شاہ محمود قریشی کی لاٹری نکلے گی؟
انتخابی عمل کے حوالے سے جو کچھ ہو رہا ہے وہ الیکٹرونک میڈیا دکھاتا اور بتاتا بھی جا رہا ہے، خبر تو اپنی جگہ لیکن اس حوالے سے رائے تو اپنی ہوتی ہے، ہم تو پرانے لوگ جن کو دقیانوسی خیالات کے حامل کہہ دیا جاتا ہے، اس کے باوجود رنج نہیں اور ہم اپنی نیک نیتی کے باوجود عدالتی فیصلے پر بات کرنے یا لکھنے سے گریز کرتے ہیں لیکن فریقین کو شاید کھلی چھٹی ہے کہ وہ فیصلے پر بات کرلیں چاہے یہ بڑی عدالت ہی کا کیوں نہ ہو، چنانچہ مسلم لیگ (ن) کے اہم راہنماﺅں نے یہ کہہ کر کہ عدلیہ کا احترام کرتے ہیں، سائفرکیس کے حوالے سے دی جانے والی ضمانت پر تنقید کر ہی دی ہے حالانکہ ان حضرات کو کم از کم ایک شہری کی حیثیت سے فریاد داخل کرنے کا حق ہے بہرحال ضمانت تو ہو گئی بانی صاحب تو نیب کی تحویل میں بھی ہیں اور ان کے خلاف توشہ خانہ اور 190ملین پاﺅنڈ والے ریفرنس ہیں ان میں دوروزہ جسمانی ریمانڈ کے بعد پھر ایسا نہ ہوا اور وہ جیل بھیج دیئے گئے کہ جوڈیشل ریمانڈ قرارپایا، اس کے علاوہ ان کے خلاف اور بھی کئی مقدمات ہیں جہاں تک شاہ محمود قریشی کا تعلق ہے توبلا کسب پھنسے ہوئے ہیں اور یہ شاید نہیں بلکہ حقیقتاً ان کی سیاسی زندگی کا پہلا عمل ہے کیونکہ وہ تو ہمیشہ لاڈلے رہے اور صوبائی وزیر خزانہ سے وفاقی وزیر خارجہ تک کے مراحل بھی طے کئے۔سفر ن لیگ سے شروع کیا اور پیپلزپارٹی سے ہوتے ہوئے تحریک انصاف میں شامل ہو گئے اور یہاں انہوں نے بہت سے غم خواروں کے اندازے غلط ثابت کر دیئے اور انہوں نے بانی سے بغاوت نہ کی، جیسا کہ چودھری........
© Daily Pakistan (Urdu)
visit website