معلومات : پوشیدہ طاقت
خود کفیل ترقی‘ خوشحالی اور بین الاقوامی قوانین و قواعد کا احترام کسی بھی قوم کے لئے کلیدی اہمیت کے عوامل ہیں اور اِن کے ذریعے خودمختاری‘ قانون کی حکمرانی‘ شفافیت‘ احتساب‘ جامع معاشی ترقی اور ڈیجیٹلائزیشن جیسے ترقیاتی اہداف حاصل کئے جاتے ہیں‘ سال 1947ءمیں اپنے قیام کے بعد سے پاکستان کو اپنی خودمختاری سے متعلق چیلنجز کا سامنا رہا ہے جس کی وجہ سے غیر آئینی حکمرانی ہے اور اِسی سبب مختلف ادوار میں سیاسی اور معاشی عدم استحکام پیدا ہوا‘ جس کے اثرات آج بھی محسوس اُور برداشت کئے جا رہے ہیں‘رائٹ ٹو انفارمیشن (آر ٹی آئی) قوانین کو نظر انداز کرنے سے حکمرانی میں شفافیت‘ جوابدہی اور کارکردگی کی کمی ہوتی ہے‘ جامع اقتصادی ترقی‘ پوری آبادی کےلئے جامع تعلیم اور اعلیٰ درجے کی مہارتوں سے متعلق ہوتی ہے جو انتہائی اہم ہے۔ حکومت اور معاشی عمل کی ڈیجیٹلائزیشن بھی اپنی جگہ ضروری ہے جس سے کارکردگی کو بہتر بنانا اور معاشرے میں حکمرانی اور ترقی کے مساوی فوائد کی تقسیم یقینی بنائی جا سکتی ہے‘ آئین کے آرٹیکل اُنیس اے کی تعمیل میں‘ جیسا کہ اٹھارہویں آئینی ترمیم میں کہا گیا ہے کہ صوبوں نے اپنے اپنے آر ٹی آئی قانون متعارف کروانے ہیں یہ قوانین آرٹیکل اُنیس اے کے تحت لازمی شفافیت اور احتساب کے اصولوں کو برقرار رکھتے ہوئے ہر صوبے کی منفرد گورننس کی ضروریات کی عکاسی کرنے........
© Daily AAJ
visit website