تویہ ہے مجھے ذاتی طور پر اردوزبان سمیت پاکستان کی تمام زبانوں سے محبت ہے اورمیں انہیں سیکھنے کاہمیشہ خواہش مند بھی رہا ہوں،اس دنیا کے مگرکچھ تلخ حقائق ہیں۔ زبان ہمیشہ ضرورت کے تحت،عموماًمجبوری کے عالم میں ہی سیکھی جاتی ہے،چاہے وہ آپ کی مادری زبان ہی کیوں نہ ہو۔ایک سادہ ساسوال ہے کہ پوری دنیامیں انگریزی کی مقبولیت ہرآنے والے سال اوردہائی میں کیوں بڑھتی جارہی ہے؟حالانکہ دوسری جنگِ عظیم کے خاتمے کے ساتھ ہی انگریزکی عالمی حکمرانی اوراقتدارکاسورج توتقریباًغروب ہوچکا ہے،اب تو برطانیہ کاعالمی سطح........

© Daily Pakistan (Urdu)


Get it on Google Play