کسی کی بیوی کی زندگی میں اگر کوئی اس کا ”بوائے فرینڈ“ (بیرونی مداخلت)نہ ہو تو نہ صرف اس بیوی بلکہ پورے گھرانے کی زندگی سکون و اطمینان کی دولت سے مالامال ہوتی ہے اگر بیوی اپنا بوائے فرینڈ ”بیرونی مداخلت“ بھی رکھتی ہے تو نہ صرف بیوی کی زندگی ذلتوں کی اتھاہ گہرائیوں میں جا گرتی ہے بلکہ اس کا پورا گھرانہ متاثر ہوکررہ جاتا ہے۔ایک مشرقی اقدار کی پاسداری خاتون کارکھ رکھاؤ اور وقار ہی کچھ اور ہوتا ہے۔ اپنے شوہر اور اپنے گھر سے مخلص خواتین کو نہ صرف معاشرہ قدر کی نگاہ سے دیکھتا ہے،بلکہ سب اس پر رشک کرتے ہیں۔ بیویوں کی طرح ہماری بعض حکومتیں بھی بیرونی مداخلت سے مبرا نہیں ہوتیں جو حکمران صرف اپنے ملک اپنی قوم کا وفادار ہوتا ہے نہ صرف تاریخ اسے اچھے لفظوں سے یاد کرتی ہے بلکہ وہ قوم کے دِلوں میں بہتر جگہ بنانے میں کامیاب ہوتا ہے نہ صرف اس کی اپنی قوم بلکہ دنیا بھی اسے اپنے ملک اپنی قوم سے مخلصی کے سبب معتبر جانتی ہے کہ وطن سے محبت تو کسی بھی انسان کی سرشت میں ہوتی ہے، لیکن جن حکمرانوں کی سیاست بیرونی اثر و رسوخ سے آلودہ ہو نہ صرف اپنے اس سے شکوہ ظلمت شب کرتے ہیں، بلکہ اغیار بھی اس کو لائق بھروسہ نہیں سمجھتے ان دنوں پاکستان کے سابق وزیراعظم ذوالفقار علی بھٹو کی سزائے موت کا کیس موضوع بحث ہے تو ہم سنتے آرہے ہیں کہ بھٹو کی پھانسی بیرونی مداخلت کا شاخسانہ تھی جس میں اپنوں کو استعمال کیا گیا۔بھٹو کی پھانسی نے پاکستان کی ترقی کی رفتار انتہائی سست کردی اور پاکستان کی سیاست اور عدلیہ کو متنازعہ بنا کررکھ دیا یہی وجہ ہے کہ پاکستانی سیاستدانوں کے آئے روز تنازعات بڑھتے جاتے ہیں پاکستان کی سیاست میں جس قدر تبدیلیاں رونما ہوتی ہیں اِس قدر جلد تو ہم پیرہن نہیں بدلتے ہر آن یہاں ایک نئی بات سننے اور ایک نیا منظر دیکھنے کو ملتا ہے ابھی کل ہی کی بات ہے کہ پی ڈی ایم کی حکومت میں سب شیروشکر ہورہے تھے،

یمنی زیدی ٹی شرٹ چوم کر مداحوں کی طرف پھینکنے پر تنقید کی زد میں

جو آج ایک دوسرے کے بھرپور سیاسی مخالف بن چکے ہیں کل ایک دوسرے کے بغلگیر ہونے والے آج ایک دوسرے کے ساتھ لفظی دست و گریباں نظر آرہے ہیں میں سوچتا ہوں کہ اس قدر بے اعتنائی بھی کیا کہ موسموں کو بدلنے میں بھی وقت درکار ہوتا ہے، لیکن ہمارے سیاستدان تو بدلنے میں کچھ وقت بھی نہیں لیتے رتوں کے بدلنے کا ہمیں معلوم ہوتا ہے کہ کسی بھی رت کا بدلنا وقت کے دورانیے پر محیط ہوتا ہے لیکن ہم اپنی سیاسی صورتحال پر غور کریں تو دیکھتے ہیں کہ یہ صورتحال چشم زدن میں بدلتی ہے اور یہ بدلاؤ ملک کیلئے نیک شگون نہیں ہے سانحہ مشرقی پاکستان بھی تو سیاسی کشمکش کا شاخسانہ تھا جس میں ہمارے ازلی حریف بھارت نے موقع سے فائدہ اٹھایا اور ہمیں دو لخت کردیا کہ بھارت تو قیام پاکستان سے اسی تاک میں ہے کہ کب پاکستان سے کوئی بھول ہو اور وہ اس بھول سے بھرپور فائدہ اٹھا سکے بھارت جو اسرائیل۔امریکہ کا منظور نظر بھی ہے اسے اسلام اور پاکستان دشمن قوتوں کی مکمل حمایت بھی حاصل ہے۔بھارت میں ہونے والے پاک بھارت میچ میں جب پاکستان بری طرح سے ہارا تو اسرائیلی وزیراعظم نے نریندرا مودی کو فون کرکے نہ صرف اسے میچ جیتنے کی مبارکباد دی بلکہ کہا کہ اگر پاکستان میچ جیت جاتا تو اس نے یہ جیت حماس کے نام کردینی تھی،یعنی پاکستان دشمن ممالک کس قدر پاکستان کے متعلق بدگمانیاں رکھتے ہیں اور پاکستان دشمن قوتوں کی ان بدگمانیوں کے باوجود ہنوز ہماری سیاسی ترجیحات منقسم ہیں۔

یو اے ای 2ارب ڈالر کا قرض رول اوور کرے،نگراں وزیراعظم نے صدر متحدہ عرب امارات کو خط لکھ دیا

ہمارے سیاستدان ایک دوسرے کی سیاسی مخالفت میں اس قدر تجاوز کرچکے ہیں کہ وہ انہیں اپنے سیاسی میدان میں دیکھنا بھی گوارا نہیں کرتے کل پاکستان پر جناب عمران خان کے اقتدار کا پرندہ اپنی حکومت کے آسمان کی بے کراں وسعتوں پر محوپرواز تھا اور ان کے سیاسی مخالفین پابند سلاسل تھے نہ صرف پابند ِ سلاسل تھے، بلکہ عمران خان صاحب پاکستان میں ہیں یا غیر ملکی دوروں پر وہ انہیں برملا عبرتناک انجام کی دھمکیاں دے رہے تھے آج عمران خان پس دیوار زنداں ہے تو نہ ہمیں کل عمران خان کے سیاسی حریف قید میں اچھے لگتے تھے نہ آج عمران خان کی اسیری من بھاتی ہے کہ یہ طرز سیاست پاکستان کے لئے زہر قاتل کی حیثیت رکھتا ہے پاکستان میں عام انتخابات کی گونج سنائی دے رہی ہے تو اس گونج میں انتخابات کے التواء کا شور بھی صاف سنا جارہا ہے پارلیمنٹ میں تو انتخابات کے التواء کی قرارداد تک منظور ہو چکی ہے اور پاکستانی قوم انتخابی وہم و گمان کے بیچ ہچکولے کھا رہے ہیں انتخابات وقت پر ہوں گے کہ نہیں اس بات نے پاکستان کے مستقبل کو اُلجھا کررکھ دیا اور پاکستان کی تاریخ میں نو مئی جیسا سانحہ بھی رونما ہوچکا ہے ایسے حالات میں انتخابی عمل میں شکوک وشبہات بہت سے خدشوں کو آشکار کر رہے ہیں۔ایک طرف دنیا کی بدلتی ہوئی صورتحال ہے اسرائیل نے غزہ کی اینٹ سے اینٹ بجا دی ہے اورمسلمان آپس میں انتشار کا شکار ہیں جبکہ دنیا نے دیکھا کہ فلسطین پر اسرائیلی یلغار نے دنیا کی غیر مسلم طاقتوں کو مسلمانوں کے خلاف یکجا کر دیا اور عالم اسلام مذمتوں سے آگے نہ بڑھ سکا، حالانکہ پاکستان کا کردار عالمی حوالے سے بڑا اہم ہے لیکن پاکستان کے سیاستدان پاکستان کو حقیقی معنوں میں اہم بننے کا موقع دیں تو ہی ہماری اہمیت قدر و منزلت اجاگر ہوتی ہے۔

عمران خان این اے 122 سے الیکشن لڑیں گے یا نہیں؟ الیکشن ٹریبونل نے فیصلہ سنا دیا

ہمارے سیاستدانوں کو ملک و ملت کے لئے آپس کی تمام رنجشیں بھلا کر ایک ہونا ہوگا بصورت دیگر سیاستدان تاریخ کے کوڑے دان میں پڑے ہوں گے اس لئے کوڑے دان سے تاریخ کا گلدان بہتر ہے۔

QOSHE -          تاریخ کا گلدان - ندیم اختر ندیم
menu_open
Columnists Actual . Favourites . Archive
We use cookies to provide some features and experiences in QOSHE

More information  .  Close
Aa Aa Aa
- A +

         تاریخ کا گلدان

12 0
10.01.2024

کسی کی بیوی کی زندگی میں اگر کوئی اس کا ”بوائے فرینڈ“ (بیرونی مداخلت)نہ ہو تو نہ صرف اس بیوی بلکہ پورے گھرانے کی زندگی سکون و اطمینان کی دولت سے مالامال ہوتی ہے اگر بیوی اپنا بوائے فرینڈ ”بیرونی مداخلت“ بھی رکھتی ہے تو نہ صرف بیوی کی زندگی ذلتوں کی اتھاہ گہرائیوں میں جا گرتی ہے بلکہ اس کا پورا گھرانہ متاثر ہوکررہ جاتا ہے۔ایک مشرقی اقدار کی پاسداری خاتون کارکھ رکھاؤ اور وقار ہی کچھ اور ہوتا ہے۔ اپنے شوہر اور اپنے گھر سے مخلص خواتین کو نہ صرف معاشرہ قدر کی نگاہ سے دیکھتا ہے،بلکہ سب اس پر رشک کرتے ہیں۔ بیویوں کی طرح ہماری بعض حکومتیں بھی بیرونی مداخلت سے مبرا نہیں ہوتیں جو حکمران صرف اپنے ملک اپنی قوم کا وفادار ہوتا ہے نہ صرف تاریخ اسے اچھے لفظوں سے یاد کرتی ہے بلکہ وہ قوم کے دِلوں میں بہتر جگہ بنانے میں کامیاب ہوتا ہے نہ صرف اس کی اپنی قوم بلکہ دنیا بھی اسے اپنے ملک اپنی قوم سے مخلصی کے سبب معتبر جانتی ہے کہ وطن سے محبت تو کسی بھی انسان کی سرشت میں ہوتی ہے، لیکن جن حکمرانوں کی سیاست بیرونی اثر و رسوخ سے آلودہ ہو نہ صرف اپنے اس سے شکوہ ظلمت شب کرتے ہیں، بلکہ اغیار بھی اس کو لائق بھروسہ نہیں سمجھتے ان دنوں پاکستان کے سابق وزیراعظم ذوالفقار علی بھٹو کی سزائے موت کا کیس موضوع بحث ہے تو ہم سنتے آرہے ہیں کہ بھٹو کی پھانسی بیرونی مداخلت کا شاخسانہ تھی جس میں اپنوں کو استعمال کیا........

© Daily Pakistan (Urdu)


Get it on Google Play