تاریخ کا گلدان
کسی کی بیوی کی زندگی میں اگر کوئی اس کا ”بوائے فرینڈ“ (بیرونی مداخلت)نہ ہو تو نہ صرف اس بیوی بلکہ پورے گھرانے کی زندگی سکون و اطمینان کی دولت سے مالامال ہوتی ہے اگر بیوی اپنا بوائے فرینڈ ”بیرونی مداخلت“ بھی رکھتی ہے تو نہ صرف بیوی کی زندگی ذلتوں کی اتھاہ گہرائیوں میں جا گرتی ہے بلکہ اس کا پورا گھرانہ متاثر ہوکررہ جاتا ہے۔ایک مشرقی اقدار کی پاسداری خاتون کارکھ رکھاؤ اور وقار ہی کچھ اور ہوتا ہے۔ اپنے شوہر اور اپنے گھر سے مخلص خواتین کو نہ صرف معاشرہ قدر کی نگاہ سے دیکھتا ہے،بلکہ سب اس پر رشک کرتے ہیں۔ بیویوں کی طرح ہماری بعض حکومتیں بھی بیرونی مداخلت سے مبرا نہیں ہوتیں جو حکمران صرف اپنے ملک اپنی قوم کا وفادار ہوتا ہے نہ صرف تاریخ اسے اچھے لفظوں سے یاد کرتی ہے بلکہ وہ قوم کے دِلوں میں بہتر جگہ بنانے میں کامیاب ہوتا ہے نہ صرف اس کی اپنی قوم بلکہ دنیا بھی اسے اپنے ملک اپنی قوم سے مخلصی کے سبب معتبر جانتی ہے کہ وطن سے محبت تو کسی بھی انسان کی سرشت میں ہوتی ہے، لیکن جن حکمرانوں کی سیاست بیرونی اثر و رسوخ سے آلودہ ہو نہ صرف اپنے اس سے شکوہ ظلمت شب کرتے ہیں، بلکہ اغیار بھی اس کو لائق بھروسہ نہیں سمجھتے ان دنوں پاکستان کے سابق وزیراعظم ذوالفقار علی بھٹو کی سزائے موت کا کیس موضوع بحث ہے تو ہم سنتے آرہے ہیں کہ بھٹو کی پھانسی بیرونی مداخلت کا شاخسانہ تھی جس میں اپنوں کو استعمال کیا........
© Daily Pakistan (Urdu)
visit website