تجھ کو پرائی کیا پڑی اپنی نبیڑ تو
اور اب تو ہمارے شب و روز پرسوشل میڈیا کی گرفت اتنی مضبوط ہو چکی ہے کہ موبائل فون ایک لمحہ کو بھی اگر دائیں بائیں ہو جائے تو ہم بے چین ہو جاتے ہیں لگتا ہے کہ اب یہ چھوٹی سی ڈیوائس ہمارے لئے سانس کی طرح ناگزیر ہو چکی ہے کبھی کبھی اس زمانے کے بارے میں سوچتا ہوں جب محلے کے کسی کسی گھر میں ایک آدھ ٹیلی فون ہو تا تھا جس کا نمبر سارے محلے والوں نے اپنے عزیزو اقارب کو دیا ہوا تھا بلکہ محلے سے بیرون ملک جانے والے بھی اسی نمبر سے رابطہ کیا کرتے تھے،پہلے ایک فون آتا کہ اتنے بجے ہم کال کریں گے ذرا ہمارے گھر اطلاع کر دیں اور پھر گھنٹوں فون کا انتظار کرنا پڑتا تھا کیوں کہ تب رابطہ آسانی سے بحال نہ ہو تا تھا مگر فون والے گھر کے افراد کے ماتھے پر کبھی بل نہ آتا یہی صورت ِ حال پھر اس وقت بھی دیکھنے میں آئی جب محلے کے کسی ایک گھر میں ٹیلی وژن سیٹ آ گیا تھا اور سر شام اس گھر میں محلے کے باقی گھروں سے چھوٹے بڑے ان کے ہاں پہنچ جاتے تب بھی ان کا کھلے دل سے استقبال کیا جاتاتھا، آج کی طرح لوگ تھڑ دلے نہ تھے، نئی نسل نے تو وہ زمانہ نہیں دیکھا مگر میرے نسل کے لوگ اس ساری تبدیلی کے عینی شاہد........
© Daily AAJ
visit website