ابہامات کی دھند
۔پشاور کی قدرے پرانی جامعات جبکہ قدیم درسگاہ جامعہ پشاور کی انتظامیہ کے مطابق نگران حکومت نے انہیں گرانٹ کی فراہمی کا جو وعدہ کیا تھا اس کے تحت نصف پیسے مل گئے ہیں جبکہ باقی ماندہ گرانٹ کے حصول کی تگ و دو میں وہ عاجز آ گئی ہیں مگر حکومت کی طرف سے کوئی دو ٹوک بات سامنے نہیں آئی‘ لہٰذا اب وقت کے ساتھ ساتھ یہ خدشہ یقین میں تبدیل ہو رہا ہے کہ ایک بار پھر کنگال پن کے ہاتھوں ملازمین کو تنخواہیں نہ ملیں اور وہ سڑک پر جا کر بیٹھ جائیں۔ اگرچہ یہ ایک مسلمہ حقیقت ہے کہ سال رواں کے بجٹ میں ملازمین کی تنخواہوں اور پنشن میں جو اضافہ کیا گیا ہے وہ ملازمین کا قانونی حق اور اس کی ادائیگی کے لئے گرانٹ کی فراہمی حکومت کی آئینی ذمہ داری........
© Daily AAJ
visit website