ہر وقت طوفانی تپھیڑوں کی زد میں رہنے والے پاکستان کو اہم سفارتی کامیابی ملی ہے۔پاکستان میں سکول جانے کی عمر میں تعلیم سے محروم بچوں کی تعداد بڑھ رہی ہے، ملک میں تاریخی آثار کی حالت خراب ہو رہی ہے،سماجی بہتری کے لئے بہت سا کام ہونا ہے لیکن منصوبہ بندی اور فنڈز کا فقدان ہے۔ماحول کی بہتری، سمندری تحقیقات سمیت کتنے ہی شعبے ہیں جو اس سفارتی کامیابی کے بعد عالمی توجہ پا سکتے ہیں۔ یونیسکو کے ایگزیکٹو بورڈ کے انتخابی نتائج کے مطابق پاکستان کے امیدوار نے 38 ووٹ لے کر ایگزیکٹو بورڈ کے وائس چیئرپرسن کا عہدہ حاصل کر لیا ہے، پاکستانی نمائندے نے بھارتی مد مقابل کوآسانی سے شکست دیدی۔بھارتی نمائندے نے صرف 18 ووٹ حاصل کیے۔بھارت میں اس ہار کو کس طرح دیکھا جا رہا ہے اس کا اندازہ ٹوئٹر پر بھارتی صارفین کی مایوسی اور پاکستان کے خلاف تنقیدی پوسٹوں سے کیا جا سکتا ہے۔ پاکستان کے لوگ اگر اسے اہم نہیں سمجھ رہے تو انہیں ان ذمہ داریوں سے آگاہی درکار ہے جو بطور نائب چئیر پرسن پاکستان انجام دے گا۔ یونیسکو اقوام متحدہ کا اہم ادارہ ہے،یہاں بھارت کے لیے شکست کئی لحاظ سے اہم ہے۔یونیسکو اپنے مشن سٹیٹ منٹ میں بتاتا ہے کہ چونکہ جنگیں مردوں اور عورتوں کے ذہنوں سے شروع ہوتی ہیں، اس لیے مردوں اور عورتوں کے ذہنوں میں امن قائم ہونا چاہیے۔ یونیسکو تعلیم، سائنس، ثقافت، مواصلات اور معلومات کو کرہ ارض کے لیے باہمی افہام و تفہیم اور احترام کو فروغ دینے کے لیے استعمال کرتا ہے۔ بنی نوع انسان کی فکری اور اخلاقی یکجہتی کو مضبوط کرنے اور اپنی مشترکہ انسانی اقدار میں سے بہترین کو سامنے لانے کے لیے کام کرتا ہے۔ یونیسکو کے انتخابات میں بھارت کی شکست اس کی روایتی سفارتی پالیسی کے لئے دھچکا ہے۔اس کی سوچ رہی ہے کہ انتخابات میں حصہ لینا ِ اس کی جیت کے سوا کچھ نہیں،وہ سمجھتا ہے کہ یوں اس کے اثر و رسوخ اور بین الاقوامی تنظیموں میں کھڑے ہونے پر سوالات اٹھتے ہیں۔ جموں و کشمیر کے معاملے پر دشمنی بھارت اور پاکستان کے درمیان ایک جوہری فلیش پوائنٹ ہے جس نے دونوں ریاستوں کو براہ راست جنگوں میں دھکیل دیا۔ اگر تاریخی لحاظ سے جائزہ لیں تو ہمیں یہ بات سمجھ میں آتی ہے کہ 1947 میں تقسیم ہند کے فوراً بعد سابقہ ریاست جموں و کشمیر کے الحاق کا تنازع شروع ہوا جس کے نتیجے میں بھارت اور پاکستان کے درمیان چارجنگیں ہوئیں اور کئی مسلح جھڑپیں ہوئیں۔ پہلی جنگ 1947 میں شروع ہوئی اور 1948 میں سلامتی کونسل کی جنگ بندی کی قرارداد کے ذریعے ختم ہوئی۔ اس جنگ بندی کی قرارداد نے کشمیر کو پاکستان اور بھارت کے زیر کنٹرول علاقوں میں "جنگ بندی لائن" کے ذریعے تقسیم کر دیا۔ بھارت کا معمول کا نقطہ نظر انتخابات میں حصہ لینا ہے،وہ ہر اس پوزیشن پر امیدوار بن جاتا ہے جسے وہ جیتنے کے قابل سمجھتا ہے۔ اگر جیت خطرے میں ہو تو فتح کو یقینی بنانے کی کوشش کی جاتی ہے۔ پاکستان کی غیر متوقع فتح بھارت کی سفارتی حکمت عملی ناکام ہونے کا اشارہ کرتی ہے۔ بھارت خود کو گلوبل ساؤتھ کی 'آواز' کے طور پر پیش کرتا رہا ہے۔اس کا خیال ہے کہ جنوبی ممالک کی نمائندگی کے لئے اس سے بہتر کوئی نہیں۔یونیسکو انتخابی نتائج سے ظاہر ہوتا ہے کہ گلوبل ساؤتھ ممالک کی ایک قابل ذکر تعداد، جو ایگزیکٹو بورڈ کی اکثریت پر مشتمل ہے، نے پاکستان کا ساتھ دیا ہے۔یہ ممالک سمجھتے ہیں کہ عالمی سماج کا امن اور ترقی کسی ایسے ملک کی ذمہ داری نہیں ہو سکتی جو خطے میں خوف پیدا کر رہا ہے۔ ایگزیکٹو بورڈ، یونیسکو کے آئینی اداروں میں سے ایک ہے،یہ ایجنڈا ترتیب دینے اور اجلاسوں کے لیے وقت مختص کرنے میں اہم کردار ادا کرتا ہے۔ وائس چیئرپرسن ایجنڈہ ترتیب دینے اور اجلاس کا وقت طے کرنے میں بنیادی کردار ادا کرتا ہے۔ ایگزیکٹو بورڈ کا علاقائی انتخابی گروپ IV نائب صدر کے عہدے سے متعلق انتخاب کے معاملات دیکھتا ہے، اس گروپ میں آسٹریلیا، بنگلہ دیش، چین، بھارت، جاپان اور دیگر ممالک شامل ہیں۔ یہ انتخابات میں علاقائی حرکیات کی نشاندہی کرتا ہے۔ بھارت 2021 سے ایگزیکٹو بورڈ بیورو کا رکن رہا ہے، جو یونیسکو (2021-2023) کے فنانس اینڈ ایڈمنسٹریشن کمیشن کے چیئرمین کے عہدے پر فائز رہا۔ بیورو 12 اراکین پر مشتمل ہے، ہر رکن علاقائی انتخابی گروپوں میں سے ایک کی نمائندگی کرتا ہے۔ یونیسکو تعلیمی شعبے میں عالمی اور علاقائی قیادت فراہم کرتا ہے، دنیا بھر میں تعلیمی نظام کو مضبوط کرتا ہے اور ایک بنیادی اصول کے طور پر صنفی مساوات کے ساتھ تعلیم کے ذریعے عصری عالمی چیلنجوں کا جواب دیتا ہے۔ اس کے کام میں پری سکول سے لے کر اعلیٰ تعلیم تک اور اس سے آگے کی تعلیمی ترقی شامل ہے۔ سائنس کے ذریعے علم اور سمجھ پیدا کرنا ہمیں آج کے شدید معاشی، سماجی اور ماحولیاتی چیلنجوں کا حل تلاش کرنے اور پائیدار ترقی اور سرسبز معاشروں کے حصول کے قابل بناتا ہے۔کوئی بھی ملک تنہا پائیدار ترقی حاصل نہیں کر سکتا اس لیے بین الاقوامی سائنسی تعاون نہ صرف سائنسی علم میں بلکہ امن قائم کرنے میں بھی اہم کردار ادا کرتا ہے۔یونیسکو بورڈ کے نائب چئیر پرسن کے طور پر کام کرتے ہوئے پاکستانی نمائندے کو انٹرنیشنل اوشئین کمیشن سے استفادہ اور اس کے ساتھ کام کرنے کا موقع ملے گا۔ یونیسکو کا بین الحکومتی بحریاتی کمیشن (IOC) اقوام متحدہ کا وہ ادارہ ہے جو عالمی سمندری سائنس اور خدمات میں تعاون کا ذمہ دار ہے۔ IOC اپنے 150 رکن ممالک کو سمندر کے مشاہدات، سونامی کی وارننگز اور سمندری مقامی منصوبہ بندی جیسے شعبوں میں پروگراموں کو مربوط کرکے ہمارے مشترکہ سمندر کی صحت کے تحفظ کے لیے مل کر کام کرنے کے قابل بناتا ہے۔بھارت پاکستان کی اس بظاہر چھوٹی سی فتح کو اس لئے ہضم نہیں کر پا رہا کہ وہ پاکستان کو کسی بھی نوع کے فائدے سے محروم رکھنے کے لئے ایڑی چوٹی کا زور لگا رہا ہے۔
QOSHE - یونیسکو ایگزیکٹو بورڈ الیکشن میں پاکستان کی کامیابی - اشرف شریف
menu_open
Columnists Actual . Favourites . Archive
We use cookies to provide some features and experiences in QOSHE

More information  .  Close
Aa Aa Aa
- A +

یونیسکو ایگزیکٹو بورڈ الیکشن میں پاکستان کی کامیابی

7 0
07.12.2023




ہر وقت طوفانی تپھیڑوں کی زد میں رہنے والے پاکستان کو اہم سفارتی کامیابی ملی ہے۔پاکستان میں سکول جانے کی عمر میں تعلیم سے محروم بچوں کی تعداد بڑھ رہی ہے، ملک میں تاریخی آثار کی حالت خراب ہو رہی ہے،سماجی بہتری کے لئے بہت سا کام ہونا ہے لیکن منصوبہ بندی اور فنڈز کا فقدان ہے۔ماحول کی بہتری، سمندری تحقیقات سمیت کتنے ہی شعبے ہیں جو اس سفارتی کامیابی کے بعد عالمی توجہ پا سکتے ہیں۔ یونیسکو کے ایگزیکٹو بورڈ کے انتخابی نتائج کے مطابق پاکستان کے امیدوار نے 38 ووٹ لے کر ایگزیکٹو بورڈ کے وائس چیئرپرسن کا عہدہ حاصل کر لیا ہے، پاکستانی نمائندے نے بھارتی مد مقابل کوآسانی سے شکست دیدی۔بھارتی نمائندے نے صرف 18 ووٹ حاصل کیے۔بھارت میں اس ہار کو کس طرح دیکھا جا رہا ہے اس کا اندازہ ٹوئٹر پر بھارتی صارفین کی مایوسی اور پاکستان کے خلاف تنقیدی پوسٹوں سے کیا جا سکتا ہے۔ پاکستان کے لوگ اگر اسے اہم نہیں سمجھ رہے تو انہیں ان ذمہ داریوں سے آگاہی درکار ہے جو بطور نائب چئیر پرسن پاکستان انجام دے گا۔ یونیسکو اقوام متحدہ کا اہم ادارہ ہے،یہاں بھارت کے لیے شکست کئی لحاظ سے اہم ہے۔یونیسکو اپنے مشن سٹیٹ منٹ میں بتاتا ہے کہ چونکہ جنگیں مردوں اور عورتوں کے ذہنوں سے شروع ہوتی ہیں، اس لیے مردوں اور عورتوں کے ذہنوں میں امن قائم ہونا چاہیے۔ یونیسکو تعلیم، سائنس، ثقافت، مواصلات اور معلومات کو کرہ ارض کے........

© Daily 92 Roznama


Get it on Google Play