آرمی چیف نے سوشل میڈیا بارے جو کہا وہ بالکل درست ہے، سوشل میڈیا ایک ایسا ہتھیار ہے جو اگر کسی فتنہ پرور کے ہاتھ میں لگ جائے تو اس کی ہلاکت خیزی میں کئی گنا اضافہ ہو جاتا ہے۔ یہ بات اب کوئی تھیوری نہیں بلکہ پاکستان میں اس کی تباہی دیکھی جا سکتی ہے۔ پاکستان میں ایک جماعت بطور خاص اس ہتھیار کو ریاست کے خلاف استعمال کر رہی ہے۔ امریکن ایجنسیوں کا سرکاری ملازم اس جماعت کا سوشل میڈیا ہیڈ ہے اور اس جماعت کے لیے بطور خاص ٹوئٹر سپیسوں کا اہتمام کرتا ہے۔ میں نے بہت عرصہ پہلے اس سنگینی کو محسوس کیا اور اس پر لکھنا شروع کیا لیکن تعلقات نہ ہونے سے وجہ میری آواز اس اخبار کے اسی صفحہ تک محدود رہی۔ میں نے جو کچھ لکھا تھا، بعد میں فیاض الحسن چوہان نے اس پر مہر تصدیق ثبت کی، کہتے ہیں کہ نادان دوست سے دانا دشمن بہتر ہوتا ہے۔ تحریک انصاف نے اپنے مکروہ جعلی پروپیگنڈے سے ریاست کو پوری دنیا میں نہ صرف بدنام کیا بلکہ کمزور بھی کیا۔ یہ زہر پھیلتا رہا لیکن کوئی اسے روکنے والا نہ تھا یہاں تک کہ اس کا نتیجہ نو مئی کی صورت میں ظاہر ہوا جب فسادی گروہ نے ملک کی اینٹ سے اینٹ بجانے کی کوشش کی جو ناکام ہوئی۔

اقرا کنول کو شادی کے بعد پہلا جھٹکا ؟ یوٹیوب چینل ہیک ہوگیا

اب فوجی سربراہ کو اس کا احساس ہوا اور فوج نے اپنے اندر موجود اس فتنے کو پروموٹ کرنے والوں اور اس کا حصہ بننے والوں کو قرار واقعی سزائیں دی ہیں لیکن سوال یہی ہے کہ دوسرے کئی ایک کردار اب تک کیوں دندناتے پھر رہے ہیں؟ ایک ایسا ہی فسادی گروہ ٹرمپ نے بھی تیار کیا تھا جس نے کیپیٹل ہل پر ہلہ بولا تھا لیکن اس کے سارے کردار اب جیلوں کی سلاخوں کے پیچھے ہیں لیکن پاکستان میں وہ سیاستدان اور میڈیا حضرات جنھوں نے اس فتنے کو پروموٹ کیا وہ اب بھی آزاد ہیں؟ سوال یہی ہے کہ آخر ریاست ان لوگوں کے سامنے کمزور کیوں ہے؟ وہ اب بھی پروپیگنڈا پھیلا رہے ہیں اور دن رات جھوٹ بول کر معاشرے میں ہیجان برپا کر رہے ہیں لیکن ریاست ان کے سامنے لیٹی ہوئی کیوں ہے؟ اس فتنے کو اب تک میڈیا، عدلیہ اور خود ادارے کے بعض کرداروں کی جانب سے سپورٹ کیوں مہیا کی جا رہی ہے؟اس فتنے کا سب سے بڑا ہدف نوازشریف، فوج، عدل و انصاف پر یقین رکھنے والے بعض جج اور ریاست خود ہے لیکن کسی کے کانوں پر جوں تک نہیں رینگ رہی تو کیوں؟

’پہلی محبت 10 سال کی عمر میں ہوئی لیکن مجموعی طور پر کتنی لڑکیوں نے مسترد کیا؟ عامر خان نے انکشاف کردیا

پچھلے ہفتے قاضی فائز عیسیٰ کے خلاف ایک جھوٹا خط شیئر کیا گیا جسے صحافت کا لبادہ اوڑھے بعض شرپسند افراد نے خوب پھیلایا لیکن ان کے خلاف کوئی کارروائی نہیں ہوئی؟ خود آرمی چیف کے خلاف پروپیگنڈا ہوا، قاتلانہ حملے کی طرح کاغذات چھیننے کا ڈراما کیا گیا، اب مسترد کرنے پر بھی ایک لایعنی پروپیگنڈا کیا جا رہا ہے، اس فتنے نے بین الاقوامی شخصیات کے نام پر اکاؤنٹس بنا رکھے ہیں جن میں دو تین کا پردہ میں نے چاک کیا اور پاکستان کے تین”موتبر“ صحافی مجھے بلا ک کرکے بھاگ گئے۔جان بروکس کے نام سے نوازشریف کے خلاف اور ڈیوڈ روز کے نام سے شہباز شریف کے خلاف پروپیگنڈا کیا اور اس پروپیگنڈے کو پھیلانے والے اب تک آزاد ہیں۔ یہ تو سیاستدان تھے جن سے ان ا پنا امیج مجروح ہوا لیکن ملکی افواج کے ساتھ ان کا رویہ کیسا تھا، ذرا ایک جھلک وہ بھی دیکھ لیں۔

فلم ’ڈنکی‘ کا ایک گانا لکھنے کیلئے جاوید اختر کی طرف سے وصول کیے گئے معاوضہ کی تفصیلات سامنے آگئیں

ارشد شریف کو مارا گیا توآدھے گھنٹے میں آرمی کے خلاف ٹرینڈ ٹاپ کر رہا تھا۔ یہاں ایک بات سمجھنے کی ہے کہ کوئی بھی ٹرینڈ لانچ کرنے کے لیے قبل از وقت تیاری کرنی پڑتی ہے۔ سب ٹیموں کو پہل سے بتایا جاتا ہے اور پھر ایک مقررہ وقت میں بھرپور طریقے سے ٹرینڈ چلایا جاتا ہے تب جا کر وہ پینل پر آتا ہے۔ اب سوال یہ ہے کہ تحریک انصاف کی سوشل میڈیا ٹیم نے یہ سب کچھ آدھے گھنٹے کے اندر کیسے کر دکھایا؟ کیا انھیں پہلے سے اس قتل کا علم تھا؟ کیا انھوں نے پہلے سے ہی ٹویٹس تیار کر کھے تھے؟ جبکہ ارشد شریف کی موت کی خبر ابھی کنفرم بھی نہیں ہوئی تو انھیں کس نے بتایا تھا کہ وہ مر چکا؟ پھر بات یہیں تک نہیں رکتی بلکہ اس کی کرائے پر ایک عورت لائی گئی جس نے اس کی ماں کا کردار ادا کیا۔یہ سب کچھ ہوتا رہا لیکن ریاست ستو پی کر سوتی رہی۔ اسی طرح نومئی حملوں میں بھی بیرون ملک کے ساتھ ساتھ خود ادارے اور عدلیہ کے اندر سے بھی فتنے کو مکمل یقین دہانی کرائی گئی تھی ورنہ یہ جرأت کرنا آسان نہ تھا۔ یہی وجہ ہے کہ ادارے کے سازش شریکوں کو سبق سکھادیا گیا لیکن سوال اب بھی یہی ہے کہ عدلیہ اور میڈیا میں ان کے پروموٹر کو قابو کون کرے اور کب؟ ٹرمپ کو کیپٹل ہل چڑھائی مقدمے میں نااہل کر دیا اور ہنری ٹیریو کو بھی بائیس سال کی سزا ہو چکی حالانکہ دونوں موقع پر موجود نہیں تھے لیکن ایک سربراہ اور دوسرا پروموٹر تھا لیکن ہمارے یہاں ہنوز گنگا الٹی بہہ رہی ہے۔

کاغذات نامزدگی مسترد ہونے پر چاہت فتح علی خان کا ردعمل بھی آگیا

چیف صاحب! آپ نے جو کہا وہ درست ہے کیونکہ قرآن مجید نے بھی فتنے کو قتل سے زیادہ مہلک قرار دیا ہے۔ یہ ازواج مطہرات کے بارے کہا جائے تو لوگ ان سے بھی بدظن ہو جاتے ہیں اور خلیفہ وقت کے بارے کہا جائے تو فسادی گروہ انھیں گھر میں گھس کر شہید کر دیتا ہے۔ لہذا آپ کا کہا سچ ہے لیکن سوال یہی ہے کہ اس فتنے کو کچلنا کس کی ذمہ داری ہے؟

QOSHE -          چیف صاحب آپ کی بات بجا لیکن! - کوثر عباس
menu_open
Columnists Actual . Favourites . Archive
We use cookies to provide some features and experiences in QOSHE

More information  .  Close
Aa Aa Aa
- A +

         چیف صاحب آپ کی بات بجا لیکن!

15 0
02.01.2024

آرمی چیف نے سوشل میڈیا بارے جو کہا وہ بالکل درست ہے، سوشل میڈیا ایک ایسا ہتھیار ہے جو اگر کسی فتنہ پرور کے ہاتھ میں لگ جائے تو اس کی ہلاکت خیزی میں کئی گنا اضافہ ہو جاتا ہے۔ یہ بات اب کوئی تھیوری نہیں بلکہ پاکستان میں اس کی تباہی دیکھی جا سکتی ہے۔ پاکستان میں ایک جماعت بطور خاص اس ہتھیار کو ریاست کے خلاف استعمال کر رہی ہے۔ امریکن ایجنسیوں کا سرکاری ملازم اس جماعت کا سوشل میڈیا ہیڈ ہے اور اس جماعت کے لیے بطور خاص ٹوئٹر سپیسوں کا اہتمام کرتا ہے۔ میں نے بہت عرصہ پہلے اس سنگینی کو محسوس کیا اور اس پر لکھنا شروع کیا لیکن تعلقات نہ ہونے سے وجہ میری آواز اس اخبار کے اسی صفحہ تک محدود رہی۔ میں نے جو کچھ لکھا تھا، بعد میں فیاض الحسن چوہان نے اس پر مہر تصدیق ثبت کی، کہتے ہیں کہ نادان دوست سے دانا دشمن بہتر ہوتا ہے۔ تحریک انصاف نے اپنے مکروہ جعلی پروپیگنڈے سے ریاست کو پوری دنیا میں نہ صرف بدنام کیا بلکہ کمزور بھی کیا۔ یہ زہر پھیلتا رہا لیکن کوئی اسے روکنے والا نہ تھا یہاں تک کہ اس کا نتیجہ نو مئی کی صورت میں ظاہر ہوا جب فسادی گروہ نے ملک کی اینٹ سے اینٹ بجانے کی کوشش کی جو ناکام ہوئی۔

اقرا کنول کو شادی کے بعد پہلا جھٹکا ؟ یوٹیوب چینل ہیک ہوگیا

اب فوجی سربراہ کو اس کا احساس ہوا اور فوج نے اپنے اندر موجود اس........

© Daily Pakistan (Urdu)


Get it on Google Play