اس قوم کو ترقی کی نہیں،بلکہ ”ٹھاہ ٹھاہ“ اور بڑھکیں پسند ہیں اور یہ مزاج سیاست سے لے کر دین تک ہر جگہ چھایا ہوا ہے۔ آپ نے بھی بارہا دیکھا ہو گا اور میں نے بھی کئی بار مشاہدہ کیا کہ کسی معاملے پر فریقین کا جھگڑا ہوا۔ قصوروار فریق اول تھا، لیکن اس نے مظلوم کے بولنے یا سنبھلنے سے پہلے اونچا اونچا بولنا شروع کر دیا اور اس پر اندھا دھند چڑھائی کر دی تو وہی حق پر گردانا جائے گا اور ہجوم بھی اسی کا ساتھ دے گا یا زیادہ سے زیادہ اسے بچانے کی مرنجاں مرنج کوشش کر لے گا اور یہی اس قوم کا مزاج ہے جس سے عمران خان واقف ہے۔ عام معاشرت سے ہٹ کر آپ دینی طبقے میں ہی دیکھ لیجئے،جو مولوی چیلینج کرے گا، بڑھکیں مارے گا اور اگلے کی ماں بہن ایک کر دے گا وہی پسند کیا جائے گا۔ لوگ کہیں گے فلاں عالم بڑا ”شیر“ ہے۔ اس نے فلاں کو چیلنج کیا ہے، لیکن اس نے جواب ہی نہیں دیا اور نہ ہی مناظرے کے لئے سامنے آتا ہے، جبکہ صلح جو اور اخلاق کی اصلاحی تقاریر کرنے والوں کا حلقہ احباب بہت مختصر ہو گا۔

تحریک انصاف کی رہنما عالیہ شہزاد کو وطن واپسی پر لاہور ایئرپورٹ سے گرفتار کرلیاگیا

ہمارے یاں شاہد آفریدی نام کے ایک کرکٹر ہوا کرتے ہیں، بڑا نام کمایا انہوں نے اور لوگ انہیں پسند کرتے تھے، کیونکہ ان کا انداز بھی جارحانہ تھا۔ جب وہ کریز پر آتے تھے تو لوگ کام کاج چھوڑ کر ہمہ تن آنکھ ہو کر ٹی وی کے سامنے جم کر بیٹھ جاتے۔ اگر وہ رنز کر جاتے تو بلے بلے، لیکن اگر وہ صفر پر بھی آؤٹ ہو جاتے تھے تو ان کی شہرت پر کوئی حرف نہیں آتا تھا، کیونکہ انہیں پسند کرنے والوں کے پاس ایک ”وزنی“ دلیل ہوا کرتی تھی کہ کم از کم اس نے گیندیں تو ضائع نہیں کیں۔ کوئی یہ سوچنے کی زحمت نہیں کرتا تھا کہ ایک گیند ضائع جانے میں اور ایک وکٹ ضائع جانے میں کتنا فرق ہے؟ یا اگر سارے ہی پہلی گیند پر آؤٹ ہو کر گیندیں بچا بھی لیں تو باقی کے اڑتالیس اورز کا کیا اچار ڈالیں گے، لیکن قوم کا مزاج بڑھک بازی والا ہے،لہٰذا سوچ بیکار جاتی ہے۔

اے ایس پی شہربانو کے ہاتھ چومنے کی جگن کاظمی کی تصویر وائرل ہوگئی

چلیں ایک مثال اور دے دیتا ہوں۔ آپ نے نوٹ کیا ہو گا کہ سلطان راہی کے مرنے کے بعد پاکستانی سینما ویران ہو گیا،حالانکہ وقت گزرنے کے ساتھ فلم سے متعلق تمام لوازمات میں بہتری آئی ہے۔ کیمرا، سکرین اور ٹیکنالوجی اس دور کے مقابلے میں کہیں بہتر ہیں۔ ہیرو اور ہیروئن بھی اب پروفیشنلز ہیں اور پرفارمنس بہتر کرنے کے لئے مختلف کورسز بھی دستیاب ہیں۔ نیٹ کی وجہ سے مختلف چیزوں تک رسائی بھی آسان ہے، لیکن قوم سینما کا رخ نہیں کرتی۔ سلطان راہی مرحوم (اللہ ان کی مغفرت فرمائے) میں کیا خاص بات تھی؟ باڈی فٹنس بھی نہیں تھی، بظاہر حسین بھی نہیں تھے اور نہ ہی جمناسٹک یا مارشل آرٹس میں ماہر تھے، جبکہ آج کا ہیرو سلم سمارٹ، باڈی بلڈر، مارشل آرٹس میں ماہر اور یکتا اور خوب صورت بھی ہے، لیکن فیل ہے۔وجہ کیا ہے؟ وجہ ہے بڑھک بازی، گنڈاسا اور لٹھ کلچر، قوم کو یہ چیزیں پسند ہیں، اس نے دیں اور وہ کامیاب رہا، جبکہ آج کا فلمساز یہ چیزیں دینے سے قاصر ہے یا کسی وجہ سے نہیں دے رہا تو وہ فیل ہے۔

سعودی شہزادہ ترکی بن عبداللّٰہ بن ناصر بن عبدالعزیز آل سعود انتقال کرگئے

متعدد پہلو ہو سکتے ہیں، لیکن خلاصہ یہی ہے کہ قوم بڑھک باز ہے، شوقین مزاج ہے اور تماش بین ہے۔ انہیں بڑھکیں پسند ہیں لہٰذا کامیاب وہی ٹھہرے گا،جو بڑھکیں مارے گا۔ ترقی کسی مہذب اور سنجیدہ فکر قوم کی منزل ہوا کرتی ہے۔ نواز شریف کا قصور ہے کہ وہ قوم کے ماتھے پر بڑھکوں کے خالی کھوکھے سجانے کی بجائے اسے ترقی کے راستے کا راہی بنانا چاہتا ہے لہٰذا وہ ناکام ہے جبکہ دوسری طرف”ریلو کٹے ہیں، شلواریں گیلی ہو گئی ہیں، یہ مچھر ہیں، فلاں ڈیزل ہے، نکلو، مارو، مر جاؤ، جلا دو، گرا دو، میں آ رہا ہوں تمہارا علاج کرنے، میں تمہارے کمرے سے اے سی اتار دوں گا، میں تمہیں مونچھوں سے پکڑ کر جیل میں ڈالوں گا، ارے او آئی جی! ذرا ٹھہر میں تمہارا علاج کیا کرتا ہوں، ہم تمہیں سڑکوں پر گھسیٹیں گے وغیرہ وغیرہ“ جیسی بڑھکیں اور دھمکیاں ہیں، لہٰذاوہ چھایا ہوا ہے۔ کے پی کے کا انجر پنجر ہو گیا، پنجاب کا حشر ہو گیا، وفاق تہس نہس ہو گیا، ملک کا قرضہ بجلی کی رفتار سے بڑھا، جبکہ لگی کہیں اینٹ بھی نہیں لیکن وہ چھایا ہوا ہے۔

لاہور ہائی کورٹ نے کم عمر بچیوں کی شادیوں سے متعلق فیصلہ سنا دیا

اس کا دور تھا، اپوزیشن جیل میں تھی، قوم کو نہ جھکنے دینے کا سبق دینے والا آئی ایم ایف کے پاس جا رہا تھا، لیکن اپوزیشن نے مظالم کے باوجود اس کا ساتھ دیا لیکن اب اس کی سابقہ اپوزیشن اسی کے کیے گئے معاہدے کو پروان چڑھانے آئی ایم ایف کے پاس جا رہی، لیکن وہ دوسری بار کہہ رہا ہے کہ ملک دیوالیہ ہوتا ہے تو ہو جائے، لیکن ہم آئی ایم ایف کو خط لکھیں گے کہ پاکستان کو قرضہ نہ دو۔یعنی وہ ”ہم نہیں تو ملک پر بم چلا دو“ کی عملی تفسیر بنا ہوا ہے، لیکن وہ چھایا ہوا ہے، کیونکہ وہ بڑھک باز ہے اور قوم کو یہی مزاج پسند ہے۔ اس نے قوم کے اس مزاج کو سمجھا اور اسی پر اپنی سیاسی جماعت، اپنے کارکنوں اور اپنی سوشل میڈیا ٹیم کو تیار کیا اور وہ چھایا ہوا ہے،جبکہ نوازشریف اور مریم اورنگزیب اخلاق، ترقی، تعمیر کا بے وقعت سامان بازار میں لئے پھرتے رہے اور کوئی گاہک تک نہیں،کیونکہ قوم اب بڑھک باز کے ایک سیراب میں گم ہے، جہاں ترقی کی حقیقت کا گزر بھی ممکن نہیں۔لہٰذا ضروری ہے کہ ترقی اور خلاق کو اسی انداز میں پیش کیا جائے، جس انداز میں قوم دیکھنا چاہتی ہے ورنہ صرف ترقی پر ووٹ ملتے تو اب جماعت نما کلٹ کا خاتمہ ہو چکا ہوتا۔

عطاتارڑ نے محمود اچکزئی کی اسمبلی میں تقریر کو قابل شرم قرار دے دیا

QOSHE - عمران کی بڑھکیں اور نواز کی ترقی: ایک تقابل  - کوثر عباس
menu_open
Columnists Actual . Favourites . Archive
We use cookies to provide some features and experiences in QOSHE

More information  .  Close
Aa Aa Aa
- A +

عمران کی بڑھکیں اور نواز کی ترقی: ایک تقابل 

8 0
02.03.2024

اس قوم کو ترقی کی نہیں،بلکہ ”ٹھاہ ٹھاہ“ اور بڑھکیں پسند ہیں اور یہ مزاج سیاست سے لے کر دین تک ہر جگہ چھایا ہوا ہے۔ آپ نے بھی بارہا دیکھا ہو گا اور میں نے بھی کئی بار مشاہدہ کیا کہ کسی معاملے پر فریقین کا جھگڑا ہوا۔ قصوروار فریق اول تھا، لیکن اس نے مظلوم کے بولنے یا سنبھلنے سے پہلے اونچا اونچا بولنا شروع کر دیا اور اس پر اندھا دھند چڑھائی کر دی تو وہی حق پر گردانا جائے گا اور ہجوم بھی اسی کا ساتھ دے گا یا زیادہ سے زیادہ اسے بچانے کی مرنجاں مرنج کوشش کر لے گا اور یہی اس قوم کا مزاج ہے جس سے عمران خان واقف ہے۔ عام معاشرت سے ہٹ کر آپ دینی طبقے میں ہی دیکھ لیجئے،جو مولوی چیلینج کرے گا، بڑھکیں مارے گا اور اگلے کی ماں بہن ایک کر دے گا وہی پسند کیا جائے گا۔ لوگ کہیں گے فلاں عالم بڑا ”شیر“ ہے۔ اس نے فلاں کو چیلنج کیا ہے، لیکن اس نے جواب ہی نہیں دیا اور نہ ہی مناظرے کے لئے سامنے آتا ہے، جبکہ صلح جو اور اخلاق کی اصلاحی تقاریر کرنے والوں کا حلقہ احباب بہت مختصر ہو گا۔

تحریک انصاف کی رہنما عالیہ شہزاد کو وطن واپسی پر لاہور ایئرپورٹ سے گرفتار کرلیاگیا

ہمارے یاں شاہد آفریدی نام کے ایک کرکٹر ہوا کرتے ہیں، بڑا نام کمایا انہوں نے اور لوگ انہیں پسند کرتے تھے، کیونکہ ان کا انداز بھی جارحانہ تھا۔ جب وہ کریز پر آتے تھے تو لوگ کام کاج چھوڑ کر ہمہ تن آنکھ ہو کر ٹی وی کے سامنے جم کر........

© Daily Pakistan (Urdu)


Get it on Google Play