مسلمان ہزارسال سے زائد عرصہ تک ہندوستان پر حکمران رہے اگر چاہتے تو بازور شمشیر ساری مقامی آبادی کو مسلمان کر لیتے، لیکن اسلامی قواعد کے مطابق کسی غیر مسلم کو جبراً مسلمان نہ کیا۔ ہندو سکھ ہر عہد میں شریک ِ اقتدار رہے۔ مغل بادشاہ اکبر کے زمانے میں سلطنت کے اہم عہدیدار ہندو تھے۔ ہندو آج بھی اکبر کو مغلِ اعظم کے نام سے یاد کرتے ہیں۔

محمد بن قاسم کے حسنِ سلوک سے ہندو اس قدر متاثر ہوئے کہ اس کی مورتیاں بنا کر پوجا کرنے لگے۔ مسلمانوں کی آمد سے پہلے ہندو جاہلیت اور توہم پرستی کی زندگی بسر کرتے تھے۔ کوئی مرد مر جاتا تو اس کی بیوی کو اس کے ساتھ زندہ جلا دیتے۔ بیٹے بیٹیوں کو دیوی دیوتاؤں کی بھینٹ چڑھا دیتے۔ مسلم عہد میں کچھ حد تک مہذب ہو گئے۔مسلم حکمرانوں نے ان فرسودہ رسموں کا حاتمہ کیا۔ مسلم معاشرے میں رہ کر صنعت و حرفت سے آشنا ہوئے۔ ہندوستان مسلم عہد میں دنیا کا خوشحال ترین ملک تھا اہل مغرب اسے سونے کی چڑیا کہتے تھے۔ ان تمام احسانات کے باوجود ان کا مکرو فریب باقی رہا۔

مبینہ غیر شرعی نکاح کیس ؛ درخواست کے قابل سماعت ہونے یا نہ ہونے پر دلائل طلب

جلا دینا مردے کو اس کی زندہ زن کے ساتھ

حشر میں ایسا ہی ہو گا پنڈت اور برہمن کے ساتھ

اکھنڈ بھارت اور ہندو اتا کے نام پر سارا ملک فساد اور تشدد کی بھٹی میں جل رہا ہے۔ بھارت کبھی اکھنڈ نہیں رہا۔ یہ خطہ کئی ریاستوں اور راجواڑوں پر مشتمل تھا۔ کہیں چندر گپت موریا کہیں راجہ پورس اور کہیں راجہ داہر حکمران تھے بدھ حکمرانوں کے آثار راج بھی موجود ہیں۔

انگریز مسلمانوں کے باہم نفاق سے ہندوستان پر قابض ہوئے۔ چالاک ہندو ان کے مددگار بنے تا کہ سارے ہند پر حکومت کر سکیں۔ مسلمان ان کا ارادہ بھانپ گئے اور الگ ملک بنا لیا، لیکن سکھ ان کے فریب میں آگئے۔ سکھوں کا تمدن اور مذہب ہندو مذہب سے الگ ہے۔ بابا گرو نانک کی تعلیمات بڑی حد تک اسلام سے ماخوذ ہیں۔ ہندو مت منافقت اور فریب پر مبنی ہے۔ محسن کشی چانکیہ کی سیاست ہے۔ سکھ بہادر اور خودار قوم ہیں۔ دیر آید درست آید کے مصداق سکھ ہندوستان سے الگ ہو کر اپنا آزاد ملک خالصتان بنانے کی جدوجہد کر رہے ہیں۔ جو کہ ان کا جمہوری حق ہے۔

امیر لڑکا دھوکے باز لڑکی کی محبت میں منلگ بن گیا , گاڑیاں ، بنگلے چھوڑ کر سڑک پر زندگی گزارنے لگا , فقیر لڑکے کی آواز نے سب کے ہوش اُڑا دیے

اس تحریک کا آغاز 1984ء میں سکھوں نے جرنیل سنگھ بھنڈرانوار کی قیادت میں کیا تھا۔ ظالم مہاشے نے سکھوں کے مقدس مقام گولڈن ٹمپل کو تاراج کیا۔ غیرت مند سکھوں نے اندرا گاندھی کو قتل کر کے حساب چکا دیا۔ مہاشا اپنی تماتر چالاکی کے باوجود یہ نہیں سمجھ پا رہا کہ جو قوم ہزاروں میل دور جا کر جنرل ڈائر کو قتل کر سکتی ہے۔ وہ محکوم کیسے رہ سکتی ہے۔

بھارت کی نو ریاستوں میں علیحدگی کی تحریک چل رہی ہے اب تک بھارت دنیا کو دھوکہ دیتا رہا کہ یہ پاکستان کی وجہ سے ہے اس کے پیچھے ائی ایس ائی ہے، لیکن اب آستین کے لہو کی پکار ساری دنیا میں گونج رہی ہے۔کینیڈا میں سکھ رہنما ہر دیپ سنگھ کے قتل نے بھارت کا مکروہ چہرہ بے نقاب کر دیا ہے۔ لائق تحسین ہیں کینیڈا کے وزیراعظم جسٹن ٹروڈو جنہوں نے ساری دنیا کے ضمیر کو جگا دیا ہے۔ہردیپ سنگھ کے جلائے ہوئے دیپ کی روشنی سارے عالم میں جگمگا رہی ہے۔ اب خالصتان تحریک کامیابی کے قریب پہنچ گئی ہیں۔ سکھوں کا نعرہ راج کرو گا خالصہ پاکی رہے نہ کو عملی صورت میں نمودار ہونے والا ہے۔ اگر بھارتی وزیراعظم مودی چند سال اور حکمران رہے تو آسام منی پور جھارکھنڈ ناگا لینڈ اتر انچل کیرالہ الگ ملک بن جائیں گے۔ کشمیر پر غاصبانہ قبضہ بھی جلد ختم ہو جائے گا۔ ہندواتا اپنے ہی پھیلائے ہوئے جال میں پھنس گئی ہے اس کی ہنڈیا بیچ چوراہے میں پھوٹنے والی ہے۔

کیا آپ اتنا رو رو کر کمزور ہو گئے ہیں؟مبینہ غیر شرعی نکاح کیس میں جج کا گواہ سے استفسار

ہندو اتا کا جال تھا مودی پھیلا گیا

”خود اپ اپنے دام میں صیاد آگیا“

اب یہ بات اظہر المن شمس ہے کہ خالصتان وجود میں آنے والا ہے سکھ اپنے مقصد میں کامیاب ہوتے نظر آرہے ہیں۔ جرنیل سنگھ بھنڈرانوار ہر دیپ سنگھ اور ہزاروں مظلوم سکھوں کا خون رنگ لانے والا ہے خالصتان کی آزادی کا سورج طلوع ہوتے ہی کشمیر بی آزاد ہوجائے گا۔

با ہر کارے کہ ہمت بستہ گردد

اگر خارے بود گلدستہ گردد

QOSHE -        رام راج ناکام راج  - زبیر بسرا
menu_open
Columnists Actual . Favourites . Archive
We use cookies to provide some features and experiences in QOSHE

More information  .  Close
Aa Aa Aa
- A +

       رام راج ناکام راج 

10 0
05.12.2023

مسلمان ہزارسال سے زائد عرصہ تک ہندوستان پر حکمران رہے اگر چاہتے تو بازور شمشیر ساری مقامی آبادی کو مسلمان کر لیتے، لیکن اسلامی قواعد کے مطابق کسی غیر مسلم کو جبراً مسلمان نہ کیا۔ ہندو سکھ ہر عہد میں شریک ِ اقتدار رہے۔ مغل بادشاہ اکبر کے زمانے میں سلطنت کے اہم عہدیدار ہندو تھے۔ ہندو آج بھی اکبر کو مغلِ اعظم کے نام سے یاد کرتے ہیں۔

محمد بن قاسم کے حسنِ سلوک سے ہندو اس قدر متاثر ہوئے کہ اس کی مورتیاں بنا کر پوجا کرنے لگے۔ مسلمانوں کی آمد سے پہلے ہندو جاہلیت اور توہم پرستی کی زندگی بسر کرتے تھے۔ کوئی مرد مر جاتا تو اس کی بیوی کو اس کے ساتھ زندہ جلا دیتے۔ بیٹے بیٹیوں کو دیوی دیوتاؤں کی بھینٹ چڑھا دیتے۔ مسلم عہد میں کچھ حد تک مہذب ہو گئے۔مسلم حکمرانوں نے ان فرسودہ رسموں کا حاتمہ کیا۔ مسلم معاشرے میں رہ کر صنعت و حرفت سے آشنا ہوئے۔ ہندوستان مسلم عہد میں دنیا کا خوشحال ترین ملک تھا اہل مغرب اسے سونے کی چڑیا کہتے تھے۔ ان تمام احسانات کے باوجود ان کا مکرو فریب باقی رہا۔

مبینہ غیر شرعی نکاح کیس ؛........

© Daily Pakistan (Urdu)


Get it on Google Play