کمپیوٹنگ میں، ورچوئل کی اصطلاح سے مراد کسی حقیقی چیز کا ڈیجیٹل طور پر نقل کیا گیا ورژن ہے، چاہے وہ مشین ہو، سوئچ ہو، میموری ہو یا حقیقت بھی۔ یہ حقیقی سے ان معانی میں ممتاز ہے کہ اس میں مطلق جسمانی شکل کا فقدان ہے۔ تاہم عملی طور پر یہ کم حقیقی نہیں ہے ادب میں یہ کام صدیوں پہلے سے شروع ہے۔مفت مبالغہ ہو یا تعلی۔یقین گمان سے یوں گلے ملتا ہے کہ ہاتھ پکڑے بھی نہ بنے اور چھوڑے بھی نہ بنے۔ورچوئل ریئلیٹی جدید ٹیکنالوجی کا شعبدہ ہے جس کی بنیاد سوچ کی کرشمہ سازی پر رکھی ہے۔کمپیوٹر سوفٹ ویئر اور کچھ ڈیوائسز کی مدد سے تین جہتی منظر کی ایسی مثلث تیار کی جاتی ہے جس پر دیکھنے والے کو حقیقت اور نقل میں فرق کرنا انتہائی مشکل ہو جاتا ہے۔ اس میں دماغ اور دیگر حواس کو دھوکہ دینے کے لیے ایسا مواد مہیا کیا جاتا ہے جو انسان کو اسی ماحول میں لے جاتا ہے۔ وہ ویت نام کے چہرے اپنے اردگرد چلتے پھرتے دیکھتا ہے۔اندھادھند مواد اور ویڈیوز اسے بے وقوف اور شعور سے محروم رکھنے میں اہم کردار ادا کرتی ہیں۔ہر ویڈیو، ہر تصویردیکھنے والے کو حقیقت ہی معلوم ہوتی ہے۔ جنھیں وہ اپنے من پسند واقعات پر چسپاں کرنے میں ذرا بھی نہیں ہچکچاتا۔ شاعر تو یہ کہتا ہے کہ

انٹربینک مارکیٹ میں ڈالر سستا ہو گیا

رخ روشن کے آگے شمع رکھ کے وہ یہ کہتے ہیں

ادھر جاتا ہے دیکھیں یا ادھر پروانہ آتا ہے

اب بھلا پروانے کو فلٹر زدہ رخ روشن سے کیا مطلب؟ اسے تو شمع کی تپش پیاری ہے۔اسے تو جلنے سے مطلب ہے۔تڑپنے پھڑکنے کی توفیق پروانے کو میسر نہیں۔جذبات کی پٹی باندھے شاعر حضرات نے ایسے ایسے ورچوئل محبوب تخلیق کیے کہ ایک دنیا اس تخلیق کو اپنا آئیڈیل تسلیم کرنے لگی۔ آئیڈیل محبوب کی تلاش میں زندگیاں تباہ ہونے لگیں۔کمر باریک سے باریک تر ہونے لگی اور شاعر کہتا ہے کہ بہرحال وہ معدوم نہیں ہے۔شاعر یہ بھی کہتا ہے۔

پاکستان کا شاندار کم بیک، آسٹریلیا کی پوری ٹیم 318 رنز پر آوٹ کر دی

نظر کسی کو وہ موئے کمر نہیں آتا

برنگ تار نظر ہے، نظر نہیں آتا

ورچوئل محبوب کی نزاکتوں پر دیوان تخلیق کیے گئے۔ امیر مینائی کہتے ہیں۔

خواب میں آنکھیں جو تلووں سے ملیں

بولے اف اف! پاؤں میرا چھل گیا

محبوب کے حسن پر چاند نثار ہوتا ہے۔ محبوب کا چہرہ دیکھ کر پھول مرجھا جاتے ہیں۔محبوب کا دل پتھر کا ہوتا ہے لیکن پھر بھی خون کی گردش صاف دکھائی دیتی ہے۔ محبوب کی پلکوں سے چاقو، چھریاں اور خنجر تیز کیے جاتے ہیں۔ اففففف محبوب نا ہوا چھلاوا ہو گیا! جسے قرار نہیں، جو ابھی کہیں ہو اور ابھی کہیں، پارے کی سی خاصیت رکھنے والا جادو جو جھلک دکھا کر فوراَ غائب ہو جائے۔

ستاروں کی روشنی میں آپ کا آج (بدھ) کا دن کیسا رہے گا؟

پری تھی کوئی چھلاوا تھی یا جوانی تھی

کہاں یہ ہو گئی چمپت جھلک دکھا کے مجھے

ذہنی اور رحجانی گیمز کی طرح۔جس میں من پسند نتائج ایک کلک سے تبدیل کیے جا سکتے ہیں۔ پرانے ورچوئل محبوب پر جدید ورچوئیلیٹی کا رنگ چڑھا کر سب حقیقی کے رنگ میں ڈھل جاتا ہے۔ٹیکنالوجی نے خوبصورت نظر آنے کے وہ دروازے کھول دیے ہیں جو پہلے بند تھے اور فلٹرز نے اس خوب صورتی کو ہر خاص و عام کے ہاتھ میں تھما دیا ہے۔فلٹرز نے آن لائن اور حقیقی خوب صورتی کے معیار تبدیل کر دیے ہیں۔حقیقی زندگی کی خوبصورتی کے رجحانات کی پیروی کرنے اور آن لائن فلٹرز لگانے کے درمیان مصنوعی مقابلہ سازی اور وقت کی بچت کا تصور سر فہرست ہے۔یہ فلٹرز ورچوئل محبوب کے ہتھیار ہیں۔کمرہ کو کمر بنانا ذرا بھی مشکل نہیں رہا۔سانولے یا مٹیالے رنگ کو دودھ بالائی جیسی رنگت دینے میں کوئی جمع خرچ نہیں۔ مٹکے جیسے پیٹ تو ندارد ہوئے۔کور چڑھا کر فلٹر لگائیے اور روپے کی چیز ہزاروں میں بیچیے۔ ڈیجیٹل اور آن لائن کی اصطلاح سب کچھ بہائے لیے جا رہی ہے۔اس ورچوئیلٹی کو حقیقت بنانے کے لیے ہمیں آن لائن ہی رہنا ہو گا۔ ٹین’نامی ایک فلٹر میں کوئی بھی شخص بچہ بن سکتا ہے اور بچہ بوڑھا شخص دکھ سکتا ہے۔ یعنی زمان و مکاں کی کوئی رکاوٹ نہیں۔ اسے ٹائم مشین سمجھیں یا جناتی خاصیت۔جو شعبدہ باز بھی ہو اور جال بننا جانتا ہو۔جہاں چاہے نظروں کے سامنے پردہ تان دے۔ اصل میں یہ ہڈیوں کے فاسفورس یا گیس کے ہوا میں آنے سے پیدا ہونے والی روشنی ہے جسے جاہل لوگ بھوت یا اگیا نیتال سمجھتے ہیں یا پھر بھرت کے ساتھ تلوار جھکانے اور اس کی نظر ہٹانے کا شعبدہ ہے جو نظروں کے سامنے طلسم باندھ کر چھل و فریب دیے اور پردے کے پیچھے کوئی اور منظر ہو۔ یہ توہم کا کارخانہ اعتبار کے دلاسے دیتا رہے اور ہم جلاتے رہیں۔

ملک میں فارمی انڈوں کی قیمت میں ایک مرتبہ پھر اضافہ، فی درجن نرخ 400روپے سے تجاوز کر گئے

" جو شے کی حقیقت کو نہ سمجھے وہ نظر کیا "۔۔ جدید دور اس گومگو کی کیفیت ہے جس میں چاند پر بڑھیا رقص کرتی دکھائی دیتی ہے اور ہم ورچوئل محبوب کی تلاش میں زمین سے نظریں چرائے آسمان پر رنگ بھرنے کی کوششوں میں ہلکان ہو رہے ہیں۔

QOSHE -          ورچوئل محبوب  - ڈاکٹر سعدیہ بشیر
menu_open
Columnists Actual . Favourites . Archive
We use cookies to provide some features and experiences in QOSHE

More information  .  Close
Aa Aa Aa
- A +

         ورچوئل محبوب 

14 1
27.12.2023

کمپیوٹنگ میں، ورچوئل کی اصطلاح سے مراد کسی حقیقی چیز کا ڈیجیٹل طور پر نقل کیا گیا ورژن ہے، چاہے وہ مشین ہو، سوئچ ہو، میموری ہو یا حقیقت بھی۔ یہ حقیقی سے ان معانی میں ممتاز ہے کہ اس میں مطلق جسمانی شکل کا فقدان ہے۔ تاہم عملی طور پر یہ کم حقیقی نہیں ہے ادب میں یہ کام صدیوں پہلے سے شروع ہے۔مفت مبالغہ ہو یا تعلی۔یقین گمان سے یوں گلے ملتا ہے کہ ہاتھ پکڑے بھی نہ بنے اور چھوڑے بھی نہ بنے۔ورچوئل ریئلیٹی جدید ٹیکنالوجی کا شعبدہ ہے جس کی بنیاد سوچ کی کرشمہ سازی پر رکھی ہے۔کمپیوٹر سوفٹ ویئر اور کچھ ڈیوائسز کی مدد سے تین جہتی منظر کی ایسی مثلث تیار کی جاتی ہے جس پر دیکھنے والے کو حقیقت اور نقل میں فرق کرنا انتہائی مشکل ہو جاتا ہے۔ اس میں دماغ اور دیگر حواس کو دھوکہ دینے کے لیے ایسا مواد مہیا کیا جاتا ہے جو انسان کو اسی ماحول میں لے جاتا ہے۔ وہ ویت نام کے چہرے اپنے اردگرد چلتے پھرتے دیکھتا ہے۔اندھادھند مواد اور ویڈیوز اسے بے وقوف اور شعور سے محروم رکھنے میں اہم کردار ادا کرتی ہیں۔ہر ویڈیو، ہر تصویردیکھنے والے کو حقیقت ہی معلوم ہوتی ہے۔ جنھیں وہ اپنے من پسند واقعات پر چسپاں کرنے میں ذرا بھی نہیں ہچکچاتا۔ شاعر تو یہ کہتا ہے کہ

........

© Daily Pakistan (Urdu)


Get it on Google Play