میاں صاحب! اگر زندہ ہیں تو براہ مہربانی ذرا ادھر بھی نظر کرم کیجیے گا۔

ٹوئٹر سپیس ہو رہی تھی۔الیکشن کو تیسرا دن تھا۔ہوا بنانے کے لیے باہر سے ایک ماریونام کا ایک بندہ سپیس کر رہا تھا۔ حماد اظہر اور تمام یوتھیے مل کرماحول بنا رہے تھے کہ ہمارے ساتھ کھلی دھاندلی ہوئی ہے۔ حماد اظہر نے ایک حلقے کا فائنل فارم مہیا کرتے ہوئے کہا کہ دیکھیں فلاں حلقے کا حتمی فارم میرے پاس ”مجود“ ہے جس کے مطابق ہم جیتے ہیں جبکہ خبروں میں ہمیں ہرا دیا گیا ہے۔ اس بات پر ”برین واشڈ“ یوتھیے رونے لگے۔ اسی سپیس میں ایک ”پٹواری“ بھی موجود تھا۔ اس نے کہا کہ یہ جھوٹ ہے۔ ماریو نے ثبوت مانگا تو اس نے الیکشن کمیشن کا ویب ایڈریس دیا اور کہا کہ وہاں جا کر چیک کر لیں۔ ماریو نے اسی وقت وہ لنک کھولا اور تصدیق کی کہ وہاں کا مہر شدہ فارم بالکل مختلف ہے۔یعنی حماد اظہر کے پاس جو فارم ہے وہ نقلی ہے۔

پہلے مرحلے میں وزیر اعظم ن لیگ سے دوسرے میں پیپلزپارٹی سے ہونا چاہیے، شہباز شریف کی تجویز

نواز شریف کے لاہور کے حلقے کا بھی جعلی فارم تیار کر رکھا تھا جس کے مطابق امیدواروں کے حاصل کردہ ووٹ، کل ووٹ ڈالے گئے ووٹوں سے زیادہ تھے۔ یہ اس فارم کو شیئر کر رہے تھے اور یہ ”ہوا“ بنا رہے تھے کہ نوازشریف اس حلقے سے ہار گیا ہے اور اگلوں نے جتوانے کے لیے اتنی جلدی کی ہے کہ امیدواروں کے ووٹ ڈالے گئے ووٹوں سے زیادہ ہو گئے ہیں۔ ایک گروپ میں چند ”برین واشڈ“ یوتھیے مجھے بھی چھیڑ رہے تھے اور میں خاموش کر ان کے عقل پر افسوس بھی کر رہا تھا اور ساتھ ساتھ یہ دعا بھی کر رہا تھا کہ یا اللہ! دجال کو یوتھیوں کے دور میں مت بھیجنا کیونکہ جو ”تاریک انتشار“ کے اس پروپیگنڈے کے آگے ڈھیر ہو گئے ہیں وہ تو اسے خد امان لیں گے۔ بہر حال یوتھیے خوشیاں منا رہے تھے لیکن کسی میں اتنی عقل نہ تھی کہ الیکشن کمیشن کی ویب سائیٹ پر جا کر متعلقہ حلقہ ہی چیک کر لیں کہ کیا واقعی اس حلقے کا نتیجہ مکمل ہو چکا ہے؟ اگر مکمل ہو گیا تو اس کا مہرشدہ فارم وہاں پر موجود ہے؟ اگر موجود ہے تو کیا وہی ہے جو ہمارے ساتھ ”دجل“ سے شیئر کیا گیا ہے؟

ستاروں کی روشنی میں آپ کا آج (منگل) کا دن کیسا رہے گا؟

پہلا پہلو: کسی بھی حلقے کے پولنگ سٹیشنوں کے انیس فیصد نتائج بھی مکمل نہیں ہوئے تھے کہ ایک ہی ہلے میں پہلے سے تیار شدہ لاکھوں پوسٹیں داغ دی گئیں کہ ہم جیت رہے ہیں اور دلیل یہ دی گئی کہ آزاد امیدوار آگے ہیں اور وہ ہمارے ہیں حالانکہ وہ سب ان کے نہیں تھے مثلاً این اے اڑتالیس سے راجا خرم نواز آزاد تھے لیکن وہ پی ٹی آئی کے نہیں بلکہ مسلم لیگ نواز کے حمایت یافتہ تھے۔ این اے253سے میاں محمد خان مسلم لیگ نواز کے ٹکٹ کے امیدوار تھے لیکن انھیں ٹکٹ نہ ملا اورآزاد حیثیت میں الیکشن جیت گئے۔ اسی طرح این اے 54راولپنڈی سے عقیل ملک کو بھی مسلم لیگ کا ٹکٹ نہیں ملا لیکن وہ بھی آزاد رہ کر جیت گیا۔بہاولپور سے سعودمجید کا بھی یہی حال ہے۔ یہ آزاد امیدواروں کی محض چند ایک مثالیں ہیں جو مسلم لیگ کے تھے لیکن ٹکٹ نہ ملنے کی وجہ سے آزاد لڑے اور جیتے لیکن پی ٹی آئی نے شرم و حیا سے ”آزاد“ ہو کر انھیں ”آزاد“ کے کھاتے میں ڈالا ہوا تھا اور نیشنل میڈیا بھی یہی کام کر رہا تھاجبکہ آزاد امیدواروں کی ایک کھیپ وہ بھی تھی جن کا کسی بھی سیاسی جماعت سے نہیں تھا لیکن داعیان کذب و افترا نے انھیں اپنے کھاتے میں ڈالا ہوا تھا۔

ٹی 20 کرکٹ،گلین میکس ویل نے روہت شرما کا ریکارڈ برابر کردیا

دوسرا پہلو:کہاگیا کہ خان کے مقابلے میں سب پارٹیاں ایک ہو گئیں حالانکہ یہ محض پروپیگنڈا تھا۔بات واضح کرنے کے لیے محض دو باتیں عرض کیے دیتا ہوں۔پہلی بات: اس الیکشن میں تحریک لبیک، تحریک انصاف، جماعت اسلامی اور پیپلز پارٹی کی مہم کا واحد نشانہ شریف تھے۔دوسری بات: NA48چکوال سے سابقہ MNAفیاض ٹمن، سردار ممتاز اور حافظ عماریاسر (یعنی پرویز الٰہی) تینوں اکٹھے تھے جبکہ مقابلے میں مسلم لیگ کے امیدوار اکیلے تھے۔

تیسرا پہلو: کہا گیا کہ عمران خان پہلے سے زیادہ پاور کے ساتھ واپس آیا ہے۔ ذرا اس دعوے کو بھی دیکھ لیجیے۔ 2018کے الیکشن میں PTI نے 116یا 123 سیٹیں جبکہ مسلم لیگ نے 67 سیٹیں جیتی تھیں لیکن اس الیکشن میں PTI کی حاصل کردہ سیٹوں کی تعداد ستر پچھترسے زیادہ ہر گز نہیں ہے(کیونکہ تقریباً کم ازکم بیس آزاد ارکان کا تعلق PTI سے ہرگز نہیں ہے)جبکہ مسلم لیگ نے اس الیکشن میں اب تک کے نتائج کے مطابق 79 سیٹوں پر کامیابی حاصل کی ہے۔ یعنی عمران خان کی مجموعی سیٹوں میں کمی جبکہ مسلم لیگ کی سیٹوں میں اضافہ ہوا ہے۔

این اے 251، پوسٹل بیلٹ نے امیدوار کی شکست کو جیت میں تبدیل کردیا

میاں صاحب!کافی باتیں ہیں اور ثبوت بھی کہ کس طرح PTIنے جعلی ٹھپوں کی ویڈیوز بنائیں، کیسے فارم 45 تیار کیے، کیسے آزاد امیدواروں کو اپنے کھاتے میں ڈالا اورانھوں نے کس طرح محض انیس فیصد کاؤنٹنگ پر طوفان کھڑا کیا۔داعیان دجل کو ان حقائق کا علم تھا لیکن وہ جان بوجھ کر زہر گھول رہے تھے کیونکہ وہ ایک اور نو مئی چاہتے تھے لیکن سوال یہ ہے کہ آپ اس وقت کیا کر رہے تھے؟ آپ کی سوشل میڈیا ٹیم کیا کر رہی تھی؟ کیا آپ کاؤنٹر نیریٹو نہیں دے سکتے تھے؟ آپ ایک پریس کانفرنس کرکے اس جھوٹ کے غبارے سے ہوا نہیں نکال سکتے تھے؟جب ہر طرف جھوٹ کا بازار گرم تھا تو آپ کی پوری جماعت گنگ تھی؟ اور سب سے بڑھ کر یہ کہ آپ نے حامد میر اور اسد طور کے کہنے پر فیک نیوز اور ڈس انفارمیشن کے خلاف قانون واپس لے لیا تھا، آج آپ کو مزہ تو آرہا ہو گا؟ میاں صاحب! ترقی کے ساتھ سوشل میڈیا ٹیم پر بھی توجہ دیں کیونکہ موجودہ رزلٹ بتاتے ہیں کہ قوم ترقی کی نہیں بلکہ پروپیگنڈے کی اسیر ہے۔

نیشنل اوپن پولو چیمپئن شپ برائے قائداعظم گولڈ کپ 2024آج ہوگی

QOSHE -        نواز شریف زندہ ہیں؟ - کوثر عباس
menu_open
Columnists Actual . Favourites . Archive
We use cookies to provide some features and experiences in QOSHE

More information  .  Close
Aa Aa Aa
- A +

       نواز شریف زندہ ہیں؟

18 0
13.02.2024

میاں صاحب! اگر زندہ ہیں تو براہ مہربانی ذرا ادھر بھی نظر کرم کیجیے گا۔

ٹوئٹر سپیس ہو رہی تھی۔الیکشن کو تیسرا دن تھا۔ہوا بنانے کے لیے باہر سے ایک ماریونام کا ایک بندہ سپیس کر رہا تھا۔ حماد اظہر اور تمام یوتھیے مل کرماحول بنا رہے تھے کہ ہمارے ساتھ کھلی دھاندلی ہوئی ہے۔ حماد اظہر نے ایک حلقے کا فائنل فارم مہیا کرتے ہوئے کہا کہ دیکھیں فلاں حلقے کا حتمی فارم میرے پاس ”مجود“ ہے جس کے مطابق ہم جیتے ہیں جبکہ خبروں میں ہمیں ہرا دیا گیا ہے۔ اس بات پر ”برین واشڈ“ یوتھیے رونے لگے۔ اسی سپیس میں ایک ”پٹواری“ بھی موجود تھا۔ اس نے کہا کہ یہ جھوٹ ہے۔ ماریو نے ثبوت مانگا تو اس نے الیکشن کمیشن کا ویب ایڈریس دیا اور کہا کہ وہاں جا کر چیک کر لیں۔ ماریو نے اسی وقت وہ لنک کھولا اور تصدیق کی کہ وہاں کا مہر شدہ فارم بالکل مختلف ہے۔یعنی حماد اظہر کے پاس جو فارم ہے وہ نقلی ہے۔

پہلے مرحلے میں وزیر اعظم ن لیگ سے دوسرے میں پیپلزپارٹی سے ہونا چاہیے، شہباز شریف کی تجویز

نواز شریف کے لاہور کے حلقے کا بھی جعلی فارم تیار کر رکھا تھا جس کے مطابق امیدواروں کے حاصل کردہ ووٹ، کل ووٹ ڈالے گئے ووٹوں سے زیادہ تھے۔ یہ اس فارم کو شیئر کر رہے تھے اور یہ ”ہوا“ بنا رہے تھے کہ نوازشریف اس حلقے سے ہار گیا ہے اور اگلوں نے جتوانے کے لیے اتنی جلدی کی ہے کہ امیدواروں کے ووٹ ڈالے گئے ووٹوں سے زیادہ ہو گئے ہیں۔........

© Daily Pakistan (Urdu)


Get it on Google Play