جدید اقتصادیات میں کوئی بھی کاروبار شروع کرنے کے لیے چار چیزوں کا ہونا ضروری ہے۔ ان میں سے پہلی چیز لوکیشن یعنی جگہ کا انتخاب ہے۔ یعنی الٹے بانس بریلی والی سچوئیشن نہیں ہونی چاہیے۔ دوسری چیز ٹائمنگ یا وقت ہے۔ کاروبار شروع کرنے کے لیے مناسب وقت کا چناؤ کلیدی اہمیت رکھتا ہے۔ تیسری اہم چیز کا نام انویسٹمنٹ ہے جس کی اہمیت اور کردار سے ہر کوئی واقف ہے۔ چوتھی چیز اہلیت ہے۔ مطلوبہ کام کی اہلیت نہ ہو تو بھی کاروبار فیل ہو جاتا ہے۔ کچھ اور چیزیں بھی ہیں جن کو مدنظر رکھنا کسی بھی کاروبار کے لیے ضروری ہوتا ہے لیکن یہ چار چیزیں کلیدی ہیں۔ عموما سمجھا یہ جاتا ہے کہ یہ چار چیزیں آج یا جدید اکنامکس کی دریافت ہیں لیکن حقیقت یہ ہے کہ یہ چار چیزیں معلوم تاریخ میں سب سے پہلے نبی کریم ﷺ نے ریاست مدینہ میں متعارف کرائیں۔ ایک نظر مندرجہ ذیل حدیث پر دوڑائیں، اس کے بعد ان چار چیزوں کی جانب بڑھتے ہیں۔

ممکنہ اصلاحات پر مبنی رپورٹ جاری ، عالمی بینک نے پاکستان کو درپیش 6 بڑے مسائل کی نشاندہی کردی

سنن ابو داؤد(1641ء)،ابن ماجہ (2198ء)اور ترمذی (1218ء) کی ایک حدیث ہے کہ ایک انصاری،نبی کریمؐ کی خدمت میں سوالی بن کر حاضر ہوا۔ نبی کریم ؐنے اس سے پوچھا: ”کیا تمہارے گھر میں کچھ بھی نہیں ہے“؟ اُس نے جواب دیا: کیوں نہیں بلکہ ہمارے پاس لکڑی کا ایک پیالا ہے جو پینے کے کام آتا ہے اور ایک کمبل ہے جس کا کچھ حصہ ہم بچھاتے ہیں اور کچھ حصہ خود پر اوڑھ لیتے ہیں، نبی کریمؐ نے یہی دو اشیاء بیچ کر مذکورہ شخص کو کلہاڑی خریدنے کو کہا اور پھر لکڑیاں کاٹ کر بیچنے کی ترغیب دی اس سے سوالی کا اپنا کاروبار ہو گیا، اس سے یہ ثابت ہوتا ہے کہ یہ اصول ریاست مدینہ سے شروع ہوا

محمد عامر اور عماد وسیم کو ٹیم ڈائریکٹر کا فون، دونوں نے پاکستان کیلئے کھیلنے سے انکار کردیا

(1):۔انویسٹمنٹ:اس حدیث میں انویسٹمنٹ کا سنہری اصول نظر آتا ہے۔ جب وہ آدمی آپ ﷺ کی بارگاہ میں آیا تو آپ نے سب سے پہلے اس کے بزنس کی طرف دھیان دیا۔ پھر پوچھا کہ گھر میں کیا ہے؟ جو بھی تھا اسے بیچا گیا اور جو رقم حاصل ہوئی یعنی دو درہم، گھر کا خرچا نکالنے کے بعد ایک درہم بچ گیا۔ یہ تھی کل انویسٹمنٹ اور چیلنج تھا کاروبار شروع کرنے کا۔ لہٰذا انویسٹمنٹ کو دیکھتے ہوئے آپ ﷺ نے اس کے لیے لکڑی کا کاروبار تجویز کیا جو اتنی انویسٹمنٹ میں ممکن تھا۔ یعنی قرض بھی نہیں لیا گیا کہ خدانخواستہ کاروبار فیل ہونے کی صورت میں اس انصاری کے حالات مزید خراب ہو جاتے۔

جنوبی افریقا میں پلاٹینم کی کان میں حادثہ، 11 مزدور ہلاک اور 75 زخمی

(2):۔دوسری اہم چیز اہلیت ہے۔ مدینے کا رہنے والا انصاری جب مانگنے آیا اور اس کے گھر میں بھی کچھ نہیں تھا تو اس کامطلب یہ تھا کہ وہ کوئی ایسا کام نہیں جانتا تھا کہ جس سے مدینے کی مارکیٹ میں مزدوری کر سکے۔ نبی کریم ﷺ نے اس صورت حال کو بھانپا اور مدینہ منورہ کی مارکیٹ بھی آپ کے سامنے تھی۔ لہذا نبی کریم ﷺ نے اسے لکڑیاں کاٹنے کا مشورہ دیا۔ یعنی ایسا کام جس کے لیے کسی خاص مہارت، کورس یا تجربے کی ضرورت بھی نہیں تھی۔ لہذا آپ ﷺ نے اس کے لیے اس کام کا مشورہ دیا جو اسی وقت شروع کیا جاسکے اور اسی دن سے اس کی آمدنی بھی شروع ہو تاکہ اس کی زندگی میں معاشی آسودگی کا دور دورہ ہو۔

احسن اقبال نے ن لیگ کی انتخابی مہم شروع نہ ہونے کی وجہ بتادی

(3):۔وقت: کاروبار کے لیے تیسری اہم چیز وقت ہے۔ آپ ﷺ کا اسے لکڑیوں کے کاروبار کا مشورہ دینا وقت کی اہمیت بتاتا ہے۔ اس نے کاروبار شروع کیا اور پندرہ دن بعد جب حاضر ہوا تو اس کے پاس بچت کے دس درہم موجود تھے۔ اتنے دن بعد اتنی کمائی یہ ظاہر کرتی ہے کہ جس وقت آپ ﷺ نے اسے یہ کاروبار شروع کرنے کا مشورہ دیا، وہ وقت انتہائی مناسب تھا اور اس وقت تک یا تو وہاں یہ کاروبار شروع نہیں ہوا یا اس کاروبار پر کسی کی مناپلی قائم نہیں ہوئی تھی۔

(4):۔لوکیشن: سب سے اہم چیز لوکیشن ہے۔ جیسا کہ پہلے بتایا کہ اگر کسی دوسرے شہر سے بانس اٹھائیں اور انھیں بیچنے کے لیے بریلی لے جائیں تو کاروبار ناکام ہونا اٹل ہے۔ نبی کریم ﷺ نے اس انصاری کو لکڑیوں کا کاروبار مدینہ منورہ کے بازار میں شروع کرنے کا مشورہ دیا۔ یعنی آپؐ نے کاروبار کے لیے لوکیشن نامی فیکٹر کی اہمیت سے آگاہ کیا اور تاریخ بتاتی ہے کہ اس کا کاروبار کامیاب رہا۔ جب پندرہ دن بعد وہ کامیابی کی نوید لے کر آیا تو آپ ﷺ نے فرمایا: یہ تمارے لیے ہے۔ یعنی یہ کاروبار اور یہ لوکیشن۔

ستاروں کی روشنی میں آپ کا آج (بدھ) کا دن کیسا رہے گا؟

لہٰذا یہ کہنا یہ اسلام کا کوئی معاشی نظام نہیں یا یہ کہنا کہ یہ چار چیزیں جدید اقتصادیات کی دریافت ہیں،محض بددیانتی یا جہالت ہے۔

QOSHE -     ریاست مدینہ کا معاشی نظام: کاروبار کے لیے چار اہم چیزیں  - کوثر عباس
menu_open
Columnists Actual . Favourites . Archive
We use cookies to provide some features and experiences in QOSHE

More information  .  Close
Aa Aa Aa
- A +

    ریاست مدینہ کا معاشی نظام: کاروبار کے لیے چار اہم چیزیں 

13 0
29.11.2023

جدید اقتصادیات میں کوئی بھی کاروبار شروع کرنے کے لیے چار چیزوں کا ہونا ضروری ہے۔ ان میں سے پہلی چیز لوکیشن یعنی جگہ کا انتخاب ہے۔ یعنی الٹے بانس بریلی والی سچوئیشن نہیں ہونی چاہیے۔ دوسری چیز ٹائمنگ یا وقت ہے۔ کاروبار شروع کرنے کے لیے مناسب وقت کا چناؤ کلیدی اہمیت رکھتا ہے۔ تیسری اہم چیز کا نام انویسٹمنٹ ہے جس کی اہمیت اور کردار سے ہر کوئی واقف ہے۔ چوتھی چیز اہلیت ہے۔ مطلوبہ کام کی اہلیت نہ ہو تو بھی کاروبار فیل ہو جاتا ہے۔ کچھ اور چیزیں بھی ہیں جن کو مدنظر رکھنا کسی بھی کاروبار کے لیے ضروری ہوتا ہے لیکن یہ چار چیزیں کلیدی ہیں۔ عموما سمجھا یہ جاتا ہے کہ یہ چار چیزیں آج یا جدید اکنامکس کی دریافت ہیں لیکن حقیقت یہ ہے کہ یہ چار چیزیں معلوم تاریخ میں سب سے پہلے نبی کریم ﷺ نے ریاست مدینہ میں متعارف کرائیں۔ ایک نظر مندرجہ ذیل حدیث پر دوڑائیں، اس کے بعد ان چار چیزوں کی جانب بڑھتے ہیں۔

ممکنہ اصلاحات پر مبنی رپورٹ جاری ، عالمی بینک نے پاکستان کو درپیش 6 بڑے مسائل کی نشاندہی کردی

سنن ابو داؤد(1641ء)،ابن ماجہ (2198ء)اور ترمذی (1218ء) کی ایک حدیث ہے کہ ایک انصاری،نبی........

© Daily Pakistan (Urdu)


Get it on Google Play