آج اتوار ہے یہ خاص ہے کہ ہم سب لاہور کی مرکزی سڑک پر ایک نیا منظر دیکھیں گے کہ اس روز چھٹی کے باعث مارکیٹ پہلے ہی بند ہوتی ہیں۔ لیکن کچھ وینڈرز سڑکوں پر سامان رکھ ر فروخت کرتے اور بعض حضرات دوکانیں بھی کھول لیتے ہیں لیکن آج ایسا نہ ہو سکے گا کہ نگران صوبائی حکمت کی طرف سے اتوار کو مال روڈ پر کسی قسم کی آٹو موبائل لانے کی اجازت نہیں صرف اور صرف سائیکل سوار آ سکیں گے۔ اچنبھے کی بات نہیں یہ فیصلہ بھی وزیر اعلیٰ محسن نقوی کے ایما پر کابینہ نے کیا ہے تاکہ سموگ کی بڑھتی ہوئی لہر کو کسی طرح قابو کیا جا سکے۔ نگران وزیر اعلیٰ محسن نقوی ان دنوں زیر تکمیل تعمیراتی منصوبوں کے پیچھے تو ہاتھ دھو کر پڑے ہوئے ہیں اور وہ غالباً چاہتے ہیں کہ نگران حکومت کے ہوتے ہوئے یہ سب مکمل ہو جائیں تاکہ ماضی کی طرح یہ نہ ہو کہ منصوبہ شروع کرانے والا چلا جائے تو بعد میں منصوبے کی تکمیل میں تاخیر شروع ہو جاتی ہے۔ ماضی میں تو یہ بھی دیکھا گیا کہ سابقین کے کئی منصوبے ختم بھی کر دیئے گئے کہ نقصان کسی کا ذاتی نہیں ہوتا چنانچہ انہوں نے نئے منصوبے شروع کرنے اور سابقہ کو مکمل کرنے کا عزم کر لیا ٹھیکیداروں اور محکموں کے حکام کو ان کا ساتھ دینا پڑا کہ وہ خود بھی بہت سی خامیوں سے واقف ہیں کہ بنیادی طور پر اخبار نویس ہیں۔ مطلب یہ کہ صحافی بھی ہیں۔ انہوں نے آمد و رفت اور صحت کے حوالے سے بہت توجہ سے کام کیا اور کئی کام سیدھے بھی کرا دیئے وہ تعمیراتی کاموں اور ہسپتالوں کی کارکردگی کا سلسلہ دیکھتے چلے آ رہے تھے کہ سموگ در آیا اگرچہ یہ معمول کے مطابق آیا ہے تاہم اس بار اس کی شدت زیادہ محسوس کی جا رہی ہے۔ وزیراعلیٰ کو اپنی توجہ ادھر بھی مبذول کرنا پڑی اور یہاں بھی رفتار اسی حساب سے تھی جس کی بناءپر ان کو محسن سپیڈی کہا جا رہا ہے یہ خطاب بھی ان کو سابق وزیر اعظم محمد شہباز شریف نے دیا جن کو اپنے پرائے شہباز سپیڈ کہتے تھے محسن نقوی کی رفتار کو دیکھ کر انہوں نے کہا یہ تو مجھ سے بھی تیز جا رہے ہیں۔

ستاروں کی روشنی میں آپ کا آئندہ ہفتہ کیسا گزرے گا؟

اب سموگ کے حوالے سے بھی ان کی توجہ اسی طرح ہے انہوں نے یہ مورچہ بھی سنبھال لیا اور سمارٹ لاک ڈاﺅن کا سلسلہ شروع کرا دیا اور اب ایک اور قدم اٹھایا جو مثالی جانا جائے گا جہاں جمعہ، ہفتہ ا ور اتوار تک تعلیمی ادارے بند رہے وہاں جمعہ، ہفتہ کو مارکیٹیں تین بجے کے بعد کھلیں اور آج اتوار کو مکمل چھٹی ہے۔

میری توجہ تو اس طرف زیادہ ہوئی کہ اتوار کو مال روڈ پر ماسوا سائیکلوں کے ہر قسم کی ٹریفک مکمل طور پر بند ہو گی۔ ہم یہ لاہور والے اور نوجوان منچلے ہیں یقین جانیئے یہ نوجوان سائیکلیں تلاش کر کے مال پر آ جائیں گے اور آج ایک نیا نظارہ دیکھنے کو ملے گا۔ بتایا تو یہی گیا ہے کہ یہ تجویز خود محسن نقوی کی ہے اگرچہ عدالت عالیہ کے فاضل جج نے بھی تجویز دی کہ سائیکل کی سواری کو فروغ دینا چاہئے اب تو میرا بھی جی چاہتا ہے کہ آج سائیکل لے کر مال روڈ کا رخ کروں اور وہ دور یاد کروں جب ہم خود نوجوان تھے اور یہ مال روڈ شام کے بعد سیر گاہ کا منظر پیش کرتی تھی۔ ہم جیسے لوگ مال پر چائے سے شغل کرتے تو مہذب لوگ جوڑوں کی شکل میں سیر کرتے تھے۔ یہ سب بھولی بسری یادیں ہیں کہ وہ دور بھی تھا جب ہم سرکلر گارڈن کھیلتے کودتے بڑے ہوئے تھے اور لوئر مال پر بھی درخت ہی درخت تھے جو ٹھنڈی چھاﺅں دیتے تھے۔ تب آٹو موبائلز بہت کم تھیں اس لئے سائیکل اور تانگہ اچھی سواری تھے۔ میں خود بھی سائیکل چلاتا تھا مجھے یہ بھی یاد ہے کہ ضد کر کے ہرکولیس برانڈ کی سائیکل لے لی تھی۔

دیر بالا میں پی ٹی آئی ورکرز کنونشن، شیر افضل مروت کے خلاف مقدمہ درج

میرا خیال ہے کہ یہ آئیڈیا مستعار ہے کہ گزشتہ برس جب میں برطانیہ گیا تو برمنگھم اور لندن شہر کے معروف شاپنگ سنٹروں میں سواری (کار وغیرہ) کی آمد و رفت ممنوع پائی لوگ اپنی گاڑیاں اردگرد دور پار کر کے آئے اور پیدل چل کر شاپنگ کرتے یا چائے کافی سے شغل کرتے ہیں۔ لندن میں تو دوسرے شہروں سے آنے والی گاڑیوں کے لئے شہر کی حدود میں داخلے کے اوقات کار مقرر کر دیئے گئے ہوئے ہیں جس کے بعد ایک مخصوص وقت تک آنے والوں کو معقول ٹیکس ادا کرنا پڑتا ہے اسی طرح بڑی مارکیٹ میں لوگ پیدل چلتے ہی نظر آتے ہیں۔ ویسے برطانیہ والوں نے تو سموگ جیسی بلاسے بہت سختی کے ساتھ نمٹا ہے کہ بعض کارخانوں سے دھواں نکلتا دیکھ کر معلوم ہوا کہ یہ دھواں متاثر نہیں کرتے کہ کارخانہ مکمل حفاظتی تدابیر کے ساتھ چلایا جا رہا ہے اور اس کے دھوئیں میں مضر اثرات نہیں بلکہ یہ بادلوں میں مل کر سموگ بھی نہیں بن سکتا میں نے برطانیہ میں مجموعی طور پر صاف فضا پائی اور برف باری میں بھی سموگ سے واسطہ نہیں پڑا۔ غالباً محسن نقوی بھی متاثر ہیں۔

نریندر مودی کا طیارے میں بیٹھ کر بادلوں کو ’’سلام‘‘ ، سوشل میڈیا پر میمز کا طوفان آگیا

ان کے سب اقدامات اور رفتار قابل تعریف سہی لیکن اس محنت کے بعد بھی جو شکایت پیدا ہوتی ہے وہ لوگوں کے اپنے رویے کی بھی ہے جو کہ ہر فرد کو خود کوشش کرنا چاہئے کہ کم از کم وہ تو سموگ کا باعث نہ بنے لیکن یہاں رکشا اور ڈیزل والی گاڑیوں سے دھواں نکلتا ہے تو مرمت سے گریز کیا جاتا ہے حالانکہ چلانے والے اور سواری کرنے والے خود بھی متاثر ہوتے ہیں اور سرکاری اہلکاروں کے حوالے سے مجھے اب کچھ کہنے کی ضرورت نہیں کہ عدالت عالیہ کے فاضل جج نے نوٹ کیا اور ایسے اہل کاروں کے بارے میں ان کی رائے واضح ہے۔

بہر حال میں سمجھتا ہوں کہ اکثر ترقیاتی کاموں کی وجہ سے آمد و رفت متاثر ہوتی ہے۔ تاہم یہ دھیان کرنا چاہئے کہ اسی آمدو رفت کو بہتر بنانے اور لوگوں کو تکلیف سے بچانے کے لئے ہی کام ہو رہے ہیں۔

سابق وزیر نے ساتھیوں سمیت( ن) لیگ میں شمولیت اختیار کرلی

QOSHE -  مال روڈ، آج یوم سائیکل ہے! - چوہدری خادم حسین
menu_open
Columnists Actual . Favourites . Archive
We use cookies to provide some features and experiences in QOSHE

More information  .  Close
Aa Aa Aa
- A +

 مال روڈ، آج یوم سائیکل ہے!

13 1
26.11.2023

آج اتوار ہے یہ خاص ہے کہ ہم سب لاہور کی مرکزی سڑک پر ایک نیا منظر دیکھیں گے کہ اس روز چھٹی کے باعث مارکیٹ پہلے ہی بند ہوتی ہیں۔ لیکن کچھ وینڈرز سڑکوں پر سامان رکھ ر فروخت کرتے اور بعض حضرات دوکانیں بھی کھول لیتے ہیں لیکن آج ایسا نہ ہو سکے گا کہ نگران صوبائی حکمت کی طرف سے اتوار کو مال روڈ پر کسی قسم کی آٹو موبائل لانے کی اجازت نہیں صرف اور صرف سائیکل سوار آ سکیں گے۔ اچنبھے کی بات نہیں یہ فیصلہ بھی وزیر اعلیٰ محسن نقوی کے ایما پر کابینہ نے کیا ہے تاکہ سموگ کی بڑھتی ہوئی لہر کو کسی طرح قابو کیا جا سکے۔ نگران وزیر اعلیٰ محسن نقوی ان دنوں زیر تکمیل تعمیراتی منصوبوں کے پیچھے تو ہاتھ دھو کر پڑے ہوئے ہیں اور وہ غالباً چاہتے ہیں کہ نگران حکومت کے ہوتے ہوئے یہ سب مکمل ہو جائیں تاکہ ماضی کی طرح یہ نہ ہو کہ منصوبہ شروع کرانے والا چلا جائے تو بعد میں منصوبے کی تکمیل میں تاخیر شروع ہو جاتی ہے۔ ماضی میں تو یہ بھی دیکھا گیا کہ سابقین کے کئی منصوبے ختم بھی کر دیئے گئے کہ نقصان کسی کا ذاتی نہیں ہوتا چنانچہ انہوں نے نئے منصوبے شروع کرنے اور سابقہ کو مکمل کرنے کا عزم کر لیا ٹھیکیداروں اور محکموں کے حکام کو ان کا ساتھ دینا پڑا کہ وہ خود بھی بہت سی خامیوں سے واقف ہیں کہ بنیادی طور پر اخبار نویس ہیں۔ مطلب یہ کہ صحافی بھی ہیں۔ انہوں نے آمد و رفت اور صحت کے حوالے سے بہت توجہ سے کام کیا اور کئی کام سیدھے بھی کرا دیئے........

© Daily Pakistan (Urdu)


Get it on Google Play