سال نو کی آمد آمد ہے اور بیتے ہوئے برس کے رُخصت ہونے میں چند ہی ساعتیں باقی رہ گئی ہیں۔کل شام کو سال 2023 ء کا آخری سورج ہمیشہ ہمیشہ کیلئے غروب ہو جائے گا اور پھراگلے روز ایک نئی صبح طلُوع ہو گی جس کے ساتھ ہی 2024 ء کا باقاعدہ آغاز ہوگا۔نئے سال کی آمد کے ساتھ ہی امیدوں کے چراغ جل اُٹھیں گے اور دلوں میں نئے جذبے اور نئی امنگیں پیدا ہوں گی۔ختم ہونیوالے سال میں جو لوگ اپنی زندگی کو کسی بھی لحاظ سے بہتر نہیں بنا سکے وہ نیا سال شروع ہوتے ہی ولولہ تازہ کے ساتھ اپنے مطلوبہ اہداف کو از سر نو تشکیل دیں گے۔کسی کو نئے سال میں بہتر روز گار کی تلاش ہوگی، کوئی نیا کاروبار شروع کرنے کی منصوبہ بندی کرتا نظر آئے گا، کنوارے افراد اپنی زندگی کا ساتھی ڈھونڈنے کی جُستجُو کریں گے جبکہ پہلے سے شادی شدہ افراد ہو سکتا ہے فیملی پلاننگ کرنا شروع کر دیں۔اسی طرح طلباء و طالبات سال نو میں اپنے تعلیمی اہداف کو حاصل کرنے کی کوشش کرینگے، غرض کہ یہ تمام تر زندگی کے رنگ، رُوپ اور رعنایاں ہیں اورموسموں کا بدلنا تبدیلی کا استعارہ ہے۔ اللہ تعالی نے جب دُنیا تخلیق کی تو دن، رات، پل، لمحے، گھڑی، گھنٹے، مہینے اور سال بنا کر اس کومختلف حصوں میں تقسیم کر دیا۔ کبھی وصل کی حسین شامیں، توکبھی ہجر کے صدیوں پر محیط لمحے۔ کبھی گرمی، کبھی خزاں، کبھی بہار تو کبھی سردی، اگرچہ ہر موسم کی اپنی اہمیت ہے لیکن جاڑے کا ذکر آتے ہی ”دسمبر“ کی اداس شامیں ذہن میں آ جا تی ہیں۔یہی وہ مہینہ ہے جب دُھند میں لپٹی ہوئی شامیں اپنے ساتھ ایک عجیب قسم کی اداسی لاتی ہیں۔اس مہینے میں دن سر شام ہی ڈھل جاتے ہیں جس کے بعدلمبی لمبی راتیں شروع ہو جاتی ہیں، تنہاء افراد کیلئے یہ طویل راتیں کاٹنا کسی عذاب سے کم نہیں لیکن وہ لوگ جنہیں سال کے دیگر مہینوں میں ”بات“ ختم ہونے سے پہلے ”رات“ ختم ہونے کی شکایت رہتی ہے وہ دسمبر کی ان ”طویل“ راتوں کا بھرپور فائدہ اُٹھاتے ہیں۔

پنجاب میں شدید دھند کے باعث فلائٹ آپریشن متاثر ، متعدد پروازیں منسوخ

مجموعی طور پر دسمبر کے مختلف رنگوں میں ”اداسی“ کا رنگ سب سے نمایاں ہے یہی وجہ ہے کہ شاعروں نے دسمبر کو اداسی کے استعارے کے طور پر استعمال کیا ہے لیکن کسی دل جلے کا یہ بھی کہنا ہے کہ

بتا ذرا، کون سی بہار لے کے آیا ہے جنوری

تم تو کہتے تھے بہت ویراں ہے ”دسمبر“

موسموں کے اعتبار سے بر صغیر پاک و ہند چونکہ ایک گرم خطہ ہے جہاں گرمیوں کے مہینے زیادہ اورسردی نہایت مختصر وقت کیلئے آتی ہے، لہٰذا طویل گرمی سے جھلسے ہوئے جسموں کو جب جاڑے کا سرد احساس ملتا ہے تو جسم کی پوری ”کیمسٹری“ تبدیل ہوجاتی ہے اور دل و دماغ میں تازہ احساسات اور جذبات انگڑائیاں لینے لگتے ہیں۔

سینیٹ کی انسانی حقوق کمیٹی نے سرعام پھانسی کی مخالفت کردی

ٹھنڈی ہوائیں کیا چلیں میرے شہر میں

ہر طرف یادوں کا سمندر بکھر گیا

دسمبر سے جڑی ہوئی اداسی کی جہاں دیگر کئی وجوہات ہیں وہیں ایک وجہ اس کا ”جدائی“ کا استعارہ ہونا بھی ہے، دسمبر ہی سال کا آخری مہینہ ہے جس کے اختتام پذیر ہونے کے ساتھ ہی سال اپنی تمام تر اچھی بری یادوں کے ساتھ رخصت ہو جاتا ہے جس سے چیزوں کے عارضی پن کا احساس جھلکتا ہے، انسان کو یہ محسوس ہوتا ہے کہ وقت کا پہیہ اپنی پوری رفتار کے ساتھ گردش کر رہا ہے اور زندگی کا کوئی بھی لمحہ تھم نہیں رہا، کوئی شئے مستقل یا دائمی نہیں ہے بلکہ ایک مخصوص وقت کیلئے ہے اور وقت گزر جانے کے بعد ہر چیز فنا ہوجانی ہے۔ زندگی بذات خود بہت حسین شئے ہے اور ہر حسین چیز کی طرح یہ بھی عارضی ہے لہٰذا دسمبر رخصت ہونے کے بعد جب نیا سال آتا ہے تو اس میں ایک احساس یہ بھی ہوتا ہے کہ زندگی کا ایک سال کم ہو گیا ہے، شاعر محسن نقوی کے بقول

سکیورٹی فورسز کا شمالی وزیرستان میں آپریشن، 5 دہشتگرد ہلاک

کئی سال گزرے

کئی سال بیتے

شب و روز کی گردشوں کا تسلسل

دل و جان میں سانسوں کی پرتیں الٹے ہوئے

زلزلوں کی طرح ہانپتا ہے

چٹختے ہوئے خواب

آنکھوں کی نازک رگیں چھیلتے ہیں

مگر میں اک سال کی گود میں جاگتی صبح کو

بے کراں چاہتوں سے اٹی زندگی کی دعا دے کر

اب تک وہی جستجو کا سفر کر رہا ہوں

گزرتا ہوا سال جیسا بھی گزرا

مگر سال کے آخری دن

نہایت کٹھن ہیں

مرے ملنے والو

قیدیوں سے اہل خانہ کے رابطے کیلئے جدید سروس کا آغاز ہوگیا

نئے سال کی مسکراتی ہوئی صبح گر ہاتھ آئے تو ملنا

کہ جاتے ہوئے سال کی ساعتوں میں

یہ بجھتا ہوا دل

دھڑکتا تو ہے، مسکراتا نہیں

دسمبر مجھے راس آتا نہیں۔

QOSHE -          دسمبر مُجھے راس آتا نہیں  - صبغت اللہ چودھری
menu_open
Columnists Actual . Favourites . Archive
We use cookies to provide some features and experiences in QOSHE

More information  .  Close
Aa Aa Aa
- A +

         دسمبر مُجھے راس آتا نہیں 

12 0
30.12.2023

سال نو کی آمد آمد ہے اور بیتے ہوئے برس کے رُخصت ہونے میں چند ہی ساعتیں باقی رہ گئی ہیں۔کل شام کو سال 2023 ء کا آخری سورج ہمیشہ ہمیشہ کیلئے غروب ہو جائے گا اور پھراگلے روز ایک نئی صبح طلُوع ہو گی جس کے ساتھ ہی 2024 ء کا باقاعدہ آغاز ہوگا۔نئے سال کی آمد کے ساتھ ہی امیدوں کے چراغ جل اُٹھیں گے اور دلوں میں نئے جذبے اور نئی امنگیں پیدا ہوں گی۔ختم ہونیوالے سال میں جو لوگ اپنی زندگی کو کسی بھی لحاظ سے بہتر نہیں بنا سکے وہ نیا سال شروع ہوتے ہی ولولہ تازہ کے ساتھ اپنے مطلوبہ اہداف کو از سر نو تشکیل دیں گے۔کسی کو نئے سال میں بہتر روز گار کی تلاش ہوگی، کوئی نیا کاروبار شروع کرنے کی منصوبہ بندی کرتا نظر آئے گا، کنوارے افراد اپنی زندگی کا ساتھی ڈھونڈنے کی جُستجُو کریں گے جبکہ پہلے سے شادی شدہ افراد ہو سکتا ہے فیملی پلاننگ کرنا شروع کر دیں۔اسی طرح طلباء و طالبات سال نو میں اپنے تعلیمی اہداف کو حاصل کرنے کی کوشش کرینگے، غرض کہ یہ تمام تر زندگی کے رنگ، رُوپ اور رعنایاں ہیں اورموسموں کا بدلنا تبدیلی کا استعارہ ہے۔ اللہ تعالی نے جب دُنیا تخلیق کی تو دن، رات، پل، لمحے،........

© Daily Pakistan (Urdu)


Get it on Google Play