بیوروکریسی ملک کا وہ واحد ادارہ ہے۔جس نے ہر قسم کے حالات میں تسلسل کے ساتھ اپنی ذمہ داری بطریق احسن سر انجام دی ہے۔ہر حکومت نے بیوروکریسی میں نام نہاد اصلاحات کے نام پر ڈوریاں کھینچنے کی کوشش کرتے ہوئے، اسے سیاسی بنانے میں کوئی کسر باقی نہیں چھوڑی۔خیر سے پچھلی حکومت میں کئی چیف سیکریٹری و آئی جی صاحبان دو چار ماہ کے وقفے سے بدل دئیے جاتے تھے۔ڈی سی، کمشنرز کے ساتھ ساتھ مختلف محکموں کے سیکریٹری صاحبان کے تبادلے تو روٹین بن چکی تھی۔

شکر ہے، نگران حکومت کو ٹرانسفر و پوسٹنگ کی لاعلاج بیماری لاحق نہیں ہوء ہے، جبھی تو کء ماہ کے کام دنوں میں ہو رہے ہیں۔ جناب محسن نقوی کا بیوروکریسی پر اعتماد کرنا، ان کے مشن کی تکمیل میں سنگ میل کی حیثیت رکھتا ہے۔یہاں چند آفیسروں کا ذکر کرنا ضروری ہے، جنھوں نے انتھک محنت سے اپنے اپنے محکمے کی کایہ پلٹ کر رکھ دی ہے۔آئی جی پنجاب ڈاکٹر عثمان انور نے تونئی تاریخ رقم کر دی ہے۔

لکی مروت؛ نامعلوم افراد کی گھر میں گھس کر فائرنگ،ایک ہی خاندان کے 8افراد قتل

گذشتہ برس کے دوران صوبہ بھر میں میرٹ و سنیارٹی کے مطابق 20 ہزار پروموشنز کی گئیں، پولیس ملازمین کے بچوں کو فیس میں رعایت کیلئے 08 تعلیمی نیٹ ورکس کے ساتھ ایم او یوز سائن، 85 کروڑ روپے تعلیمی سکالرشپس کی مد میں جاری کئے گئے، صوبے کے تمام 737 پولیس اسٹیشنز کو سپیشل انیشئیٹو پروٹوکول پر منتقل کیا گیا، صوبے کے مختلف اضلاع میں 40 سمارٹ پولیس اسٹیشنز کی تعمیر کی منظوری دی گئی، نئے تھانوں کی تعمیر کیلئے پنجاب حکومت سے مناسب پلاٹس اور جگہوں کی منظوری، صوبے کے مختلف اضلاع میں 115 فری ڈرائیونگ سکولز کا قیام عمل میں لایا گیا، 39 تحفظ مراکز اور 37 میثاق سنٹرز اور 103 نئے لائسنس سنٹرز کا قیام عمل میں لایا گیا، میرا پیارا ایپ کے ذریعے 450 گمشدہ بچوں اور افراد کو گھر والوں سے ملوایا، ظلم و زیادتی کے شکار پالتو جانوروں کی مدد اور علاج کیلئے لاہور میں پولیس اینیمل ریسکیو سنٹر کا قیام عمل میں لایا گیا، 17 ہسپتالوں کے ساتھ ایم او یوز سائن، پولیس فورس اور انکے اہلخانہ کو علاج معالجے میں سہولت حاصل ہو رہی ہے، 1315 میڈیکل کیسز پر 20 کروڑ روپے بطور فنانشل اسسٹنس خرچ کئے گئے، پولیس فورس کی 100 فیصد ہیلتھ سکریننگ مکمل، 190312 اہلکاروں کی ہیپاٹائٹس بی کی ویکسینیشن کی گئی، 1463 اہلکاروں کا ہیپاٹائٹس بی جبکہ 6054 کا ہیپاٹائٹس سی کا علاج کروایا گیا، 526 شہداء کی فیملیز کو ذاتی گھروں کی تعمیر کیلئے پلاٹس دئیے گئے، پولیس ملازمین کو 4834 بیٹیوں کو ویڈنگ گفٹ دیا گیا، دوران ڈیوٹی زخمی ہونے والے 313 اہلکاروں کے علاج معالجے پر 09 کروڑ روپے خرچ کئے گئے، دوران سروس انتقال کرنے والے ملازمین کی بیواؤں اور شہداء کی اہلیہ کو 36 کروڑ روپے دئیے گئے ہیں

پی ٹی آئی انٹراپارٹی الیکشن اور انتخابی نشان کیس ؛کیا کوئی انتخابات بغیر نشان کے منعقد ہوئے؟ جسٹس عجاز انور کا استفسار

پولیس کے بعد شعبہ صحت کا تذکرہ کیا جائے تو عاجزی کی عمدہ مثال جنابڈاکٹر احمد جاوید قاضی کی خدمات کو بھلا کیسے بھلایا جا سکتا ہے،اب وہ سیکریٹری ٹرانسپورٹ و بلدیات اپنے صلاحیتوں کے جوہر دکھا رہے ہیں، انکی جگہ لینے والے دبنگ جناب علی جان سیکریٹری صحت اسپتالوں کی ری ویمپنگ سے لیکر طبی آلات کی فراہمی میں دن رات ایک کئے ہوئے ہیں۔

کمشنر سوشل سیکورٹی نادیہ ثاقب نے کئی سالوں سے واجب الادا بقایا جات کے ساتھ ریونیو میں اضافہ سے پیسی کا نقشہ بدل کر رکھ دیا ہے

ہر دل عزیز

سیکریٹری ایکسائز و نارکوٹکس جناب مسعود مختار نے جون 2023 تک اربوں روپے کا ریکارڈ ریونیو اکھٹا کے نیا ریکارڈ قائم کر دیا ہے۔

اپنی پہلی شادی پر صرف 10 روپے خرچ کئے‘ عامر خان کا انکشاف

نالج فل، بہترین سپیکر و منتظم

سیکریٹری اوقاف جناب ڈاکٹر طاہر رضا بخاری نے چارج سنبھالتے ہی ترقیاتی کاموں کی لائن لگا دی ہے

تاریخ میں پہلی بار حقائق پر مبنی بجٹ پیش کیا گیا، 30 سال بعد اوقاف سروس رولز میں ترامیم کرنے جیسا بڑا کام کیا گیا، مزارات پر آن لائن نذرانہ جات کی وصولی شروع کی گء، 2023 میں گزشتہ سال کی نسبت 38.33 % آمدن میں زائد اضافہ ہوا، پی پی ایس ای کے ذریعے بھرتی اور ملازمین کو اگلے سکیل میں ترقی دی گء، تمام ملازمین کا ڈیٹا کمپیوٹرائزڈ، کمرشل پالیسی کے ساتھ گزٹ نوٹیفکیشن، محرم الحرام میں امن کے لئے سیل قائم کرنے کے ساتھ مذہبی ہم آہنگی کے لئے کء اجلاس منعقد کئے گئے، ضلعی و ڈویڑنل سطح پر سیرت النبی صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کانفرنسوں کا انعقاد، داتا دربار میں عرصہ دراز سے بند پارکنگ میں کشادگی، داتا دربار آء اسپتال میں نئے ایکٹو، انرجیٹک ایم ایس ڈاکٹر گل زمان کی تعیناتی، بائیومیٹرک حاضری، صفاء و ستھرائی، آء وارڈ میں نئے بیڈز سے اسپتال کی شان بڑھی ہے۔

بلے کے نشان کا معاملہ، سپریم کورٹ نے پی ٹی آئی کی درخواست واپس لینے کی بنیاد پر خارج کردی

پنجاب میں داتا دربار، عالمگیری بادشاہی مسجد، مزار حضرت علامہ اقبال، بی بی پاک دامن، دربار بابا فرید گنج شکر پاکپتن، دربار بابا بلھے شاہ قصور، دربار شاہ شمس و حضرت موسی پاک شہید ملتان، دربار حضرت جلال الدین بخاری اچ شریف کی تزئین و آرائش کے لئے فنڈز مختص کر کے زائرین کے لئے آسانیاں پیدا کی گئی ہیں۔مخلوق کی اس خدمت کا کریڈٹ بلاشبہ جناب نبیل جاوید سنئیر ممبر ریونیو بورڈ اور چیئرمین پی اینڈ ڈی جناب افتخار سہو کو بھی جاتا ہے۔ان صاحبان کی شبانہ روز محنت نے صوبہ پنجاب کو نء شکل دی ہیبتانے والوں کے بقول پچھلے 1 سال سے یہ تمام آفیسران ہفتہ، اتوار کو بھی چھٹی نہیں کر رہے ہیں بہت خوب بہت اعلی زبردست کیا کہنے

یمنی زیدی ٹی شرٹ چوم کر مداحوں کی طرف پھینکنے پر تنقید کی زد میں

آفیسر ہوں تو ایسے!

یہ سب کچھ اس لئے بھی ممکن ہوا ہے کہ بیوروکریسی کو نگران سی ایم کا اعتماد حاصل ہے اور آفیسروں کو نیب کی تلوار کا سامنا بھی نہیں کرنا پڑ رہا ہے اور نہ ہی آفیسروں کی عزت نفس کو مجروح کیا جا رہا ہے۔کاش ہمارے سیاست دان بھی نگرانوں سے کچھ سیکھ کر سول سرونٹ کو گورنمنٹ سرونٹ بنانے سے باز آ جائیں۔

ہے تو بہت مشکل مگر امید پر دنیا قائم ہے۔

اللہ ہدایت عطا فرمائے۔ آمین

Sent from Yahoo Mail on Android

QOSHE -        *آفیسر ہوں تو ایسے* - ڈاکٹر جاوید ملک
menu_open
Columnists Actual . Favourites . Archive
We use cookies to provide some features and experiences in QOSHE

More information  .  Close
Aa Aa Aa
- A +

       *آفیسر ہوں تو ایسے*

19 15
10.01.2024

بیوروکریسی ملک کا وہ واحد ادارہ ہے۔جس نے ہر قسم کے حالات میں تسلسل کے ساتھ اپنی ذمہ داری بطریق احسن سر انجام دی ہے۔ہر حکومت نے بیوروکریسی میں نام نہاد اصلاحات کے نام پر ڈوریاں کھینچنے کی کوشش کرتے ہوئے، اسے سیاسی بنانے میں کوئی کسر باقی نہیں چھوڑی۔خیر سے پچھلی حکومت میں کئی چیف سیکریٹری و آئی جی صاحبان دو چار ماہ کے وقفے سے بدل دئیے جاتے تھے۔ڈی سی، کمشنرز کے ساتھ ساتھ مختلف محکموں کے سیکریٹری صاحبان کے تبادلے تو روٹین بن چکی تھی۔

شکر ہے، نگران حکومت کو ٹرانسفر و پوسٹنگ کی لاعلاج بیماری لاحق نہیں ہوء ہے، جبھی تو کء ماہ کے کام دنوں میں ہو رہے ہیں۔ جناب محسن نقوی کا بیوروکریسی پر اعتماد کرنا، ان کے مشن کی تکمیل میں سنگ میل کی حیثیت رکھتا ہے۔یہاں چند آفیسروں کا ذکر کرنا ضروری ہے، جنھوں نے انتھک محنت سے اپنے اپنے محکمے کی کایہ پلٹ کر رکھ دی ہے۔آئی جی پنجاب ڈاکٹر عثمان انور نے تونئی تاریخ رقم کر دی ہے۔

لکی مروت؛ نامعلوم افراد کی گھر میں گھس کر فائرنگ،ایک ہی خاندان کے 8افراد قتل

گذشتہ برس کے دوران صوبہ بھر میں میرٹ و سنیارٹی کے مطابق 20 ہزار پروموشنز کی گئیں، پولیس ملازمین کے بچوں کو فیس میں رعایت کیلئے 08 تعلیمی نیٹ ورکس کے ساتھ ایم او یوز سائن، 85 کروڑ روپے تعلیمی سکالرشپس کی مد میں جاری کئے گئے، صوبے کے تمام 737 پولیس اسٹیشنز کو سپیشل انیشئیٹو پروٹوکول پر منتقل کیا گیا، صوبے کے مختلف اضلاع میں 40 سمارٹ پولیس اسٹیشنز کی تعمیر کی منظوری دی گئی، نئے تھانوں کی تعمیر........

© Daily Pakistan (Urdu)


Get it on Google Play