پاک فوج اور مقبوضہ کشمیر……فلسطین مقبوضہ کشمیر اور یو این او
گزشتہ دنوں بھارت کی سپریم کورٹ نے مقبوضہ کشمیر کی خصوصی حیثیت کیخلاف دائر کی درخواستوں کو مسترد کرتے ہوئے مودی حکومت کی مقبوضہ کشمیر کی خصوصی حیثیت کو ختم کرنے کے فیصلے کو برقرار رکھا ہے اور بھارتی سپریم کورٹ کے اس فیصلے نے ثابت کر دیا ہے کہ اس وقت بھارت میں کوئی بھی ادارہ ہندوتوا یا بی جے پی کے شکنجے سے آزاد نہیں ہے اور بھارتی سپریم کورٹ کے پانچ رکنی بنچ نے جس طرح مودی حکومت کے اس فیصلے کا دفاع کیا ہے اس نے ثابت کر دیا ہے کہ ہندوتوا کا نظریہ اس وقت انڈیا میں مکمل طور پر سرایت کر چکا ہے۔ پاکستان نے بھارتی سپریم کورٹ کے اس فیصلے کی مذمت کی ہے اور اسی سلسلہ میں پاکستان کے آرمی چیف جنرل سید عاصم منیر نے قوامِ متحدہ کے صدر دفتر میں یو این سیکرٹری جنرل انتونیو گوتریس سے ملاقات بھی کی ہے، جنرل عاصم منیر نے خاص طور پر کشمیر اور غزہ کے جاری تنازعات پراقوام متحدہ کے سیکرٹری جنرل سے گفگو کی ہے اور آرمی چیف نے اس موقع پر دو ٹوک موقف اختیار کرتے ہوئے کہا کہ جنوبی ایشیا میں امن اس وقت تک ناممکن رہے گا جب تک کشمیر کے دیرینہ تنازعہ کا اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کی قراردادوں اور کشمیری عوام کی امنگوں کے مطابق پرامن حل تلاش نہیں........
© Daily Pakistan (Urdu)
visit website