غیر یقینی صورتحال کب تک؟
انتخابات ہونے یا نہ ہونے اور تمام سیاسی جماعتوں کو ان انتخابات میں لیول پلینگ فیلڈ ملنے یا نہ ملنے کا معمہ ابھی پوری طرح حل نہیں ہوا تھا کہ ایک نیا مسئلہ کھڑا ہو گیا ہے، سیکرٹری الیکشن کمیشن عمر حمید خان نے اپنے عہدے سے اچانک استعفا دے دیا، بتایا جا رہا ہے کہ انہوں نے استعفا کسی کے دباؤ پر نہیں دیا بلکہ صحت کی خرابی ان کے استعفے کی وجہ بنی۔ ایسے وقت پر ان کا مستعفی ہونا جب ملک میں عام انتخابات کے انعقاد میں محض ایک ماہ باقی رہ گیا تھا سب کے لیے حیرت و استعجاب کا باعث ہے، عمر حمید کی دو سالہ مدت ملازمت گزشتہ برس جولائی میں ختم ہوئی تھی لیکن چیف الیکشن کمشنر نے ان کی مدت ملازمت میں ایک سال کی توسیع کر دی تھی، اگرچہ حکومت کی جانب سے یہ وضاحت کی گئی ہے کہ سیکرٹری الیکشن کمیشن پر کسی قسم کا کوئی دباؤ نہیں تھا اور یہ کہ انہوں نے اپنی بیماری کی وجہ سے اپنے عہدے سے استعفا دیا ہے، پھر بھی بہت سے سوالات ہیں ابہام دور کرنے کے لیے جن کے جواب تلاش کرنا بہت ضروری ہے، پہلی بات یہ ہے کہ ایک اہم موقع پر الیکشن کمیشن کے ایک اہم عہدے دار کا مستفی ہو جانا معمولی بات نہیں ہے،
ایم کیو ایم نے کراچی سے انتخابات میں حصہ لینے والےامیدواروں کے نام فائنل کرلیےاگر وہ بیمار تھے تو چیف الیکشن کمشنر نے ان کو ایکسٹینشن کیوں دی؟سب سے اہم یہ کہ اگر وہ بیماری کی وجہ سے مستعفی ہوئے تو اس حوالے سے پیش کی گئی وضاحت کے ساتھ یہ لاحقہ لگانے کی کیا ضرورت تھی کہ وہ کسی دباؤ کی وجہ سے مستعفی نہیں ہوئے؟ بہت سے دوسرے بھی معاملات ہیں جن کو نظر انداز نہیں کیا جا سکتا ، اسلام آباد ہائی کورٹ کے جسٹس میاں گل حسن اورنگزیب نے ضلع دیر کی حلقہ بندیوں سے متعلق........
© Daily Pakistan (Urdu)
visit website