ڈیڑھ اینٹ کی علیحدہ مسجد
ہمارے یہاں ادب میں بھی بڑی سیاست ہے گروپ بنے ہوئے ہیں ایک ادیب دوسرے کو برداشت نہیں کرتا۔ دوسروں کو نیچا دکھانے کے لئے یہ اپنی تمام تر توانائیاں صرف کر دیتے ہیں۔ ٹانگیں کھینچتے ہیں۔ ایک دوسرے کے خلاف سازش کرتے ہیں۔ ایک ادبی حلقہ میں شرکت کرنے والے ادیب بالعموم دوسرے طبقہ کے اجلاس میں نہیں جاتے،بلکہ کچھ ادیبوں سے اگر دوسرے حلقہ میں شرکت کرنے کا کہا جائے تو وہ بگڑ جاتے ہیں ہمارے یہاں یہ روایت ہے کہ ایک دوسرے کو مانتے نہیں۔ ادب کے علاوہ بھی ہم ایک دوسرے کو مانتے نہیں۔ گریڈ سترویں یا اٹھارویں میں پہنچ جائے یا اتھارٹی فگر (Authorty Figures) ہو گئے کسی کی بات نہیں سنتا بس ہر کوئی اپنی بات کرتا ہے۔ وہ صرف یہی چاہتا ہے کہ وہ جہاں جائے مرکز توجہ بن جائے۔
مخصوص نشستوں کی الاٹمنٹ کے بعد قومی اسمبلی میں سیاسی جماعتوں کی پارٹی پوزیشن سامنے آگئیمیرا محترم عطا الحق قاسمی پر تحریر کردہ شخصی خاکہ ماہنامہ ”قومی ڈائجسٹ“ میں چھپا تھا۔........
© Daily Pakistan (Urdu)
visit website